src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> بلی بائی ایپ: کیوں ناراض ہیں مسلم خواتین؟ اویسی بھی بھڑکے۔ آخر کیا ہے 'بلّی بائی' تنازعہ؟ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

اتوار، 2 جنوری، 2022

بلی بائی ایپ: کیوں ناراض ہیں مسلم خواتین؟ اویسی بھی بھڑکے۔ آخر کیا ہے 'بلّی بائی' تنازعہ؟


بلی بائی ایپ: کیوں ناراض ہیں مسلم خواتین؟  اویسی بھی بھڑکے۔  آخر کیا ہے'بلّی بائی' تنازعہ؟


 سلی ڈیلز کے بعد اب بلی بائی... ایک ایسی ایپ ہے جس نے سوشل میڈیا پر ہنگامہ کھڑا کر دیا ہے۔  اس ایپ کو ہیش ٹیگ بلی بائی (#BulliBai) کے نام سے ٹرول کیا جا رہا ہے۔  اس کے علاوہ اس ایپ نے مسلم خواتین کو بے حد غصہ دلایا ہے۔  یہاں تک کہ ایپ کو لے کر سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے اور معاملہ پولیس کی تحقیقات تک پہنچ گیا ہے۔  ایسے میں ہر کسی کے ذہن میں یہ سوال ضرور اٹھتا ہے کہ یہ سلی ڈیلز اور بلی بائی کیا ہے؟


 بلی بائی ایپ نے مسلم خواتین کو کافی برہم کیا ہے۔  ایپ بنانے والے مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے غیر قانونی طور پر مسلم خواتین کی تصاویر اکٹھا کرتے ہیں اور ان پر قابل اعتراض مواد لکھ کر ان کی تصاویر کو ٹرول کرتے ہیں۔  تصاویر کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔  ایپ پر بہت سی خواتین کی تصاویر ہیں، جن پر ایک خاتون کی تصویر کے ساتھ لکھا ہے، 'یور بلی بائی دی ڈے'.... ان تصاویر کو شیئر اور نیلام بھی کیا جا رہا ہے۔


 سلی ایک توہین آمیز اصطلاح ہے جو خواتین کے خلاف استعمال ہوتی ہے۔  4 جولائی 2021 کو ٹوئیٹر پر سلی ڈیلز کے نام سے کئی اسکرین شاٹس شیئر کیے گئے۔  ایپ کی ٹیگ لائن تھی، 'سلی ڈیل آف دی ڈے' اور اسے مسلم خواتین کی تصاویر کے ساتھ شیئر کیا جا رہا تھا۔  خاص بات یہ سامنے آئی کہ اسے گٹ ہب پر ایک نامعلوم گروپ نے بنایا تھا۔


  سلی ڈیلز پر مسلم خواتین کی تصاویر کا دھونس کے ساتھ سودا ہورہا ہے لیکن یہ ایپ اس وقت دنیا کے سامنے آئی جب ایک خاتون صحافی کو نشانہ بنایا گیا۔  ان کی تصاویر کو بھی ایپ پر غیر قانونی طریقے سے ٹرول کیا جا رہا تھا۔  اس بارے میں معلومات دیتے ہوئے خاتون صحافی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ مسلم خواتین کو نئے سال کا آغاز ’خوف اور نفرت کے احساس‘ کے ساتھ کرنا پڑا ہے ۔


 اس کے بعد شیوسینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا کہ ہوسٹنگ پلیٹ فارم گٹ ہب کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایپ پر سینکڑوں مسلم خواتین کی تصاویر اپ لوڈ کی گئی ہیں۔  انہوں نے ممبئی پولیس کے ساتھ مسئلہ اٹھایا اور مجرموں کو جلد گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔  انہوں نے کہا، "میں نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر اشونی وشنو جی سے کئی بار درخواست کی ہے کہ وہ ان لوگوں کے خلاف سخت کاروائی کریں جو 'سلی ڈیلز' جیسے پلیٹ فارم کے ذریعے خواتین کو نشانہ بنا رہے ہیں۔  یہ شرم کی بات ہے کہ اسے نظر انداز کیا جا رہا ہے۔

بلی بائی' کو  گٹ ہب ایپ پر بنایا گیا ہے۔  یہ ایک' ہوسٹنگ پلیٹ فارم ہے جہاں اوپن سورس کوڈ کا ذخیرہ موجود ہے لیکن اب لوگوں میں گٹ ہب اور اس پر بنائی جانے والی اس طرح کی ایپس کو لے کر کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages