بہوجن سماج پارٹی کے ایم ایل اے نے اوم پرکاش راج بھر پر اسدالدین اویسی کو استعمال کرنے کا لگایا سنگین الزام،
بلیا: اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں اب صرف چند ماہ باقی رہ گئے ہیں۔ ریاست کی تمام سیاسی پارٹیوں نے تیاریاں تیز کر دی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مایاوتی کی بہوجن سماج پارٹی کے ایم ایل اے اوماشنکر سنگھ نے اوم پرکاش راج بھر پر مجلس اتحادالمسلیمن کے صدر اسد الدین اویسی کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرنے کا
الزام عائد کیا ہے ۔
بہوجن سماج پارٹی ایم ایل اے نے کہا کہ اوم پرکاش راج بھر، جنہوں نے اسد الدین اویسی کو
وزیر اعلیٰ بننے کا خواب دکھایا تھا، اب 10 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن مسائل پر اوم پرکاش راج بھر گٹھ بندھن کرنا چاہتے تھے ۔ اس میں سے ایک تھا ہر سال نیا وزیر اعلیٰ بنانا، ساتھ ہی اقلیتوں کا بھی وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ بنانا، تو کیا اکھلیش نے ان شرائط کو مان لیا ہے ۔
اوماشنکر سنگھ نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ اوم پرکاش راج بھر نے انصاف کمیٹی کی بنیاد پر پسماندہ افراد کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا۔ اگر گٹھ بندھن کی یہی شرائط ہے تو اکھلیش یادو کو اسے عام کرنا چاہیے۔ بہوجن سماج پارٹی کے ایم ایل اے نے کہا کہ عوام سمجھدار ہو گئی ہے۔ وہ ایسے جھوٹ اور فریب کو اچھی طرح جانتی اور سمجھتی ہے۔
بتا دیں کہ اوم پرکاش راج بھر نے 2022 کے یوپی انتخابات کے لیے بھاگی داری سنکلپ مورچہ بنایا تھا، جس میں ان کی پارٹی سمیت کل 11 چھوٹی پارٹیاں شامل تھیں۔ اس میں اوم پرکاش راج بھر اسد الدین اویسی کو بھی اپنے ساتھ لانے میں کامیاب رہے تھے ۔ تاہم کچھ عرصے بعد ان کے تعلقات میں دراڑ پڑگئی اور راج بھر نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں