src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ہندوستان میں اومیکرون کے کیسز 600 سے تجاوز کر گئے، مہاراشٹر اور دہلی سب سے زیادہ متأثر ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 28 دسمبر، 2021

ہندوستان میں اومیکرون کے کیسز 600 سے تجاوز کر گئے، مہاراشٹر اور دہلی سب سے زیادہ متأثر ۔

 



  ہندوستان میں اومیکرون کے کیسز600 سے تجاوز کر گئے، مہاراشٹر اور دہلی سب سے زیادہ متأثر ۔   


۔ دہلی , 28 دسمبر : ہندوستان میں اومیکرون کیسز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔  اس وقت ملک میں کورونا کے نئے  ویرینٹ  کے 653 کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔  ریاستوں کی بات کریں تو مہاراشٹر اور دہلی میں سب سے زیادہ کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔  آپ کو بتاتے دیں کہ مہاراشٹر میں 167 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ دہلی میں 165 کی تصدیق ہوئی ہے۔  اچھی خبر یہ ہے کہ  اومیکرون  کی صحت یابی کی شرح(ریکوری ریٹ)  اچھی ہے۔  اب تک کل 186 مریض ٹھیک ہو چکے ہیں۔


 اومیکرون کے معاملات میں اضافے کے پیش نظر دہلی نے پیر کو رات کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔  پیر کو دہلی میں کورونا کے 331 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔  قومی دارالحکومت میں 9 جون کے بعد کوویڈ 19 کی تعداد میں ایک دن میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔  اس وائرل بیماری نے کل   ایک کی جان بھی لے لی ہے۔  سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال منگل کو اعلیٰ سطحی میٹنگ میں اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ موجودہ  کوویڈ 19 صورتحال پر تبادلۂ خیال کریں گے۔  اس دوران دہلی میں گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان کو لاگو کرنے پر بھی فیصلہ لیا جا سکتا ہے۔


  اس اجلاس میں  کوویڈ 19 کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد اور اس کے نئے ورژن اومیکرون  سے لاحق خطرے پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔  ذرائع کے مطابق اجلاس میں یلو الرٹ اور پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔  'یلو' الرٹ اس وقت جاری کیا جاتا ہے جب مسلسل دو دنوں میں  کوویڈ مثبتیت کی شرح 0.5 فیصد سے زیادہ ہو۔  اس میں نائٹ کرفیو، اسکولوں اور کالجوں کی بندش، متبادل دنوں میں غیر ضروری اشیاء کی دکانیں کھولنا اور میٹرو ٹرینوں اور پبلک ٹرانسپورٹ بسوں میں بیٹھنے کی گنجائش کو آدھا کرنا جیسی پابندیاں شامل ہیں۔


 مہاراشٹر اس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔  ریاست میں رات 9 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان پانچ سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔  جب کہ جم، اسپا، ہوٹل، تھیٹر اور سنیما ہالز کو 50 فیصد گنجائش  کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہے۔  حکومت نے کہا ہے کہ یہ اقدامات کرسمس اور نئے سال کی تقریبات کے دوران ممکنہ ہجوم کے پیش نظر کیے گئے ہیں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages