سماج وادی سے ٹکٹ نہ ملنے پر عمران مسعود کا چھلکا درد،
بولے- مسلمانوں متحد ہو جاؤ، تمہاری وجہ سے مجھے پاؤں پکڑنے پڑے، میرا کتا...
سہارنپور : کانگریس سے ایس پی میں شامل ہوئے عمران مسعود کے سیاسی عزائم کو سماج وادی پارٹی نے خاک میں ملا دیا ہے۔ عمران کی گزشتہ تین دنوں سے ایس پی لیڈروں سے بات چیت بے نتیجہ رہی۔ ایس پی صدر اکھلیش یادو نے عمران مسعود یا مسعود اختر کو ٹکٹ دینے کے لیے کوئی مثبت پہل نہیں کی ہے۔ عمران مسعود اس پیش رفت کی وجہ سے کافی بے چینی محسوس کر رہے ہیں۔ اس غیر آرام دہ صورتحال کے درمیان ان کا غصہ ایک وائرل ویڈیو میں بھی نظر آرہا ہے۔ وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں عمران اپنے حامیوں سے کہہ رہے ہیں کہ 'مسلمان متحد ہو جاؤ، تمہاری وجہ سے مجھے پیر پکڑنے پڑے، مجھے کتا بنا دیا، اگر تم ایک ہوجاؤ تو وہ میرے پیر پکڑ کر خود ٹکٹ دے گا۔'
یہ ویڈیو امبالہ روڑ کے میگھ چھپر، پر واقع عمران مسعود کی رہائش گاہ کے باہر کا ہے۔ اس ویڈیو میں حامیوں نے عمران مسعود کو گھیر لیا ہے۔ عمران مسعود سے ٹکٹ کے حوالے سے بحث کر رہے تھے کہ عمران کا غصہ ان کی زبان پر آگیا۔ 11 جنوری کو عمران مسعود کانگریس چھوڑ کر ایس پی میں چلے گئے، لیکن ٹکٹ کی تقسیم میں ایس پی نے عمران مسعود کو ترجیح نہیں دی۔ اکھلیش یادو کے اس رویے سے ناراض عمران مسعود سے جب اس ویڈیو کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے ویڈیو بنانے والے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، حالانکہ ہم نے کچھ غلط نہیں کہا۔ میں اپنے حامیوں سے تمام باتیں کرتا ہوں، یہ بھی ویسی ہی ایک بات ہے، اس میں ہم نے جو کہا ہے وہ صحیح کہا ہے۔
دریں اثنا، ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی طرف سے سہارنپور کی سات اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا تعین ہوگیا ہے اور قیادت نے بھی سبھی کو اپنے علاقے میں جانے کو کہا ہے۔ ایس پی کے ضلع صدر چودھری رودرسین نے یہ بھی بتایا کہ سہارنپور دیہات سیٹ سے آشو ملک اور بیہٹ سیٹ سے عمر علی کو بھی لانے کی بات ہو رہی ہے۔ ابھی تک ان کے پاس کوئی مصدقہ اطلاع نہیں ہے، لیکن معلوم ہوا ہے کہ دونوں امیدوار نشانات لے کر سہارنپور پہنچ گئے ہیں اور الیکشن کی تیاری شروع کر دی ہے۔ اس دوران یہ چرچا ہے کہ ایک اور پارٹی کے مقامی لیڈر جو حال ہی میں ایس پی میں شامل ہوئے تھے، نے بھی ایس پی سے عمران مسعود کو ٹکٹ دینے کے لیے لابنگ کی تھی۔ ان کا لالچ یہ تھا کہ اگر ایس پی عمران کو ٹکٹ دیتی تو وہ اپنے حلقے میں مسلم ووٹ حاصل کرنے کے لیے عمران کے اثر و رسوخ کا استعمال کر پاتے۔ تاہم ایسا نہ ہو سکا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں