src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مہاراشٹر میں رات کے کرفیو کے بعد مزید سختی، اب بغیر ویکسین کے باہر نکلنا بھی بند - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 25 دسمبر، 2021

مہاراشٹر میں رات کے کرفیو کے بعد مزید سختی، اب بغیر ویکسین کے باہر نکلنا بھی بند



مہاراشٹر میں رات کے کرفیو کے بعد مزید سختی، اب بغیر ویکسین کے باہر نکلنا بھی بند


ممبئی, 25 دسمبر: ملک بھر میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے معاملات کو دیکھتے ہوئے مہاراشٹر حکومت نے ریاست میں سختی شروع کردی ہے۔  ریاست میں صرف ایک دن پہلے ہی رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے۔  اس کے ساتھ ہی ہفتے کی رات 9 بجے سے صبح 6 بجے تک پانچ یا اس سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔  اس کے علاوہ حکومت نے کھلے یا بند مقامات اور تمام عوامی مقامات پر مختلف قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کر دی ہے۔


 ریستوراں، جم، اسپاس، سنیما، تھیٹر کو صرف 50 فیصد گنجائش پر کام کرنے کی اجازت ہوگی۔  سماجی، مذہبی یا سیاسی تقریبات کے لیے بند جگہوں پر 100 سے زیادہ افراد اور کھلی جگہوں پر 250 افراد یا گنجائش کا 25 فیصد اجازت نہیں ہوگی۔  دوسرے پرہجوم واقعات جیسے کھیلوں کے لیے، تماشائیوں کے بیٹھنے کی گنجائش کا 25 فیصد اجازت دی جائے گی۔


 ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ مقامی ڈیزاسٹر منیجمنٹ افسران اور ضلع کلکٹر کو مقامی صورتحال کے لحاظ سے ان پابندیوں کو مزید سخت بنانے کا اختیار دیا جائے گا۔  اس کے ساتھ ہی ریاست کی احمد نگر ضلع انتظامیہ نے ایک اہم اعلان کیا ہے۔  بتایا گیا ہے کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کو نجی اداروں، شاپنگ مالز، ہوٹلوں، ریسٹورنٹس، سینما گھروں، آڈیٹوریم، شادی ہالز، بازاروں اور مختلف تقریبات سمیت دیگر علاقوں میں جانے کی اجازت نہیں ہے۔  انتظامیہ نے اس حکم پر سختی سے عمل درآمد کا حکم دیا ہے۔


 قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے کیس پوری دنیا میں تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔  ہندوستان میں بھی اس کے معاملے میں مسلسل چھلانگ ہے۔  یہاں کوویڈ-19 ایکسپرٹ کمیٹی کیرالہ نے اومیکرون پر چونکا دینے والی معلومات دی ہیں۔  کمیٹی کے رکن ڈاکٹر ٹی ایس انیش نے 24 دسمبر کو بتایا کہ عالمی رجحانات بتاتے ہیں کہ دو سے تین ہفتوں میں اومیکرون سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک ہزار تک پہنچ سکتی ہے اور ایک دو مہینوں میں شاید دس لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔


 انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں اس انفیکشن کا ایک بڑا وباء آنے میں ہمارے پاس ایک ماہ سے زیادہ کا وقت نہیں ہے۔  ہمیں اس کو روکنے کی ضرورت ہے۔  واضح رہے کہ جنوبی افریقہ میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔  اس کے بعد آہستہ آہستہ یہ دنیا کے تقریباً تمام ممالک میں پھیلنے لگا۔  بھارت میں بھی اس سے متاثرہ افراد کی تعداد سینکڑوں تک پہنچ گئی ہے۔  ہر روز پچھلے دن سے زیادہ متاثرہ پائے جا رہے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages