src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ایمن رضوی کا بڑا بیان، کہا ہم نے اسے جوتے چپلوں کا ہار پہنا کر دفع کیا، کسی کے باپ میں ہمت نہیں۔۔۔۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 22 دسمبر، 2021

ایمن رضوی کا بڑا بیان، کہا ہم نے اسے جوتے چپلوں کا ہار پہنا کر دفع کیا، کسی کے باپ میں ہمت نہیں۔۔۔۔

 



 ایمن رضوی کا بڑا بیان، کہا ہم نے اسے جوتے چپلوں کا ہار پہنا کر دفع کیا، کسی کے باپ میں ہمت نہیں۔۔۔۔


 ہم سب جانتے ہیں کہ شیعہ وقف بورڈ کے سابق چیئرمین وسیم رضوی جو اپنی اسلام مخالف حرکات کی وجہ سے ہمیشہ سرخیوں میں رہتے تھے، بالآخر 6 دسمبر کو اسلام چھوڑ کر ہندو مذہب قبول کرلیا، جس کا پورے ملک میں چرچا ہو رہا ہے۔


 اسی سلسلے میں چند روز قبل ان کی اہلیہ ایمن رضوی کا ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے، جس میں وہ وسیم رضوی کی  مذمت کرتی نظر آرہی ہیں، وہ اپنی بات کا آغاز اکبر الہ آبادی کے ایک مشہور شعر سے کرتی ہیں، حالانکہ یہ شعر انہوں نے  تھوڑا ترمیم کرکے پڑھا ہے۔   وہ کہتی ہے۔


  پیدا ہوا وسیم رضوی تو شیطان نے کہا

  لو آج ہم بھی صاحبِ اولاد ہوگئے

ایمن رضوی مزید کہتی ہے کہ آج بہت خوشی کا دن ہے، آج ہم نے ایک ملعون منافق جو اپنے آپ کو وسیم رضوی کہتا تھا۔ اسے باقاعدہ جوتے چپلوں کا ہار پہنا کر دفع کر دیا  ہے


 وہ ملعون قرآن کو تبدیل کرنے چلا تھا، کسی کے باپ میں ہمت نہیں کہ، قرآن کا ایک  زیر بھی بدل دے.  یہ ویڈیو 11 روز قبل ڈی ایس اے نامی یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ کی گئی تھی جسے اب تک 33 لاکھ افراد دیکھ چکے ہیں۔


  بتادیں کہ وسیم رضوی کو غازی آباد کے ڈاسنا مندر میں یتی سرسوتی آنند نے ہندو مذہب میں شامل کیا تھا۔  جس کے بعد ان کا نام جیتندر نارائن تیاگی ہو گیا ہے۔  چند روز قبل وسیم رضوی نے وصیت جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے مرنے کے بعد ان کی تدفین نہ کی جائے بلکہ ہندو مذہب کے رسم و رواج کے مطابق آخری وداعی دی جائے۔ اس سے قبل وسیم رضوی اس وقت تنازعات میں گھرا جب اس نے  قرآن کی 26 آیات کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ۔


 تاہم وسیم رضوی کو اس وقت سپریم کورٹ کے سخت موقف کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ساتھ ہی اس پر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔  وسیم رضوی نے دلیل دی تھی کہ یہ 26 آیات قرآن میں بعد میں شامل کی گئی ہیں اور یہ آیات معاشرے کے لیے کوئی اچھا پیغام بھی نہیں دیتی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages