src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> انتظامیہ کی زبان مقامی ہو اور تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے: نائیڈو - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 14 مارچ، 2022

انتظامیہ کی زبان مقامی ہو اور تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے: نائیڈو

 



انتظامیہ کی زبان مقامی ہو اور تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے: نائیڈو




نئی دہلی، 13 مارچ (یو این آئی) نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے کہا ہے کہ انتظامیہ کی زبان مقامی ہونی چاہئے اور تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہئے۔
مسٹر نائیڈو نے اتوار کو یہاں راجیہ سبھا سکریٹریٹ کی ہندی صلاح کار سمیتی کی نویں میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ آج ٹیکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ انگریزی زبان سے کئی علاقائی زبانوں میں بیک وقت ترجمہ ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی زبان مقامی ہونی چاہیے اور تعلیم مادری زبان میں دی جانی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پرزور دیاکہ انگریزی کا کوئی مخالف نہیں ہے لیکن اسے پابند نہیں ہونا چاہیے۔ تمام زبانیں غالب ہیں، لیکن ہندی زیادہ تر لوگ بولتے ہیں، اس لیے اسے اہمیت دینا ضروری ہے۔ مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے والے آج بڑے عہدوں پر موجود ہیں۔ اس لیے اس حوالے سے مثبت سوچ کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔
راجیہ سبھا کے ڈپٹی چیئرمین کے علاوہ راجیہ سبھا کے 11 ارکان اور سرکاری زبان سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے دو ارکان، مرکزی سیکرٹریٹ ہندی کونسل کا ایک نمائندہ، آل انڈیا ہندی سنستھا سنگھ کا ایک نمائندہ، سیکرٹری اور جوائنٹ سکریٹری، وزارت داخلہ، محکمہ سرکاری زبان، راجیہ سبھا کے سیکریٹری جنرل، ایڈیشنل سیکریٹری، او ایس ڈی اور راجیہ سبھا سیکریٹریٹ کے سرکاری زبان سیکشن کے انچارج جوائنٹ سیکریٹری اس کمیٹی کے رکن ہیں۔

اجلاس کے آغاز میں کمیٹی کی آٹھویں میٹنگ میں کئے گئے فیصلوں پر کی گئی کارروائی کے بارے میں کمیٹی کے ارکان کو آگاہ کیا گیا۔ ہندی میں کام کاج کو فروغ دینے کے لئے کمیٹی کے ارکان نے اپنی قیمتی تجاویز دیں۔ اراکین نے خیال ظاہر کیا کہ دستاویزات میں استعمال ہونے والی ہندی سادہ ہواور قانون و عدلیہ میں استعمال ہونے والی ہندی بھی آسان ہونی چاہیے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages