src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> ضلع سہارنپور جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ پر وحشت ناک رپورٹنگ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 2 ستمبر، 2021

ضلع سہارنپور جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ پر وحشت ناک رپورٹنگ


ضلع سہارنپور جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ پر  وحشت ناک رپورٹنگ


مغربی یوپی کے شہر سہارنپور کے گاؤں میں ایک دینی تعلیمی معیاری ادارہ ہے جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ کے نام سے یہاں پر ہر سال ہزاروں کی تعداد میں تشنگان علوم نبوت علوم نبویہ کو اپنے سینوں میں محفوظ کرتے ہیں اور دینی کے داعی وشیدائ بن کر تیار ہوتے ہیں یہ بات بالکل روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ خالص مذہبی ادارہ ہے یہاں پر اپنے مذہب پر عمل پیرا ہونے کی تعلیم دی جاتی ہے ۔
آج  یکم ستمبر 2021 بروز بدھ بوقت صبح بندہ یوٹیوب چلا رہا تھا دریں اثنا ایک ویڈیو نظر سے گزری جس پر مدرسہ کا نام تو نہیں لکھا ہوا تھا البتہ گاؤں کا نام لکھا ہوا تھا ۔تاجپورہ ۔
بندہ نے ویڈیو چالو کی اور اسکو دیکھا تو نوین چوہان नवीन चौहान نام کے ایک رپوٹر (جسکے چینل کا نام Headlines India ہے اس کے اس خطرناک انداز سے رپورٹنگ کی ہے گویا اس زمانہ میں مدرسہ بنانا دہشت گردی کا اڈہ بنانا ہے مدرسہ میں تعمیری کام جاری ہے  جس میں دو تین منزلہ ایک مسجد اور اس سے کئ گنا بڑی ایک تعلیمی بلڈنگ تیار ہو رہی ہے ۔ جس پر اس نے کچھ اس طرح سے رپورٹنگ کی ہے کہ آخر کار کہاں سے آرہا ہے ان مدرسوں کے پاس اتنا پیسہ کہیں انکا کنیکشن ہندوستان سے باہر سے تو نہیں ہے آخر اتنا قیمتی اور مہنگا پتھر کہاں سے لگ رہا ہے آخر اتنی بڑی بڑی بلڈنگیں کرونا کال میں کیسے بن رہی ہیں۔  

وغیرہ وغیرہ ۔بقیہ ویڈیو کا لنک میں اسی تحریر کے ساتھ منسلک کر دونگا جسکو دیکھ کر آپ بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کس طرح سے رپورٹنگ کی گئ ہے ۔
کیا اب ہندوستان میں مدرسہ بنانا اور انکو چلانا دہشت گردی ہوگیا ہے رپورٹر کہتا ہے کہ آخر کیسے خموشی کے ساتھ یوپی میں مدرسوں کا جال بچھایا جارہاہے کیونکہ خاص طور پر یوپی میں *بی جے پی* حکومت ہے ویڈیو کو دیکھ کر حکومت حرکت میں آئے گی ۔ اور ان مدرسوں پر پابندی عائد کی جائے گی ۔
قارئین یکم اگست سے تمام اسکول اور مذہبی ادارہ کھلنے کا اعلان یوپی حکومت کی جانب سے ہوا ہے سلسلہ میں ہمارے مدرسہ میں کھلنا شروع ہوگئے ہیں اگر ہمارے مدرسوں کو بی جے پی کی اس حکومت میں اسی طرح سے مشکوک نظروں سے دیکھا جائے گا تو وہ دن دور نہیں کہ ہمارے یہ مدرسہ بند نہ ہو جائیں 
آج جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ پر رپورٹنگ ہوئ ہے تو کل کسی اور معیاری ادارہ پر رپورٹنگ ہوگی اور ہمارے ان مدرسوں کو طالبان سے جوڑنے کی کوشش کی جائے گی کیونکہ طالبان ان کی نظروں میں دہشت گرد تنظیم ہے
 قارئین میں گزارش کرونگا آپ تمام حضرات سے کہ اس چینل کے خلاف رپورٹنگ کریں 
اور ساتھ ہی اس چینل کے مالک نوین چوہان کے خلاف مقدمہ درج کرائیں اگر آج آپ نے یہ مقدمہ درج نہ کرایا تو کل آپکے مدرسہ کو بھی خطرہ لاحق ہوسکتا ہے ۔
خاص طور پر جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ کے زمہ داران سے گزارش کرونگا کہ اس چینل کے  *نوین چوہان* جس نے مدرسہ کے اندر جاکر غلط ڈھنگ سے رپورٹنگ کی ہے اس کے خلاف مقدمہ  درج کرائیں ۔کہ ہمارے مدرسہ کو غلط طریقہ سے پیش کیا گیا ہے ۔اور کوشش کریں کہ یہ اس ویڈیو کو یوٹویب سے ڈلٹ کرے ۔۔اس سے وہ ویڈیو ڈلٹ کرائیں ۔۔
عالیجاناب یہ جمہوری ملک ہے یہاں پر اپنی زمین میں ہر ایک شخص کو اپنا مذہبی ادارہ قائم کرنے کا حق ہے اب وہ چاہے کتنی بڑی بلڈنگ اس میں بنائے 
یہ کوئ پہلا مدرسہ ایسا نہیں ہے جہاں پر اتنی بڑی بڑی بلڈنگیں ہیں ہمارے اور بھی بہت سے مدارس ایسے موجود ہیں جن میں کثیر تعداد میں طلبہ پڑھتے ہیں اور بڑی بڑی بلڈنگیں ہیں ۔
تمام مدرسہ کے زمہ داروں سے گزارش کرونگا کہ اپنے مدرسوں پر دربان بٹھا کر رکھا کریں جو کسی اجنبی کو مدرسہ میں اندر نہ گھسنے دے 
یہاں پر تھوڑی سی چوک جامعہ اسلامیہ ریڈھی تاجپورہ والوں سے بھی ہوئ ہے جس میں مدرسہ کے ہی ٹھیکے دار محمد استخارسے رپورٹر کی بات چیت ہوئ ہے اور رپورٹر نے معلوم کیا ہے کہ اس کا پیسہ کہاں سے آتا ہے محمد استخار صاحب نے بتایا کہ ہماری گاڈہ برادری ہے جسکے علاقہ سہارنپور مظفر نگر میرٹھ میں تقریبا 400گاؤں ہے جو اس مدرسہ کو چندہ دیتے ہیں (یہ محمد استخار صاحب کی ذاتی رائے ہوسکتی ہے حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے مدرسہ کسی خاص برادری یا قبیلہ کا نہیں ہوتا ہے مدرسہ تمام مسلمانوں کا ہوتا ہے اور مدرسہ میں چندہ بھی تمام برادری کے مسلم لوگ دیتے ہیں اس پر مہتمم صاحب ٹھیکے دار صاحب کو بھی تھوڑا سمجھا دیں ) مدرسہ کے اسٹاف کا کوئ آدمی رپورٹنگ کے وقت وہاں موجود نہیں تھا ۔رپورٹر نے محمد استخار ٹھیکے دار کے سامنے تو بہت اچھی بات کی ہے لیکن جیسے ہی رپورٹر محمد استخار صاحب سے الگ ہوا پھر اپنی وہی دہشت گردی والی باتیں شروع کر دی تھی ۔۔
بقیہ آپ ویڈیو کو دیکھ کر اندازہ لگائیں اور ویڈیو کو مہتم۔ جامعہ اسلامیہ ریڑھی تاجپورہ کے پاس تک پہنچائیں ۔اور رپورٹر کی خبر لیں۔۔۔
رپورٹر کا کہنا ہے کہ میں کسی دن دارالعلوم دیوبند جاکر بھی آپکو دکھاؤں گا ۔۔اسلئے زمہ داران دارالعلوم دیوبند سے اور دیگر مدرسوں کے زمہ داروں سے گزارش کرونگا کہ کسی بھی رپورٹر کو رپورٹنگ نہ کرنے دیں۔۔
یہ سب ہندو گرد چینل ہیں۔۔
مزید تفصیلات کے لئے یہ وڈیو دیکھیں۔۔👇
https://youtu.be/IK81UnsTo0I





کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages