باب مولانا محمود حسن کو باب شیخ الہند مولانا محمودحسن (اسیر مالٹا) کے نام سے موسوم کیا جائے
دھولیہ 5؍مارچ : گزشتہ دنوں جمعیۃعلماء ضلع دھولیہ (ارشد مدنی)کے ایک وفد ڈاکٹر ابو تراب انصاری،مولانا عبد القیوم قاسمی ،الحاج مشتاق صوفی نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کے وائس چانسلر و دیگر ذمہ داران جامعہ کے نام ایک مکتوب لکھ کر جامعہ کے کیمپس میں واقع باب مولانا محمود حسن کو باب شیخ الہندمولانا محمودحسن (اسیر مالٹا) کے نام سے موسوم کئے جانے کا مطالبہ کیا ۔
گزشتہ ماہ جمعیۃعلماء ضلع دھولیہ کے ذمہ داران کی مشاورتی میٹنگ میں یہ قرار داد پاس کی گئی تھی ،جس کوایک وفد نے گزشتہ دنوں جامعہ میں پہونچ کرجامعہ کے ذمہ داران کے حوالے کیا ۔
واضح رہے کہ اسیر مالٹا حضرت شیخ الہند جن کو تحریک ریشمی رومال کے جرم میں انگریزوں نے تین سال سے زائد مالٹا کی جیل میں قید با مشقت رکھا،رہائی کے بعد حضرت شیخ الہند ممبئی کے ساحل پر پہونچے اور جہاں اس وقت کے قد آور لیڈران اور جید علماء کرام نے استقبال کیا ۔ حضرت شیخ الہند کی ملک کی آزادی کے لئے خدمات کا ایک طویل باب ہے جو تاریخ کے اوراق میں محفوظ ہے۔حضرت کی انخدمات کے پیش نظر ہم آپ سے دررخواست کرتے ہیں کہ جامعہ کے کیمپس میں واقع باب مولانا محمود حسن کو باب شیخ الہندمولانا محمود حسن(اسیر مالٹا) کے نام سے موسوم کیا جائے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں