کسانوں کا احتجاج : اترپردیش میں جاری احتجاج کے دوران دو کسانوں سمیت پانچ افراد ہلاک
اتر پردیش کے شہر لکھیم پور میں جاری کسانوں کے احتجاج میں دو کسانوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
لکھیم پور کھیری کے ضلعی مجسٹریٹ ڈاکٹر اروند چوراسیہ نے بی بی سی کے صحافی سمیرتماج مشرا کے ساتھ گفتگو میں اس کی تصدیق کی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ دو افراد ایک کار کے نیچے آ کر کچلے گئے اور تین افراد کی ہلاکت گاڑی الٹنے سے ہوئی۔
نائب وزیراعلیٰ کیشو پرساد موریہ لکھیم پور کھیری میں کچھ سرکاری منصوبوں کا افتتاح کرنے والے تھے، جس کے بعد وہ وزیر مملکت برائے داخلہ اجے کمار مشرا کے آبائی گاؤں میں ایک پروگرام میں شرکت کرنے والے تھے۔
اس موقع پر کسان یہاں جمع ہو کر ان کے سامنے اپنا احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے.
تکونیا میں کیا ہوا؟
اس دوران تکونیا قصبے میں بی جے پی کے حامیوں کی گاڑی سے کچھ کسان زخمی ہوئے، جس کے بعد مشتعل کسانوں نے ایک کار کو آگ لگا دی۔
صورتحال کشیدہ ہو گئی اور نائب وزیراعلیٰ پروگرام درمیان میں روک دیا گیا۔ کشیدہ صورتحال کے پیش نظر اس جگہ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی۔
دوسری جانب بھارتیہ کسان یونین نے الزام لگایا ہے کہ تین کسانوں کو وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے کی گاڑی نے روند دیا۔
کسان رہنما ڈاکٹر درشن پال نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اترپردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کو ہیلی کاپٹر پر جانے سے روکنے کے لیے تکونیا میں ہیلی پیڈ کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
انھوں نے کہا کہ ’اسی وقت تین انتہائی تیز رفتار گاڑیاں آئیں جن میں اجے مشرا، ان کے بیٹے اور بھائی سوار تھے۔ ان گاڑیوں کی زد میں آنے والا ایک کسان موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دوسرے کی ہلاکت ہسپتال میں ہو گئی۔‘
ڈاکٹر درشن پال نے کہا کہ ان کے رہنما تاجندر ورک کو بھی شدید چوٹیں آئیں ہیں۔
سیاسی رد عمل
اس واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی پر ’ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کرنے‘ کا الزام لگایا ہے۔
انھوں نے ٹویٹ کیا کہ وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے کی طرف سے زرعی قوانین کی پراُمن طریقے سے مخالفت کرنے والے کسانوں پر شب خون مار دینا، بی جے پی حکومت کا ایک بہت ہی غیر انسانی اور ظالمانہ اقدام کیا ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ اترپردیش اب بی جے پی کے متکبر کارکنوں کا ظلم برداشت نہیں کرے گی۔
کانگریس رہنما راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی نے بھی اس واقعے پر سخت ردعمل ظاہر کیا۔
پرینکا گاندھی نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ ا’س سے ثابت ہوتا ہے کہ بی جے پی ملک کے کسانوں سے کتنی نفرت کرتی ہے؟ کیا انھیں جینے کا حق نہیں؟ اگر وہ آواز اٹھائیں گے تو کیا آپ انھیں گولی مار دیں گے، انھیں گاڑی سے روندیں گے؟ یہ کسانوں کا ملک ہے۔ بی جے پی کے ظالمانہ نظریے کا نہیں۔‘
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ وہ اس قربانی کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے۔
(بشکریہ بی بی نیوز)
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں