src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اینٹیلیا کیس کی تحقیقات مکمل : این آئی اے اگلے ہفتے چارج شیٹ دائر کرے گی۔ جانئیے مکمل تفصیلات ، ‏ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 28 اگست، 2021

اینٹیلیا کیس کی تحقیقات مکمل : این آئی اے اگلے ہفتے چارج شیٹ دائر کرے گی۔ جانئیے مکمل تفصیلات ، ‏


اینٹیلیا کیس کی تحقیقات  مکمل  : این آئی اے اگلے ہفتے چارج شیٹ دائر کرے گی۔ جانئیے مکمل تفصیلات ، 


 این آئی اے نے ہائی پروفائل اینٹیلیا کیس میں اپنی تفتیش مکمل کرلی ہے۔  این آئی اے ، جو اینٹیلیا کے قریب سے ملنے والے دھماکہ خیز مواد اور من سکھ ہیرین قتل کیس کی تحقیقات کر رہی ہے ، اگلے ہفتے ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت میں 11 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ دائر کرنے جا رہی ہے۔


 اس چارج شیٹ میں تاخیر کی وجہ سے کچھ دن پہلے خصوصی عدالت نے این آئی اے کو چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے 30 دن کا وقت دیا تھا۔  ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق این آئی اے نے اب چارج شیٹ دائر کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔  جس میں کئی چونکا دینے والے انکشافات ہوسکتے ہیں۔

 ذرائع سے موصول ہوئی خصوصی معلومات کی بنیاد پر , اس چارج شیٹ میں این آئی اے نے سچن وازے کو ملزم نمبر ایک بنایا ہے کیونکہ اس نے پوری واردات کی سازش رچی تھی اور اس پر من سکھ ہیرین کے قتل کا بھی الزام ہے۔  این آئی اے نے ملزمان سے پوچھ تاچھ میں کئی چونکا دینے والے راز معلوم  کئے ہیں۔  ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق 1. سچن ہندو راؤ باجے ، 2. نریش رمنک لال ، 3. وینایک شندے 4. ریاض الدین قاضی 5. سنیل دھرما 6. سنتوش شیلار 7. آنند پانڈورنگ جادھو 8. ستیش تروپتی 9. منیش وسنت بھائی سونی اور 10.پردیپ شرما کا نام اس چارج شیٹ میں  لیا جا سکتا ہے۔


 بتادیں کہ حال ہی میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے ممبئی کی خصوصی عدالت میں ایک بڑا دعویٰ کیا تھا کہ ہائی پروفائل کیس ہونے کی وجہ سے اس کیس سے متعلق کئی گواہوں کو دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں۔  این آئی اے کی جانب سے یہ انکشاف عدالت میں اس وقت کیا گیا تھا جب اس ماہ کے شروع میں این آئی اے نے اینٹیلیا کیس اور من سکھ ہیرین قتل کیس میں چارج شیٹ داخل کرنے کے لیے 30 دن کا اضافی وقت طلب کیا تھا۔

 دریں اثنا ، این آئی اے نے خصوصی عدالت کو بھی مطلع کیا تھا کہ ملزم نے من سکھ ہیرین کے قتل کے لیے 45 لاکھ روپیوں کی سپاری دی گئی تھی ۔  من سکھ ہیرین کے قتل کے ملزموں نے محسوس کیا کہ ان کے اینٹیلیا کیس کی سب سے کمزور کڑی من سکھ ہیرین ہے۔  یہی وجہ ہے کہ اسے پولیس تفتیش کے انداز میں کوئی ثبوت نہ چھوڑتے ہوئے قتل کیا گیا۔


 ذرائع سے موصولہ معلومات کے مطابق این آئی اے اب تک اس کیس میں 150 سے زائد گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرچکی ہے۔  یہ بیانات ضابطہ فوجداری کی دفعہ 164 کے تحت درج کیے گئے ہیں۔  اس کے علاوہ ، تفتیش کے دوران ، اس معاملے میں 60 سے زائد پنچ نامے بھی کیے گئے ہیں۔  این آئی اے کو بھی اس معاملے کو حل کرنے میں بہت جدوجہد کرنا پڑی کیونکہ ملزم اور اس کا ماسٹر مائنڈ پولیس ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ تھے ، اس لیے وہ جانتے تھے کہ تفتیش کو کیسے موڑنا ہے ، اس لیے ملزمان نے اپنے فون کا استعمال بہت کم یا نہ کے برابر کیا ۔

 یہ بات قابل ذکر ہے کہ من سکھ ہیرین ممبئی سے متصل تھانے ضلع میں گاڑیوں کے اسپیئر پارٹس کا کاروبار کرتے تھے اور تھانے میں ڈاکٹر امبیڈکر روڑ پر واقع وکاس پامس نامی سوسائٹی میں رہتے تھے۔  من سکھ ہیرین اس وقت روشنی میں آئے تھے,  جب 25 فروری کو اینٹیلیا کے قریب دھماکہ خیز اور دھمکی آمیز خط والی ایک ایس یو وی کار ملی تھی.  جس کا تعلق من سکھ  سے تھا۔  اس واقعہ کے بعد من سکھ  سے ممبئی پولیس نے کئی گھنٹوں تک پوچھ تاچھ کی تھی ۔

 ہیرین نے دعویٰ کیا تھا کہ گاڑی ان کی ہے ، لیکن یہ واقعہ سے ایک ہفتہ قبل چوری ہو گئی تھی۔  اس معاملے نے ایک نیا موڑ لیا جب 5 مارچ کو تھانہ کے کلوا کریک سے ہیرین کی لاش برآمد ہوئی ۔  ہیرین کی بیوی نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے شوہر نے وازے کو گزشتہ سال نومبر میں ایس یو وی دی تھی اور اس نے فروری کے پہلے ہفتے میں کار واپس کر دی تھی۔  ان تمام پیش رفتوں کے درمیان یہ کیس این آئی اے کے حوالے کیا گیا اور اب این آئی اے نے اپنی تحقیقات مکمل کرلی ہے اور اس معاملے میں چارج شیٹ دائر کرنے جا رہی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages