src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں میں 20 ہزار روپئے کے لئے سگے چچا نے کیا 11 بھتیجے کا اغواء - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 13 اکتوبر، 2021

مالیگاؤں میں 20 ہزار روپئے کے لئے سگے چچا نے کیا 11 بھتیجے کا اغواء

 

مالیگاؤں میں 20 ہزار روپئے کے لئے سگے چچا نے کیا 11 بھتیجے کا اغواء 




مالیگاؤں (نامہ نگار) گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ مالیگاؤں, پوارواڑی پولس اسٹیشن ,چالیس گاؤں روڈ پولس اسٹیشن دھولیہ اور اسی کے ساتھ خالد ایس کے فریج، عارف خان ایا ممبر، حافظ عزیزالرحمن تجویدی، سلیم بھائی رکشا والے، انصاری سفیان پان اسٹال،مصطفی سلام، پاپا بھائی لائٹ والے،شفیق باکسسر ,سہیل بھائی(11 ہزاد کالونی)، رفیق بوس، انیس بھائی(مسجد امین عشرت)، علاءالدين للے، فیضان رجو، نعمان ملک،نذیر احمد المعروف بھاؤ مقادم، عبدالرشیدبھائی بسم اللہ باغ، کے علاوہ دھولیہ شہر سے توصیف انصاری، توصیف کھاٹک، و دھولیہ کے سرکردہ افراد نے اغواء ہوئے بچے کو والدین تک پہنچانے میں بھر پور معاونت کی.اس تعلق سے ملی تفصیلات مطابق مورخہ 9 اکتوبر بروز سنیچر صبح دس بجے گیارہ سالہ اعجاز احمد عمران احمد(مانے مقادم بسم اللہ باغ) یہ گیارہ سالہ بچہ بسم اللہ باغ سے اچانک غائب ہو گیا. جب والدین نے بچے کو گھر میں نہیں پایا تو اپنے لختِ جگر کی تلاش کرنا شروع کی. کسی صاحب خیر نے گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کے ذمہ داران کا نمبر بچے کے والد کو دیا. والد نے جب گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ سے رابطہ کیا تو گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ نے گیارہ سالہ اعجاز کے گمشدہ ہونے کی پوسٹ سوشل میڈیا پر وائرل کی. شام ہونے تک جب بچے کی تلاش کامیاب نہیں ہوسکی تو ضیاءالرحمٰن مسکان کی سرپرستی میں دو ٹیم بچے کو تلاش کرنے کے لیے ساری رات جاگ کر مسجد، مدرسہ، بس اسٹیشن، ندی، نالے، نیشنل ہائی وے کی تمام بڑی ہوٹلیں، شہر کی تمام شاہراہوں پر شدت و محنت کے ساتھ بچے کو تلاش کرتے رہے . دو رات تین دن کی محنت کے بعد کل بروز پیر مورخہ 11 اکتوبر کو گیارہ ہزار کالونی سے سہیل ڈرائیور نے جب واٹس اپ پر گیارہ سالہ بچے کی گمشدگی کی پوسٹ دیکھی تو بچے کے والد سے رابطہ کیا. اس وقت بچے کے والد مانے مقادم اور ضیاءالرحمٰن مسکان ساتھ میں بچے کو تلاش کررہے تھے فون آتے ہی ضیاءالرحمٰن مسکان و مانے مقادم  فوراً گیارہ ہزار کالونی پہنچے تبھی وہاں کے ساکنان نے مطلع کیا کہ اعجاز کے چاچا کا گھر تقریباً تین روز سے بند ہے اور وہاں پر خلیل احمد، و عابد بھائی نے بتایا کہ بچے کے سگے چاچا عطاء الرحمن مشکوک حالت میں پایا گیا ہے. اسی اثناء اغواء کار عطاءالرحمن نے وہاں موجود ایک بندے کو فون کیا اور بتایا کہ کام ہوگیا ہے بچے کو کہیں چھپادیا گیا ہے. اس نیک دل انسان نے پیسوں کی لالچ میں نہ آتے ہوئے اغواء کار بچے کے سگے چچا عطاءالرحمن کی تمام باتوں سے ضیاءالرحمٰن مسکان و عمران احمد بچے کے والد کو بتائی اس نے بتایا کہ اغواء کار کو ارجنٹ بیس ہزار روپے کی ضرورت ہے


 تب ضیاءالرحمٰن مسکان نے فوراً حامی بھری اور اغواء کار کو اس بات سے آگاہ کروایا کہ پیسہ لیکر آرہے ہیں تب اس صاحب خیر کو ضیاءالرحمٰن مسکان و مانے مقادم نے راضی کیا کہ اغواء کار کو دوبارہ فون لگائے جب اس شخص نے اغواء کار کو فون لگایا تو اغواء کار نے بڑاقبرستان کے پاس ادریس چکن کی پرانی دکان پہ پیسہ لیکر آنے کی دعوت دی تب گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کے انصاری ضیاءالرحمٰن مسکان نے اپنی حکمت عملی کا مظاہرہ کیا اور فوراً ٹینشن چوک پہنچے اور وہاں پر اپنے تمام معاونین و مخلص ساتھیوں کو مدعو کیا بالخصوص عارف خان ایا ممبر، خالد ایس کے فریج والا،سفیان پان اسٹال، سہیل ڈرائیور، عابد بھائی، و دیگر ممبران کو ٹینشن چوک بلایا اور وہاں سے بچے کے سگے چچا اغواء کار  عطاءالرحمن کو تاوان کی رقم 10 ہزار روپے خالد ایس کے فریج والے نے اس شخص کو دی اور بچے کی مانگ کی جب اس شخص نے اغواء کار عطاءالرحمن کو تاوان کی رقم دی تب انصاری ضیاء الرحمن مسکان و سہیل بھائی نے آزاد نگر پولیس اسٹیشن کے حولدار کو جائے موقع پر بلایا اور اسی کے ساتھ گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کے حافظ عزیز الرحمن تجویدی ,خالد ایس کے فریج والے ,عارف خان ایّا ممبر ,سہیل بھائی ڈرائیور سفیان پان اسٹال,  و مصطفیٰ سلام , انصاری ضیاء الرحمن مسکان   اور گمشدہ بچوں کی تلاش گروپ کے دیگر ساتھیوں نے اغواء کار کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پوار واڑی پولیس اسٹیشن کے حوالے کیا. ضیاء مسکان نے میڈیا سے کہا کہ یہاں اس بات پر غور فرمائیں کہ اگر یہی کام اپنے آپ کو معیاری گروپ کا سربراہ کہنے والے مفاد پرست لوگ کرتے تو ابھی تک اپنے ہاتھ سے اپنی پیٹھ تھپتھپانے کا کام کرتے اور پورا شہر بینروں سے ڈھک جاتا لیکن الحمدللہ ہم نےنام ونمود سے پَرے صرف اللہ کی رضا کیلئے یہ کام کیاہے .

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages