src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> روسی پولیس نے جنگ مخالف مظاہرین کو گرفتار کر لیا - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 3 مارچ، 2022

روسی پولیس نے جنگ مخالف مظاہرین کو گرفتار کر لیا



روسی پولیس نے جنگ مخالف مظاہرین کو گرفتار کر لیا


کیف، 3 مارچ : یوکرین میں روسی فوجیوں کی جانب سے کریک ڈاؤن کے درمیان روس میں جنگ مخالف مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ نے خبر دی ہے کہ روسی پولیس نے بدھ کے روز سینٹ پیٹرزبرگ میں جنگ مخالف مظاہرے کے دوران یلینا اوسیپووا کو حراست میں لے لیا۔

روسی حکام کی جانب سے 77 سالہ سماجی کارکن کو احتجاجی مقام سے ہٹائے جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

اخبار نے اطلاع دی ہے کہ روسی شہروں میں ہزاروں افراد پولیس کی دھمکیوں اور یوکرین پر حملے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

جیل میں قید کریملن کے ناقد الیکسی ناوولنی نے بدھ کو ٹویٹ کیا: "روس، ہم پرامن ملک بننا چاہتے ہیں۔ کچھ ہمیں امن کا ملک کہتے ہیں لیکن کم از کم ہم دہشت گردوں کا ملک نہ بنیں۔"

انہوں نے کہا’’ میں یہ دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتا کہ کس طرح 100 سال پہلے کے واقعات روسیوں کے لیے یوکرین کے لوگوں کو مارنے کا بہانہ بن گیا‘‘۔
انہوں نے کہا’’یہ 21ویں صدی کی تیسری دہائی ہے اور ہم لوگوں کے جلنے کی خبریں دیکھ رہے ہیں۔ ہم اپنے ٹی وی پر ایٹمی جنگ شروع ہونے کے حقیقی خطرات دیکھ رہے ہیں۔‘‘

انہوں نے لکھا، "میں یو ایس ایس آر سے ہوں۔ میں وہیں پیدا ہوا اور پھر وہاں امن کے لیے لڑائی ہوتی تھی۔ میں سب کو سڑکوں پر نکلنے اور امن کے لیے لڑنے کی دعوت دیتا ہوں۔ پوٹن روس نہیں ہے۔"

انہوں نے کہا کہ آپ کو ان لوگوں پر فخر ہونا چاہیے جو بغیر کسی بلا وے کے پلے کارڈ اٹھائے سڑکوں پر نکل آئے۔ یہ وہ 6824 افراد ہیں جنہیں روسی پولیس نے جنگ کے خلاف احتجاج کرنے کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages