src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جیتندر تیاگی کے بعد ایک اور ملعون نے کیا ہندو بننے کا اعلان - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 11 دسمبر، 2021

جیتندر تیاگی کے بعد ایک اور ملعون نے کیا ہندو بننے کا اعلان



جیتندر تیاگی کے بعد ایک اور ملعون نے کیا ہندو بننے کا اعلان



نئی دہلی : فلمساز علی اکبر اور شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی عرف جیتندر سنگھ تیاگی یہ وہ دو بڑے نام ہیں جنہوں نے گزشتہ 5 دنوں میں اسلام سے رشتہ توڑ دیا۔  رضوی نے چار دن پہلے ہندو مذہب اختیار کیا اور اپنا نام جیتندر نارائن سنگھ تیاگی رکھ لیا ہے ۔  اکبر نے اعلان کیا ہے کہ وہ اور ان کی اہلیہ لوشیاما اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب اختیار کریں گے۔  جہاں رضوی کے اس اقدام پر سیاسی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، اکبر کا فیصلہ جذباتی ہے۔  وہ ملک کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کے خلاف تبصروں اور رد عمل سے مشتعل ہو کر اسلام سے بیزار ہو گئے۔


 سوشل میڈیا پر کچھ لوگوں نے ہنستے ہوئے ایموجی کے ساتھ جنرل راوت کی موت سے متعلق خبروں پر ردعمل ظاہر کیا۔  ملیالم فلمیں بنانے والے علی اکبر نے کہا کہ اسلام کے سینئر لیڈروں اور مذہبی رہنماؤں نے بھی مسلمانوں کی جانب سے اس طرح کے اقدام کی مخالفت نہیں کی ہے۔  ملک کے بہادر بیٹے کی ایسی توہین قبول نہیں۔  اکبر نے سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مذہب پر اعتماد ختم ہو گیا ہے۔


 اپنے بیانات کی وجہ سے سرخیوں میں رہنے والے وسیم رضوی نے 7 دسمبر کو غازی آباد کے ڈاسنا دیوی مندر میں مذہب تبدیل کیا۔ ہندو مذہب اختیار کرنے کے بعد جیتندر نارائن سنگھ تیاگی نے کہا کہ آج سے وہ صرف ہندوتوا کے لیے کام کریں گے۔  انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کا ووٹ کسی سیاسی پارٹی کو نہیں جاتا۔  مسلمان ووٹ صرف ہندوتوا کے خلاف اور ہندوؤں کو شکست دینے کے لیے دیتے ہیں۔  سناتن دھرم کو بہترین قرار دیتے ہوئے شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین نے کہا کہ اسلام کوئی مذہب نہیں بلکہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہندوتوا تمام مذاہب میں بہتر ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages