ممبئی لشکر طیبہ معاملہ
ممبئی14/ دسمبر : پاکستانی ممنوع تنظیم لشکر طیبہ کے توسط سے ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں انجام دینے کا منصوبہ بنانے کے الزامات کے تحت گرفتار دو مسلم نوجوان فیصل حسام علی مرزا اور اللہ رکھا ابو بکر منصوری کے مقدمہ کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کیئے جانے کی گذارش آج دفاعی وکلاء نے خصوصی این آئی اے عدالت سے کی۔
ملزمین کو قانونی امدا د فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کی جانب سے ایڈوکیٹ شریف شیخ نے خصوصی این آئی اے جج دنیش کوٹھلیکر کو ایک عرضداشت دیتے ہوئے ان سے گذارش کی کہ مقدمہ کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کی جائے۔
ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ ساڑھے تین سال سے زائد کا عرصہ گذر جانے کے باوجود ابھی تک صرف ایک گواہ کی گواہی عمل میں آئی ہے جبکہ مقدمہ کی روزانہ اور تیز سماعت ملزمین کو بنیادی حق ہے جسے آئین ہند نے انہیں دیاہے۔
ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو بتایا کہ این آئی اے کا حربہ ہیکہ مقدمہ میں تاخیر کی جائے تاکہ ملزمین مایوس ہوکر جرم قبول کرلیں اسی لیئے وہ ہر تاریخ پر گواہان کو پیش نہیں کرتے ہیں اور مقدمہ کو طول دیتے ہیں۔
ایڈوکیٹ شریف شیخ نے عدالت کو مزید بتایا کہ مقدمہ کی یومیہ سماعت کے لیئے دفاعی وکلاء تیار ہیں، ایڈوکیٹ شریف شیخ کی جانب سے داخل عرضداشت کو سماعت کے لیئے قبول کرتے ہوئے عدالت نے این آئی اے کو حکم دیا کہ وہ معاملے کی اگلی سماعت پر جواب داخل کرے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں