اورنگ آباد میں تحریک مریم مرزا محلہ محلہ لائبریری کے تحت غلام مصطفی کے نام سے 20 ویں لائبریری کا افتتاح,
ملک کی ہزاروں لائبریریوں میں موجود کروڑوں کتابوں کا مستقبل کیا ہوگا؟ مرزا عبدالقیوم ندوی
اورنگ آباد 3 /اکتوبر : اورنگ آباد میں تحریک مریم مرزا محلہ محلہ لائبریری کے تحت 20 ویں لائبریری کا افتتاح آج صبح دس بجے مسجد غوث محی الدین مدرسہ عربیہ فلاح الدارین پٹیل نگر نارے گاؤں اورنگ آباد میں بیسویں محلہ لائبریری کا افتتاح، محیب الدین انعامدار کے ہاتھوں عمل میں آیا. اس موقع پر امان اللہ موتی والا اردو ہائی اسکول کے صدر مدرس خان جمیل احمد، بریانی نیشنل اردو پرائمری اسکول کے، ڈاکٹر عبدالوہاب، ڈاکٹر ابرار انصاری، مجیب صدیقی، مدرسہ کے ناظم مولانا عبدالغفار کاشفی مولانا عبدالستار، مرزا طالب بیگ اور مدرسہ کے اساتذہ کرام کے علاوہ دیگر معزز مہمانان موجود تھے. .
واضح رہے کہ
غلام مصطفی (ریٹائرڈ ٹیچر مولانا ابوالکلام آزاد ہائی اسکول) تھے، گزشتہ دنوں ان کا انتقال ہوا تھا. مرحوم کو مطالعہ کا بہت شوق تھا ان کے نجی کتب خانہ میں نایاب اور مختلف موضوعات سینکڑوں کتابیں ہیں. ان کے فرزند ڈاکٹر ابرار انصاری(صدر مدرس بریانی نیشنل اردو پرائمری اسکول اورنگ آباد) نے اپنے والد کی یاد میں ایصال ثواب کی نیت سے بچوں کے لیے ایک لائبریری کھولنے کا فیصلہ کیا اور شہر میں جاری تحریک مریم مرزا محلہ لائبریری کے ذمہ دار مرزا عبدالقیوم ندوی سے رابطہ کر ایک لائبریری کا خرچ انہیں دیا. چنانچہ اس تحریک کی 20 ویں کو غلام مصطفی مرحوم کے نام سے منسوب کیا گیا ہے.. جو بچوں اور محلہ کی خواتین کے لیے ہوگی..
ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن اور فیم کے زیر اہتمام یہ تحریک اورنگ آباد شہر کے مختلف علاقوں میں خصوصاً غریب مزدور آبادی والے محلوں کی مسجدوں میں چلائی جا رہی ہے.. اب تک شہر میں20 محلہ لائبریریاں قائم ہو چکی ہیں جن میں سات مساجد بھی شامل ہیں..
فاؤنڈیشن کے صدر مرزا عبدالقیوم ندوی نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ اورنگ آباد شہر کی بڑی مساجد میں دارالمطالعہ شروع کیے جائیں جہاں گلی محلوں کے بچے، طلباء مطالعہ کرسکیں.. الحمدللہ اس میں کافی حد تک کامیابی حاصل ہو رہی ہے.. ابھی تک شہر کی آٹھ مسجدوں میں دارالمطالعہ شروع ہوچکے ہیں..
پروگرام میں نجیب صدیقی، وسیم صدیقی، قاضی وزیر، شیخ عتیق، توفیق انعامدار، رمیز صدیقی، صہیب صدیقی، قاضی طارق، مدبر حسین کے علاوہ کثیر تعداد میں اہلیان محلہ نے شرکت فرمائی..
ڈاکٹر ابرار نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں اپنے والد کے نام سے منسوب اس لائبریری کی آخر تک اعانت کرتا رہوں گا.
ڈاکٹر عبدالوہاب نے ابرار انصاری کے اس اقدام کی ستائش و سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل تقلید و مستحسن عمل ہے، اپنے والدین و دیگر رشتہ داروں کی یاد میں ایصال ثواب کی نیت سے مسجدوں میں لائبریریاں شروع کرنا.. خان جمیل احمد نے کہا کہ یہ چھوٹی چھوٹی لائبریریاں مستقبل کے بڑے بڑے کتب خانے ہوں گے.
مولانا عبدالستار کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا.
مرزا عبدالقیوم ندوی 9325203227
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں