دیویندر فڑنویس کے انکشافات سے ادھو ٹھاکرے کی اڑی نیندیں، پوری حکومت پریشان
ممبئی : وزیر داخلہ انیل دیشمکھ کو گزشتہ سال مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی کابینہ سے استعفیٰ دینا پڑا تھا اور اب بی جے پی نواب ملک پر حملہ کر رہی ہے۔ ٹرانسفر پوسٹنگ میں رشوت لینے سے لے کر داؤد سے تعلق کے الزامات تک، ادھو ٹھاکرے حکومت پریشان ہے اور اس میں قائد حزب اختلاف دیویندر فڑنویس کا بڑا رول ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی دیویندر فڑنویس کی وجہ سے راتوں کی نیندیں اُڑ گئی ہیں جنہوں نے انیل دیشمکھ سے لے کر نواب ملک کے خلاف سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔ گزشتہ سال فروری میں مکیش امبانی کے گھر کے باہر ایک مشکوک کار سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا تھا اور اس کی تحقیقات جاری تھیں۔
اس دوران دیویندر فڑنویس نے انکشاف کیا تھا کہ اس کے پیچھے سچن وازے کا کردار ہے اور اس کار کا مالک غائب ہے۔ کچھ عرصے بعد تفتیش کے بعد سچن وازے بری طرح پھنس گئے اور فی الحال جیل میں ہیں۔ اتنا ہی نہیں جب وازے کا براہ راست تعلق انل دیشمکھ سے بتایا گیا تو سنسنی پھیل گئی اور طویل تحقیقات کے بعد ادھو ٹھاکرے کے وزیر داخلہ کو عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ دیشمکھ پر محکمہ پولیس میں ٹرانسفر پوسٹنگ کے لیے بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام تھا۔
ان انکشافات کے بعد کیس کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپی گئی جس کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے بھی برقرار رکھا۔ یہی نہیں بلکہ دیویندر فڑنویس ہی تھے جو نواب ملک کے ساتھ کئی دنوں تک زبانی جنگ میں مصروف تھے۔ اس کے بعد انہوں نے نواب ملک پر داؤد ابراہیم کے ساتھ تعلقات کا الزام لگایا۔
یہی نہیں بے نامی جائیداد کے الزامات بھی لگائے گئے۔ دیویندر فڑنویس نے مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کو پین ڈرائیو بھی دی۔ یہاں تک کہ ایک پین ڈرائیو میں اسٹنگ آپریشن ہوا، جس میں پونے کے سرکاری وکیل کا بیان دکھایا گیا ہے۔ وکیل ایک شخص کو بتاتا ہے کہ کس طرح بی جے پی لیڈر گریش مہاجن کے خلاف مکوکا کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اس اسٹنگ آپریشن کا اثر یہ ہوا کہ سرکاری وکیل کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ یہی نہیں بلکہ دیویندر فڑنویس ہی تھے جنہوں نے ریاست میں کورونا سے ہونے والی اموات کے معاملے پر ادھو ٹھاکرے حکومت کو سخت گھیرا تھا۔ یہاں تک کہ مہاراشٹر حکومت کو اس کے بعد مرنے والوں کی تعداد میں 15000 تک کا اضافہ کرنا پڑا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں