بابری مسجد شہادت کی 29 ویں برسی:
متھرا پولس چھاؤنی میں تبدیل، ایودھیا میں ہائی الرٹ،
متھرا: اترپردیش کے ایودھیا میں 6 دسمبر یعنی بابری مسجد شہادت کی 29 ویں برسی کے پیش نظر ہائی الرٹ ڈکلیئر کردیا گیا ہے۔ ایودھیا ہی نہیں متھرا میں بھی اس کو لے کر خصوصی الرٹ کے ساتھ سیکوریٹی انتظامات کو چاق وچوبند کردیا گیا ہے ۔ 6 دسمبر سے پہلے متھرا میں چپے چپے پر پولس تعینات کردی گئی ہے۔ پولیس نے اس موقع پر کسی کو بھی کسی طرح کے پروگرام کے انعقاد کی اجازت نہیں دی ہے۔ متھرا ورنداون کے درمیان چلنے والی ریل بس کی آمدورفت بھی روک دی گئی ہے۔
متھرا کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو گروور نے پورے متھرا میں سیکوریٹی کا خصوصی گھیرا تیار رکھتے ہوئے جوانوں کو پل پل پر نظررکھنے کو کہا ہے۔ اس دوران کوئی شرپسندی نہ ہو، اس کو لے کر سخت ہدایت بھی دی گئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق، کچھ ہندو شدت پسند تنظیموں کے ذریعہ 6 دسمبر کو روایت سے ہٹ کر پروگراموں کے انعقاد کی اجازت مانگی جارہی تھی۔ اس پر انہیں اجازت نہیں دی گئی ہے۔
متھرا کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ گورو گروور نے پورے متھرا میں سیکوریٹی کا خصوصی گھیرا تیار رکھتے ہوئے جوانوں کو پل پل پر نظررکھنے کو کہا ہے۔ اس دوران کوئی شرپسندی نہ ہو، اس کو لے کر سخت ہدایت بھی دی گئی ہے۔ ایس ایس پی کے مطابق، کچھ ہندو شدت پسند تنظیموں کے ذریعہ 6 دسمبر کو روایت سے ہٹ کر پروگراموں کے انعقاد کی اجازت مانگی جارہی تھی۔ اس پر انہیں اجازت نہیں دی گئی ہے۔
متھرا میں سیکوریٹی کو لے کر جنم بھومی استھل سے تقریباً 500 میٹر دوری تک خصوصی سیکوریٹی گھیرا تیار کیا گیا ہے۔ پولیس کی نظر آس پاس کے مکانوں کے ساتھ ہندو وادی تنظیموں پر بھی ہے۔ 6 دسمبر کو نارائن سینا، شری کرشن جنم بھومی نرمان نیاس، شری کرشن جنم بھومی مکتی دل کی طرف سے روایت سے ہٹ کر الگ الگ پروگرام کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس پر انتظامیہ نے انہیں کوئی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
سیکوریٹی کے پیش نظر ریلوے نے بھی بڑا قدم اٹھایا ہے۔ متھرا ورنداون کے درمیان چلنے والی ریل بس کی آمدورفت آئندہ احکامات تک کے لئے روک دی گئی ہے۔ یہ ریل بس عید گاہ کے سامنے اور شری کرشن کی جائے پیدائش کے پاس سے ہوکر گزرتی ہے۔ اسی کو لے کر ریلوے نے اسے ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ کل ملاکر انتظامیہ کسی بھی طرح کی نرمی برتنے کے موڈ میں نہیں ہے، جس سے کی لاء اینڈ آرڈر خراب ہو اور نسق امن کا خطرہ پیدا ہو ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں