مالیگاؤں کے مسلمانوں کو
گندگی, غلاظت اور تعفن
میں دھکیلنے کی منظم
سازش ,
کھلی فرقہ پرستی کے خلاف مجلس کے
ڈاکٹر خالد پرویز کی کمشنر سے
ہنگامی ملاقات اور سخت تنقید
مالیگاؤں (نامہ نگار) مالیگاؤں شہر غلاظت اور کچروں کے انبار تلے دبتا جارہا ہے. مالدہ میں وزیر اعظم آواس یوجنا کے تحت تعمیر شدہ کالونی کے مکین تعفن کا شکار ہو کر دن بدن اپنی صحت خراب کرتے جارہے ہیں. مذکورہ کالونی ہی نہیں بلکہ قرب و جوار کے علاقے حتی کہ چندن پوری گاؤں تک میں کچروں کے اس انبار سے اٹھنے والا تعفن بیماریاں پھیلاتا جارہا ہے. حد تو یہ ہے کہ دیہی حلقہ کی ساری غلاظت بھی ہمارے شہر مالیگاؤں میں لا کر پھینکی جارہی ہے. حالیہ دنوں کارپوریشن موسم اور گرنا ندی کے سنگم راون کنڈ کے قریب اور بھیکن شاہ درگاہ ہیرا پورہ سے لگ کر ٹریٹ مینٹ پلانٹ کو نصب کرنے کا لائحہ ترتیب دے رہی ہے. ان پلانٹ پر نہ صرف مالیگاؤں بلکہ دیہی حلقہ کا سارا گندہ پانی اور غلاظت پائپ کے ذریعے لایا جائے گا اور اس گندے پانی سے غلاظت سے علحیدہ کرتے ہوئے مالدہ میں موجود ایس ٹی پی پلانٹ تک روانہ کیا جائے گا. اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو معصوم شاہ درگاہ تا بھیکن شاہ درگاہ تک سارا علاقہ گندگی, بدبو اور غلاظت کے انبار تلے دب رہ جائے گا. برسوں پرانی یہ ٹیکنیک آج کے موجودہ دور میں شہریان کی صحت عامہ سے کھلواڑ کے مترادف ہے. حالیہ منصوبے کے خلاف مجلس شمالی مہاراشٹر کے صدر اور گروپ لیڈر ڈاکٹر خالد پرویز نے آج میونسپل کمشنر بھالچند گوساوی سے ملاقات کرتے ہوئے انھیں تحریری مکتوب پیش کیا اور مطالبہ کیا کہ یہ پلانٹ مالیگاؤں جیسے کثیر مسلم آبادی رکھنے والے شہر میں ہی کیوں.یہی پلانٹ سوئے گاؤں یا کلکٹر پٹہ کے قریب موجود شمشان بھومی اور دوسری جگہ نصب کیا جائے. ڈاکِٹر خالد پرویز نے کمشنر گوساوی سے اس تناظر میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھیکن شاہ درگاہ کے اطراف میں این بی بی آر کہلانے والا ٹریٹ مینٹ پلان پرانی ٹیکنک پر گامزن ہوتا ہے جبکہ ایس بی آر جیسی نئی ٹکنیک پر مبنی پلانٹ چہار جانب سے کھلا ہوا ہوگا جس کی وجہ سے قرب و جوار کا پورا مسلم علاقہ گندے پانی اور کچروں کی غلاظت سے اٹا پڑا ہوگا.انھوں نے مزید کہا کہ بیشتر شہروں کی کارپوریشن نے این بی بی آر جیسے پرانی ٹیکنیک کے پلان کو مسترد کردیا ہے لیکن مالیگاؤں شہر میں کارپوریشن کا اقتدار سنبھالنے والے دیہی حلقہ کے فرقہ پرست وزیر کی ایماء پر مالیگاؤں شہر کی عوام کو بیماریوں میں جھونک دینا چاہتے ہیں. ڈاکٹر خالد پرویز نے انتہائی سخت لب و لہجہ میں نمائندگی کا حق ادا کرتے ہوئے کمشنر سے کہا کہ اگر مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن اسی طرح دیہی حلقہ کے رکن اسمبلی کے ہاتھوں کٹھ پتلی بنی رہی تو مالیگاؤں مجلس سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے ایسا زبردست احتجاج کرے گی کہ کارپوریشن اپنا یہ فرقہ پرستی پر مبنی فیصلہ واپس لینے پر مجبور ہو جائے گی.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں