src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مدھیہ پردیش: کرینہ-سیف کے بیٹے کا نام کیا ہے؟ سوال پوچھ کر پھنس گیا اسکول، مل گیا نوٹس ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 24 دسمبر، 2021

مدھیہ پردیش: کرینہ-سیف کے بیٹے کا نام کیا ہے؟ سوال پوچھ کر پھنس گیا اسکول، مل گیا نوٹس ۔



مدھیہ پردیش: کرینہ-سیف کے بیٹے کا نام کیا ہے؟ سوال پوچھ کر پھنس گیا اسکول، مل گیا نوٹس ۔

  

  کھنڈوا : مدھیہ پردیش کے کھنڈوا میں ایک پرائیویٹ اسکول نے چھٹی جماعت کے جنرل نالج کے پرچے میں ایسا سوال پوچھا، جس کی وجہ سے اسکول ہی سوالوں کے گھیرے میں آگیا۔  سوال یہ تھا کہ کرینہ کپور خان اور سیف علی خان کے بیٹے کا پورا نام لکھیں؟  جب یہ سوالیہ پرچہ بچوں کے ذریعے والدین تک پہنچا تو ان کا ماتھا ٹھنکا۔ اب اسکول ہی سوالوں کی زد میں ہے۔


 معاملہ کھنڈوا کے اکیڈمک ہائٹس پبلک اسکول کا ہے۔  یہاں ٹرم ایگزام چل رہے تھے، جس میں چھٹی جماعت کے جنرل نالج کے مضمون میں یہ متنازعہ سوال پوچھا گیا تھا۔  اس سے والدین ناراض ہو گئے۔  انہوں نے اس کی شکایت محکمۂ تعلیم کے ساتھ ساتھ ضلع انتظامیہ سے کی اور اس طرح کے سوالات پوچھنے پر اسکول کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔


 والدین کا کہنا ہے کہ جنرل نالج کے مضمون میں بچوں سے ملک کی عظیم رہنماؤں ، ہیروئنز یا کسی بھی شعبے میں ملک کے لیے نمایاں کام کرنے والی شخصیات کے بارے میں پوچھا جائے تو بات سمجھ میں آتی ہے ، لیکن  کسی فلمی اداکار کے بچے کا نام کیا ہے؟ ۔ ایک طالب علم کے لیے یہ جاننا ضروری نہیں ہے؟


     والدین نے اس معاملے کی شکایت ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے بھی کی ہے۔  محکمۂ تعلیم نے بھی اس شکایت کو سنجیدگی سے لیا ہے اور اسکول کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا ہے۔  اس معاملے میں اسکول کا جواب آنے کے بعد محکمہ دوبارہ اپنی کاروائی کرے گا۔  تاہم اس تنازعہ کے بعد اسکول اور اس کی تعلیم زیربحث آگئی ہے۔


 ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سنجیو بھالے راؤ نے کہا کہ ابھی ابھی میرے علم میں آیا ہے کہ یہ سوال اسکول میں چھٹی جماعت کے امتحان میں پوچھا گیا تھا، ہم نے شو کاز نوٹس بھی جاری کیا ہے اور ان کا جواب ملنے کے بعد اسے سینئر آفسران  کو بھیج کر آگے کی کاروائی کریں گے۔ یہ بھی مانتا ہوَں کہ ایسے سوالات نہیں پوچھے جانے چاہئیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages