src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> اہل خانہ کا الزام : گرفتار کرنے آئی گجرات پولس نے جمیل قریشی کو چوتھے منزلے سے پھینک دیا . علاقے میں کشیدگی۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 3 جولائی، 2021

اہل خانہ کا الزام : گرفتار کرنے آئی گجرات پولس نے جمیل قریشی کو چوتھے منزلے سے پھینک دیا . علاقے میں کشیدگی۔


اہل خانہ کا الزام : گرفتار کرنے آئی گجرات پولس نے جمیل قریشی کو چوتھے منزلے سے پھینک دیا . علاقے میں کشیدگی۔ جمیل قریشی کا قتل یا حادثاتی موت؟ گجرات پولس پر لگا بڑا الزام. 



پولس کا کردار  ہمیشہ ہی مشکوک رہا ہے.  لیکن کل 2 جولائی 2021 کو بھیونڈی کے قصائی واڑہ (قریش نگر)  میں پولس کی بربریت کا ایک دل دہلانے والا واقعہ پیش آیا. موصولہ ذرائع سے ملی تفصیلات کے مطابق بھیونڈی میں واقع  قریش نگر علاقہ میں  ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے آنے والی واپی گجرات کی پولیس سے اپنی جان بچا کر فرار ہونے والے 38 سالہ جمیل قریشی المعروف جمیل ٹکلے کی  چوتھے منزلے سے گرنے کی وجہ سے موت واقع ہوگئی ۔ اس ضمن میں حب نامہ نگار نے معلومات اکٹھی کی تو انتہائی دل دہلادینے والی سچائی کا انکشاف ہوا ہے.  آس وارادت سے منسلک چند ویڈیو بھی وائرل ہوئے ہیں.  جس میں جمیل قریشی کی خون میں لت پت لاش ہے اور اس کی بیوی اور علاقے کے ساکنین اپنے  غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں.  ایک ویڈیو میں جمیل قریشی کا بھائی میڈیا کو ساری سچائی بتا رہا ہے جس  کے مطابق جب گجرات پولس جمیل قریشی کو گرفتار کرنے پہنچی تو وہ اپنے چوتھے منزلے پر واقع گھر پر موجود تھا.  جب پولس نے قریشی کو حراست میں لینے کی کوشش کی تو جمیل قریشی کی بیوی اپنے شوہر کو بچانے کے لئے آگے آئی اور پولس کی گرفت سے جمیل قریشی کا ہاتھ چھڑانے لگی. جس پر پولس نے قریشی کی بیوی کو زورکوب کیا.  جس کی وجہ سے اس کے ہاتھ پر خراشیں آگئیں . ویڈیو میں موجود عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ پولس نے فلیٹ کی کھڑکی سے جھانک کر نیچے دیکھا اور اس کے بعد جمیل قریشی کو چار منزلے سے کسی سامان کی طرح نیچے پھینک دیا.  اتنی اونچائی سے گرنے کی وجہ سے جائے وقوع پر ہی جمیل قریشی کی موت واقع ہوگئی. اس واقعے کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں کی بھیڑ جمع ہونے کی وجہ سے پورے علاقے میں کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کی وجہ سے گرفتاری کے لئے آئی پولیس کے ساتھ لوگوں کی نوک جھونک اور دھکا مکی ہوگئی تھی۔ اسی دوران کسی بے مقامی نظامپورہ پولیس کو اس واقعے کی اطلاع دی  . اس اطلاع کے موصول ہوتے ہی بڑی تعداد میں پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی اور ماحول کو قابو میں کرتے ہوئے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے آئی جی ایم اسپتال میں بھیج دیا ہے۔  

واضح رہے کہ بھیونڈی پولس کے مطابق  بھیونڈی قصائی واڑہ قریش نگر کے ساکن جمیل قریشی جو گائے چوری کا شاطر مجرم تھا جس کے خلاف  واپی گجرات میں کئی معاملات درج تھے جسے گرفتار کرنے کے لئے گجرات پولیس کی ٹیم بھیونڈی آئی تھی جو مقامی کرائم برانچ کے ساتھ قصائی واڑہ میں  واقع ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے گئے تھے۔ اس وقت ملزم  چوتھے منزلے پر اپنے گھر میں بیٹھا ہوا تھا جسے پولیس نے گرفتار کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس سے بچنے کے لئے فرار ہونے کی کوشش کرتے ہوئے کھڑکی کے پاس کھڑا تھا تبھی اس کا توازن بگڑ گیا اور وہ کھڑکی کے چوتھے منزلے سے سیدھا زمین پر آگرا جس کی وجہ سے اس کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی ہے . اس واقعے کے بعد ڈپٹی پولیس کمشنر یوگیش چوہان نے بڑی تعداد میں پولیس کی ٹیم تعینات کرکے ماحول کو قابو میں کیا , ساتھ ہی جائے وقوع  اور اندرا گاندھی اسپتال  دونوں مقامات پر بڑی تعداد میں پولیس کی ٹیم تعینات کردی گئی تھی۔ ڈپٹی پولیس کمشنر یوگیش چوہان اور تمام پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران اسپتال پہنچے اور وہاں جمع لوگوں کو وہاں سے ہٹا دیا۔ اسی دوران  اس سلسلے میں مناسب جانکاری لیتے ہوئے جو قصوروار ہوگا اس کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی اس طرح کے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی پولیس کمشنر یوگیش چوہان نے بتایا کہ فی الحال علاقے میں ماحول پر امن ہے۔


 عینی شاہدین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گجرات پولس جمیل قریشی کو لاش کو تھیلے میں بھر کر لیجایا چاہتی تھی , مگر اس رونگٹے کھڑے کر دینے والے واقعہ کے بعد علاقے کی عوام نے پولس خالی ہاتھ لوٹنے پر مجبور کردیا. اس طرح کے الزام گجرات پولس پر علاقے کے ساکنین اور عینی شاہدین نے عائد کئے.  اگر قانون کی رو سے دیکھا جائے تو بیرون شہر کی پولس کو ملزم کو حراست میں لینے سے قبل  اس علاقے کے متعلقہ پولس اسٹیشن کو اطلاع کرنی پڑتی ہے , مگر گجرات پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے متعلقہ پولیس اسٹیشن کو خبر کرنا ضروری نہیں سمجھا ایسا نہ کرتے ہوئے مقامی کرائم برانچ کی ٹیم کے ساتھ ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے گئے تھے جس کی معلومات نظامپورہ پولیس اسٹیشن کو نہیں تھی۔ دوسری اہم بات اگر ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے اگر پولس کو گھر جانا پڑتا ہے تو لیڈیز پولس کو ساتھ میں لینا پڑتا ہے.  جس طرح گجرات پولس نے جمیل قریشی کی بیوی کے ساتھ پیش آئی.  پولس کے کردار پر بہت سارے سوال کھڑے کر دیتا ہے.


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages