src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مولانا کلیم صدیقی کے تین ساتھی گرفتار - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 27 ستمبر، 2021

مولانا کلیم صدیقی کے تین ساتھی گرفتار



مولانا کلیم صدیقی کے تین ساتھی گرفتار


لکھنؤ: اترپردیش کے ضلع میرٹھ سے مبینہ تبدیلی مذہب کے الزام میں گرفتار کئے گئے معروف اسلامی اسکالر مولانا کلیم صدیقی کے بعد اے ٹی ایس آج ان کے دیگر تین ساتھیوں کو مظفر نگر سے گرفتار کرتے ہوئے دعوی کیا ہے کہ تفتیش میں کھاتوں سے 20 کروڑ روپے کی لین کی جانکاری ملی ہے۔ اے ٹی ایس کے مطابق مولانا سے پوچھ گچھ کے بعد جن تین ساتھیوں کا سراغ لگا اور اے ٹی ایس نے انہیں گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے ، ان میں مظفر نگر کے فلت کے رہنے والے مولانا محمد ادریس قریشی، محمد سلیم اور عاطف عرف کنا اشوک چودھری شامل ہیں۔ اے ڈی جی نظم ونسق پرشانت کمار نے بتایا کہ 10 دنوں کی ریمانڈ پر لئے گئے مولانا کلیم صدیقی سے پوچھ گچھ کے بعد ان لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

اے ٹی ایس کے مطابق اس نے مولانا کلیم کے تین ساتھیوں کو مولانا سے پوچھ گچھ کے بعد ملے سراغ کے ذریعہ گرفتار کیا ہے جبکہ مولانا کلیم کے اہل خانہ اور ان کے وکیل کے مطابق اے ٹی ایس نے جس رات مولانا کلیم کو گرفتار کیا تھا ، اسی وقت مولانا ادریس اور کنال چودھری عرف عاطف کے ساتھ دیگر دو طلبہ کو بھی گرفتار کیا تھا ۔ اے ٹی ایس نے اسی دن رات تک دونوں طلبہ کو چھوڑ دیا تھا لیکن ادریس اور عاطف کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا تھا اور اب آج ان کی گرفتاری دکھائی گئی ہ

 اے ٹی ایس کے مطابق مولانا سے پوچھ گچھ کے دوران کئی اہم جانکاریاں سامنے آئی ہیں ۔ اس میں مولانا کلیم کے ادارے جمیعتہ امام ولی اللہ الاسلامیہ ٹرسٹ سے وابستہ کھاتوں میں 20 کروڑ روپے آنے کی بات بھی شامل ہے ، جس میں سے بڑی رقم مولانا کلیم نے اپنے ساتھ تبلیغ اسلام کرنے والوں کو بھیجی ہے۔ جو پیسے ٹرسٹ کے کھاتوں میں آئے ہیں مولانا کلیم ان کے ذرائع نہیں بتا سکے ہیں۔

اے ٹی ایس نے جن تین افراد کو گرفتار کیا ہے ان کے بارے میں اپنی پریس ریلیز میں لکھا ہے کہ مولانا کلیم جہاں بھی تبدیلی مذہب کے لئے جاتے ہیں ان کے ساتھ حافظ ادریس اور محمد سلیم اور کنال اشوک چودھری عرف عاطف ساتھ ساتھ ہوتے ہیں۔ سلیم 17 اور ادریس 20 سالوں سے مولانا کے ساتھ ہیں۔ یہ دونوں لوگوں سے رابطہ کر کے انہیں اسلام میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں ۔

میڈیا کو جاری پریس ریلیز کے مطابق کنال اشوک چودھری عرف عاطف نے اے ٹی ایس کو بتایا کہ اس نے روس میں رہ کر میڈیکل کی پڑھائی کے دوران اسلام کو قبول کیا ہے۔ وہ ہندوستان میں پریکٹس کے لئے ایم سی آئی امتحان پاس کرنا ضروری تھا جو پاس نہیں کرسکا اس کے باجود وہ ناسک میں کلینک چلاتا تھا ۔ گزشتہ دوسالوں سے وہ مولانا کلیم صدیقی کے ساتھ رہتے تھے اور میڈیکل پریکٹس کے دوران مریضوں کو قبول اسلام کی دعوت دیتا تھا۔

میڈیا کو جاری پریس ریلیز کے مطابق کنال اشوک چودھری عرف عاطف نے اے ٹی ایس کو بتایا کہ اس نے روس میں رہ کر میڈیکل کی پڑھائی کے دوران اسلام کو قبول کیا ہے۔ وہ ہندوستان میں پریکٹس کے لئے ایم سی آئی امتحان پاس کرنا ضروری تھا جو پاس نہیں کرسکا اس کے باجود وہ ناسک میں کلینک چلاتا تھا ۔ گزشتہ دوسالوں سے وہ مولانا کلیم صدیقی کے ساتھ رہتے تھے اور میڈیکل پریکٹس کے دوران مریضوں کو قبول اسلام کی دعوت دیتا تھا۔

اے ٹی ایس کے افسران نے دعوی کیا ہے کہ تبدیلی مذہب کے لئے ہوئی فنڈنگ سے مولانا ادریس نے مظفر نگر کے رہائشی علاقے میں 60 لاکھ روپے کا مکان بنوایا ہے۔ یہ مکان گزشتہ تینوں مہینوں کے اندر بن کر تیار ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس نے ڈھائی لاکھ روپے کی موٹر سائیکل خریدی ہے ، ان املاک کے لئے ان کے پاس پیسے کہاں سے آئے اس کا ادریس ابھی جواب نہیں دے سکا ہے۔

خیال رہے کہ مبینہ تبدیلی مذہب کے معاملے میں اے ٹی ایس نے ابھی تک 14 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ اے ٹی ایس نے اس سے قبل 21 جون کو مولانا عمر گوتم اور جہانگیر عالم کو گرفتار کر کے دعوی کیا تھا کہ یہ لوگ بڑے پیمانے پر جبری تبدیلی مذہب کا کام کررہے تھے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages