بڑا قبرستان میں کل جماعتی تنظیم کا دھرنا کامیابی سے ہم کنار
مالیگاؤں : شب برات بم دھماکہ کے سولہ برس کے موقع پر کل جماعتی تنظیم کے اراکین نے انصاف کے لئے احتجاجی دھرنے کا انعقاد کیا ۔
اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کے اکبر اشرفی صاحب نے کل جماعتی تنظیم کے اکابرین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کی زبان پرآج بھی صوفئ ملّت صوفی غلام رسول قادری صاحب کا ذکر خیر جاری ہے۔ جس کو دیکھو وہ کہتاتھا صوفی صاحب ہیں۔
اور آج بھی لوگ کہتے ہیں کہ اس راستے سے آئینگے یا اس راستے سے، لوگوں کی نظریں آج بھی آس لگائے بیٹھی ہیں اور کہتے ہیں کہ صوفی صاحب ابھی یہ معاملہ حل کر دینگے۔
اور سب ایک ہی آواز دیتےتھے کہ صوفی صاحب انصاف دلواوں،جب وہ گرجتے تھے تو اچھوں اچھوں کے پسینے چھوٹ جاتے اور پھر باری آتی ہے بزرگ عالم دین مولانا عبدالحمید ازہری صاحب کی انکا یہ عالم تھا کہ رات کو چار بجے سفر سے آتے اور صبح گیارہ بجے پھر میٹنگ کے لیے تیار ہوجاتے تھے ،ڈپارٹمنٹ کے ساتھ 12نومبر معاملہ میں دو ٹوک انداز میں گفتگو کی۔اور آخری دم تک وہ قوم کی خدمت کرتے رہیں۔ ان کی یاد تازہ ہو رہی ہے۔ اور نہال احمد انصاری صاحب یہ وکیل صاحب ہیں جس وقت آواز دی جاتی ب وہ بیگ لےکر تیارہوجاتے تھے۔ کبھی نہیں کہا کہ آج مجھے بہت کام ہے کل جماعتی تنظیم کے لئے ہر وقت تیار رہتے تھے اور جناب مولانا عبدالحمید جمالی صاحب اور مولانا فضل الرحمن محمدی صاحب یہ دونوں حضرات کا بھی ایک ہی مشن تھا کے مظلوموں کو انصاف کیسے ملے اور قوم وملت کے لئے ہمیشہ درد رکھتے تھے ۔یہ سب کے سب حضرات کی ایک ہی دھن بے گناہ افراد کو انصاف دلاکر ہی دم لینگے یہ تھے ہمارے رہنما و رہبر ان کی ہی دھن کو لےکر چل رہی ہےآج کے کل جماعتی تنظیم کے اراکین اور ہم اپنے بزرگوں کی بنای ہوئی تنظیم کو آخری سانس تک لے کر چلیں گے۔
اکبر اشرفی کے خطاب کے بعد پھر ناظم اجلاس حافظ جمال ناصر ایوبی صاحب نے ایک کے بعد ایک رکن کو آواز دیتے رہے،جس میں مولانا عارف جمال صاحب ندوی، مولانا انوار الرحمن محمدی صاحب ڈاکٹر اخلاق احمد انصاری صاحب حافظ عنایت اللہ محمدی صاحب بیچ بیچ میں ناظم اجلاس اپنی بات رکھتے رہے اخیر میں خطاب صدارت میں مولانا فیروز اعظمی صاحب نے تفصیلی خطاب کیا۔اور صدرِ موصوف اور کل جماعتی تنظیم کے دیگر ارکان کے ہاتھوں پرانت آفیسر کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔ اس موقع پر مولانا شکیل احمد فیضی ، صوفی جمیل احمد قادری صاحب قاری طفیل احمد صاحب ،حافظ اشفاق احمد محمدی مولانا سفیان جمالی صاحب آصف حسین داؤدی بوہرہ، انصاری نصیراحمد صاحب ،شاھد فیمس صاحب حاجی اطہرحسین اشرفی صاحب حفظ الرحمن صاحب صابر سیلس وغیرہ کے علاوہ عوام الناس موجود تھی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں