مہاراشٹر میں ہندوستانی خواتین کو عمان میں فروخت کرنے کا کاروبار عروج ہر
بھیونڈی اور گونڈی کی لاچار, بے بس اور مجبور خواتین نے ویڈیو کے ذریعہ اپنی زندگی بچانے کی اپیل کی :
کرائم اسٹوری : وفا ناہید
آج ہمارے اردگرد ایسے گدھ نما انسان گھوم رہے ہیں. جو بنت حوا کی معصومیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں. اس وقت حالات یہ ہے کہ جہاں 2 سال سے کورونا موت کا تانڈو کررہا ہے وہیں دوسری طرف لاک ڈاؤن نے حضرت انسان کی بچی کھچی جمع پونجی ختم کروادی ہے. اب ایسے حالات میں انسان جو پہلے ہی انسان کا خون چوستا تھا. اب اس قدر پستی میں گرچکا ہے کہ وہ اپنا اپنے اہل و اعیال کے پیٹ کا جہنم بھرنے کے لئے خواتین کو فروخت کرنے لگ گیا ہے. قارئین! یہ کوئی کہانی یا فلم کے ڈائیلاگ نہیں ہے. بلکہ حقیقی زندگی کی وہ گھناؤنی تصویر ہے. جس ابن آدم برہنہ ہوگیا ہے . ہمارے پاس کچھ ایسے ویڈیوز اور وائس مسیجز آئے ہیں. جس میں خواتین کو نوکری کا لالچ دے کر عمان بھیجا گیا اور بعد پتہ چلا کہ انہیں غلاموں کی طرح فروخت کردیا گیا. اس قبیح فعل کو انجام دینے والے کلمہ گو مسلمان ہے. جو اپنی ہی دینی شبانہ نوشاداحمد شیخ ( ولد نور محمد شیخ مرحوم ) پاسپورٹ نمبر U50412948 ویزہ نمبر 52990687 ساکنہ گونڈی ممبئی یہ ایک حسین نام کے ایجنٹ کو جو مام کا رہائشی ہے ( موبائل 9773162580 ) کو بھائی مانتی تھی حسین ایجنٹ نے شبانہ کو جھوٹے جال میں پھنسا کر مسقط عمان میں گھر کام کابول کر بھیج دیا ، حسین ایجنٹ نے جھوٹ بولا کہ جس گھر میں کام کیلئے جانا ہے اس گھر میں ایک خاتون کام والی پہلے سے موحود ہے تم کو بچے کی دیکھ بھال کرنے کے لئے گورنس کی ضرورت ہے ؟ مگر ایجنٹ نے گھر میں نہ بھیج کر مسقط عمان کی ایک آفس میں ڈھائی لاکھ روپئے میں فروخت کر دیا ہے ؟ یہ عمان آفس کا 98697333582 / + 96892939786 / کا نمبر ہے. 15./16 دسبمرکو پتہ چلا کہ یہاں کے لوگوں کو مسقط والے غلامِوں کی طرح فروخت کرتے ہیں . ایک نومبر سے جس گھر میں کام کیلئے گئی تھی وہ بہت بڑی فیملی تھی ، شبانہ سے اکیلے گھر کا سارا کام کرنا بہت مشکل ہورہا تھا ؟ کیونکہ وہ ٹی بی جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہے . اب وہ واپس آناچاہتی ہے مگر ایجنٹ ٹال مٹول کررہا کبھی کہتا ہے آج بلا تا ہوں تو کبھی کہتا ہے کہ کل بلاتا ہوں ، مگر ابھی تک کچھ بھی نہیں کیا ، جس گھر میں بحالت مجبوری کام کر رہی تھی . اب ان لوگوں نے ناسازی طبیت کی بناء پر واپس آفس میں لاکر چھوڑ دیا ہے ؟ اب وہ واپس آناچاہتی ہے مگر یہ ایجنٹ اور مسقط آفس والے ڈھائی لاکھ روپیہ مانگ رہے ہیں “ ورنہ آنے نہیں دیں گے مر جاۓ گی تو بھی چلے گا ایجنٹ بولتا ہے جو کرنا ہے کرو ۔ واپس نہیں بلاؤں گا بغیر پیسے کے ؟ عمان کے جس آفس میں شبانہ قید سے بھی بری زندگی گذار رہی ہے ڈپریشن کا شکار ہو کر ( پاگل ) بھی ہوسکتی ہے ؟ کیونکہ آفس والوں نے موبائل بھی چھین لیا ہے ( اللہ جانے کس حال میں ہے ؟ عمان کے اس آفس میں بات کرنے پر پتہ چلا کہ شبانہ کو بھیجے کیلئے ( حسین دلال ) نے ڈھائی لاکھ روپیہ لیاتھا ؟ وہی پیہ مانگ رہے ہیں عمان آفس والوں کا سارا پیسہ حسین دلال نے لیا ہے ؟ شبانہ بیماری کا گھر ہے( 2006 ) میں ٹی بی ) ہوئی تھی 2012 / 2015 / میں پیٹ کا آپریشن ہواہے ؟ 2017 / ناک کا آپریشن ہوا ہے دوا علاج اب تک شروع ہے سانس لینے میں بہت تکلیف ہورہی ہے ؟ اب اپنی غلطیوں کی معافی مانگ رہی ہیں اور زندگی کی بھیک مانگ رہی ہے ؟ حسین دلال نے نہ تو میڈیکل کر وایا ہے نہ ہی کوئی اگریمنٹ بنوایا تھا ؟ اس لئے آپ سبھی ذمےداران . سے عوام الناس سے میری درخواست ہے کہ شبانہ کی زندگی بچالیجئے ؟ حسین دلال نے دھوکہ دیا ہے مجھ سے غلطی ہوئی ہے معاف کر دیجئے ؟ آپ سبھی حضرات مل کر میری برباد زندگی بچالیجئے ۔ بیشک اللہ دیکھ رہا ہے
بہنوں کو فروخت کرکے روپیہ کما رہے ہیں. مہاراشٹر نامہ کو ایسے کئی ویڈیو جوکہ بھیونڈی اور گونڈی کی خواتین کے ہے موصول ہوئے. اس ضمن میں پولس میں بھی شکایت کی گئی ہے. ہندوستانی ایمبیسی سے بھی تعاون کی اپیل کی گئی, مگر بے سود . ایمبیسی کا کہنا ہے کہ ہم عمان والوں کے لئے بیٹھے ہیں. آپ عمان ایمبیسی میں رابطہ کریں. سب جگہ سے تھک ہار کر اب ان لوگوں نے میڈیا سے رابطہ قائم کیا . واضح رہے کہ حسین دلال جوکہ گونڈی کا ساکن ہے اس کے علاوہ بھیونڈی کا حضرت علی بھی خواتین کی فروخت کے ریکیٹ میں ملوث ہے
.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں