زیادہ تر لوگوں کونہیں لگی ویکسین ، پھر کیا وجہ ہے کہ یہ ممالک کروڑوں کی خوراکیں واپس کر رہے ہیں؟؟؟
دنیا میں جاری کورونا بحران کے درمیان ویکسینیشن پر زور دیا جا رہا ہے لیکن 30 سے زائد ممالک ایسے ہیں جو ویکسین کی خوراک واپس کر رہے ہیں۔ یونیسیف نے بتایا ہے کہ پچھلے مہینے غریب ممالک نے 100 ملین سے زیادہ خوراک لینے سے انکار کر دیا ہے۔
درحقیقت ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) ایک پروگرام چلا رہی ہے جس کا مقصد دنیا بھر کے چھوٹے اور غریب ممالک تک بھی کورونا ویکسین پہنچانا ہے۔ اس پروگرام کا نام COVAX ہے جس کے تحت چھوٹے اور غریب ممالک کو مفت ویکسین دی جارہی ہیں۔ COVAX کے تحت تقریباً 150 ممالک میں اربوں خوراکیں پہنچائی جا رہی ہیں۔
لیکن اب ان ممالک نے یہ خوراک لینے سے انکار کرنا شروع کر دیا ہے۔ خبر رساں ادارے کے مطابق یونیسیف میں سپلائی ڈویژن کی ڈائریکٹر ایٹلیوا کڈیلی نے بتایا کہ غریب ممالک نے صرف دسمبر میں 100 ملین سے زیادہ ویکسین کی خوراکیں واپس کی ہیں۔
کیڈیلی نے کہا کہ ممالک ویکسین کی خوراک کی مختصر شیلف لائف کی وجہ سے ایسا کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غریب ممالک کے پاس ویکسین کو ذخیرہ کرنے کے لیے فریز تک نہیں ہے، اس لیے وہ ڈوز نہیں لے رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ اب تک کتنی خوراکیں واپس لی گئی ہیں۔
ویکسین کی واپسی کا معاملہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کورونا کی ایک نئی قسم اومیکرون پوری دنیا میں تباہی مچا رہی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے ویکسینیشن کو تیز کرنے کی بات کی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ جب تک ویکسین چھوٹے اور غریب ممالک تک نہیں پہنچ جاتی، اس وباء سے نمٹا نہیں جا سکتا۔
ویکسین کی فراہمی اور استعمال پر نظر رکھنے والی ایجنسی CARE کے مطابق اب تک 90 ممالک نے غریب ممالک کو دی جانے والی ویکسین کی صرف 68 کروڑ خوراکیں استعمال کی ہیں۔ CARE کے مطابق، کانگو اور نائیجیریا جیسے 30 سے زائد ممالک نے اب تک نصف سے بھی کم خوراک استعمال کی ہے۔
ویکسین الائنس GAVI کے مطابق اب تک دنیا بھر کے 144 ممالک میں COVAX پروگرام کے تحت 98 کروڑ سے زیادہ خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق جنوری تک امیر ممالک کی 67 فیصد آبادی کو مکمل ویکسین لگائی جا چکی ہے جبکہ غریب ممالک کی صرف 8 فیصد آبادی کو مکمل طور پر ویکسین لگائی جا سکی ہے۔
یونیسیف کے مطابق یورپی یونین کے ممالک کی جانب سے دی گئی ویکسین کی 15 ملین خوراکیں واپس کر دی گئی ہیں۔ ان خوراکوں میں سے ایک تہائی AstraZeneca کی تھی، کیونکہ اس کی شیلف لائف صرف 10 ہفتے ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ایک اہلکار نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ امیر ممالک مختصر شیلف لائف والی خوراک ہی عطیہ کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق نومبر میں صرف نائجیریا میں ہی 10 لاکھ سے زائد خوراکیں استعمال کیے بغیر ایکسپائر ہو گئیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں