src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> تم کو یاد آؤنگا گزرے ہوئے سالوں کی طرح, محرک اتحاد ملّت کے وصال دوم پر خراج عقیدت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 31 مارچ، 2022

تم کو یاد آؤنگا گزرے ہوئے سالوں کی طرح, محرک اتحاد ملّت کے وصال دوم پر خراج عقیدت

 


تم کو یاد آؤنگا گزرے ہوئے سالوں کی طرح 



محرک اتحاد ملّت کے وصال دوم پر خراج عقیدت


دیکھتے دیکھتے دو برس بیت گئے صوفئ ملّت کے داغ مفارقت کو.......




ایسا لگتا ہے جیسے کل کی بات ہو اور یہ سچائی بھی اپنی جگہ مسلم ہے کہ گزرے دو برس کے ہر دن صوفئ ملّت صاحب برابر یاد آتے رہے.

شہری حالات کے معاملات اور سلگتے مسائل پر دوراندیش لوگوں نے یہاں تک کہہ دیا مرحوم ساتھی نہال احمد صاحب کے بعد اگر کوئی بے باکی اور جرأت مندی کے ساتھ آواز اٹھاتا تھا تو وہ صرف اور صرف صوفئ ملّت صاحب تھے.

سب سے پہلے صوفئ ملّت صاحب نے اوقاف کی زمینوں، آستانوں اور مقابر وہ درگاہوں کی باز آباد کاری کرکے ویران پڑی زمینوں، آستانوں کو بارونق بنایا. عرس اور صندل کا انعقاد کرکے لوگوں کو اولیاء اللہ کے آستانوں سے جوڑا اور صوفی ازم کی بھرپور تبلیغ و توسیع کرتے رہے دارالعلوم، مدارس، مساجد کی تعمیر اور تعمیر جدید بھی کرتے رہے.

صنعتی معاملات کے حصول کے لیے اجتماعی طور پر جہاں پیش پیش رہے وہیں انفرادی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کا اوپر تک استعمال کیا کرتے تھے آپ کی ساری زندگی خانقاہ کے حجرے سے لے کر دارالعلوم کی مسند، مسجد کے منبر و صحن سے لیکر آستانوں اور مزارات اولیاء کے عرس و صندل کے انعقاد تک عوامی معاملات و سیاسی اسٹیج کورٹ کچہری سرکاری درباری مسائل کے حل کے لیے شب و روز وقف کردیئے عوام کے مفاد کے لئے ملت کے فائدے کے لئے آپ نے ہر سیاسی اسٹیج سے لوگوں کے لیے فائدہ پہنچانے کا وطیرہ اپنایا کسی بھی مسئلے یا معاملے کے اٹھانے یا اس کے حل کے لئے مولانا عبدالحمید ازہری، حاجی حنیف صابر، مولانا عبدالباری قاسمی، مولانا فضل الرحمن محمدی اور آل انڈیا سنّی جمعیت الاسلام کے اراکین صرف اس بات سے مطمئن رہتے کہ ہمارے ساتھ صوفئ ملّت حضرت صوفی غلام رسول صاحب قادری ہیں.

 صوفئ ملّت صاحب کا یہ خاصہ رہا کرتا کہ وقت کے بڑے بڑے اکابر علماء و قائدین بھی صوفی صاحب کی دور اندیشی معاملہ فہمی، جرأت مندی، بے باکی اور درد مندی کے قائل رہے. 

آج شہریان کو اور بالخصوص آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام ، کل جماعتی تنظیم مالیگاؤں کے پرانے اور نئے اراکین کو ہر اس وقت صوفئ ملّت صاحب کی کمی اور غیر موجودگی کا شدت سے احساس ہوتا جب شہر میں کسی بھی شعبے میں کوئی افتاد گزرتی کوئی سانحہ پیش آتا. گذشتہ مہینوں ہوئے 12نومبر تشدد معاملے میں گرفتار بے قصوروں کی رہائی اس قدر طویل نہ ہوتی اگر صوفئ ملّت صاحب حیات ہوتے  . 

کوئی ملی، صنعتی، دینی، فلاحی، شرعی معاملات اٹھتے تو صوفئ ملّت صاحب کی پیش رو حکمت عملی دوراندیشی اور معاملہ فہمی کی پچاسویں مثالوں کو پیش نظر رکھ کر آپ نقش قدم پر چلتے ہوئے اس کے حل کے لئے کوشش  کرتے.

آج ایسے افراد بھی صوفئ ملّت صاحب کو برابر یاد کرتے رہے جو کاروباری لین دین کے تنازع میں الجھے ہیں، جو گھریلو مسائل سے دوچار ہیں، جو بیوی کے معاملے میں مہیلا منڈل، پولیس اسٹیشن اور کورٹ کچہری کے چکر کاٹ رہے ہیں اور وہ جو زمین پلاٹ کی خریدی اور بکری میں دھوکہ اور فریب کھائے ہوئے ہیں کیونکہ صوفئ ملّت صاحب اپنے وقت میں احاطہ درگاہ حضرت معصوم شاہ کٹی میں روزانہ مصالحت  بیٹھک کا انعقاد کیا کرتے.اور ایسے لوگوں کے مسائل خوش اسلوبی سے حل کیا کرتے. 

بینا و نابیناؤں کا مدرسہ دارالعلوم اہلسنت فیض القرآن، لڑکیوں کا مدرسہ عائشہ للبنات معصوم یتیم خانہ ،حجن خدیجہ زوجہ حاجی محمد الیاس فری سلائی کلاس کے زیر تعلیم بچے اور بچیاں جو صوفئ ملّت صاحب کی محبت، شفقت مہربانی اور پیار سے محروم ہوگئے ہیں. 

 آج ہر کس و ناکس کی زبان پر بس یہی ایک جملہ سنائی دیتا ہے ایسے حالات میں ایسے وقت میں حضور صوفئ ملّت حضرت صوفی غلام رسول صاحب قادری بہت یاد آتے ہیں. 

آل انڈیا سنی جمعیت الاسلام مالیگاؤں صوفئ حضرت صوفی غلام رسول صاحب قادری کے دوسرے یوم وصال کے موقع پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے یہ عہد کرتے ہیں کہ آل انڈیا سنیّ جمعیت الاسلام شہر کے ہر مسائل پر صوفئ ملّت صاحب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے آواز اٹھائیں گی. اور اس کے حصول کے لیے کوشش کرتی رہے گی. 

منجانب 
آل انڈیا سنی جمعیت الاسلام مالیگاؤں 8485891177

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages