src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں میں کورونا کے بعد ڈائریا کا قہر جاری نلوں میں بدبو دار پانی سپلائی کے خلاف جنتادل سیکولر نے کیا ہنگامی احتجاج - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

بدھ، 2 جون، 2021

مالیگاؤں میں کورونا کے بعد ڈائریا کا قہر جاری نلوں میں بدبو دار پانی سپلائی کے خلاف جنتادل سیکولر نے کیا ہنگامی احتجاج


مالیگاؤں میں کورونا کے بعد

 ڈائریا کا قہر جاری

 نلوں میں بدبو دار پانی سپلائی کے خلاف جنتادل سیکولر  نے کیا ہنگامی احتجاج 



مالیگاؤں (نامہ نگار) آج دوپہر ساڑھے بارہ بجے ڈاںٔریا، ملیریا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد اور نلوں میں گندہ بدبو دار پانی آنے  اور تاخیر سے آنے کے سوال پر اپوزیشن لیڈر شان ہند نہال احمد  اور مستقیم ڈِگنیٹی  کی قیادت میں کارپوریشن میں کمشنر آفس کے باہر کافی ہنگامہ کیا گیا، کمشنر کی غیر حاضری کے سبب آفس کے باہر دھرنا دے دیا گیا. محکمہ صحت و پانی سپلائی محکمہ کے آفیسران کو طلب کیا گیا اور شان ہند و مستقیم ڈگنیٹی  نے اپنے رفقاء کے ہمراہ  کارپوریشن انتظامیہ کی لاپرواہی پر آفیسران کو انتباہ دیا کہ اگر اس شکایت کا فورأ سے پیشتر ازالہ نہیں کیا گیا تو ان کے خلاف ایسا محاذ کھڑا کیا جائے گا کہ نہ نگلتے بنے گا نہ اگلتے. اس موقع نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے مستقیم ڈگنیٹی نے کہا کہ ایک طویل عرصہ سے مالیگاؤں شہر میں پانی پر پانی پت مچا ہوا ہے. نلوں کے ذریعے مہیا کئے جانے والا پینے کا پانی متعینہ مقدار میں نہ ملنا اور سال بھر میں پانچ مہینہ پانی سپلائی کرتے ہوئے سال بھر کا پانی ٹیکس وصول کرنا بھی شہریان کے لئے وبال جان بنا ہوا ہے. مرے پر سو درہ کے مصداق ہر سال پانی ٹیکس میں پانچ فیصد کا اضافہ کرتے ہوئے مالیگاؤں کارپوریشن میں پانی جیسی اہم ضروری اشیاء کو بھی عام افراد کی پہنچ سے کوسوں دور کردیا ہے. مضافاتی علاقوں کے ساکین کو ضرورت بھر پانی حاصل کرنے کے لئے در بدر بھٹکنا پڑتا ہے.

 مالیگاؤں شہر اپنے بلدیاتی دور میں تمام ہی چوک چوراہوں پر "اسٹینڈ پوسٹ "کے نام سے سرکاری نل لگا رکھا تھا اور وہ  غریب افراد جو نل کنکشن اور پانی ٹیکس کے بار گراں کے متحمل نہیں ہو سکتے تھے وہ ان ہی سرکاری نلوں سے ضرورت بھر پانی مفت میں حاصل کر لیا کرتے تھے لیکن کارپوریشن بنتے ہی واٹر سپلائی محمکہ کے ایک سابق چیف نے غریبوں کے اس حق پر شب خون مارتے ہوئے سارے ہی اسٹینڈ پوسٹ کو بند کردیا تھا. آج شہر کے ہزارہا افراد ضرورت بھر پانی حاصل کرنے کے لئے سرگرداں رہتے ہیں. بلدیاتی دور کی وہ ساری بور ویل بھی آج نا پید ہو کر رہ گئی ہیں یا امیر ترین طبقہ نے ان بور ویلوں کو اپنے گھر آنگن میں قید کر لیا ہے. بہر حال جو بھی ہے مالیگاؤں میں پانی پر پانی پت گھمسان کا رخ اختیار کر گیا ہے. آج شہر کے بے شمار علاقوں میں نلوں کے ذریعے گندہ اور بدبو دار پانی سپلائی ہونے پر ہنگامہ برپا ہوا اور جنتا دل سیکولر کے ذمہ داران تک بات پہنچی تو نہالی تحریک کے علمبرداروں نے ماضی کی طرح ہنگامہ برپا کرکے رکھ دیا. واٹر سپلائی محمکہ کی سخت انداز میں سرزنش کرتے ہوئے انھیں سخت انتباہ دیا کہ آج ہمارا شہر کورونا مکت ہوتا جارہا ہے لیکن ڈائریا جیسی خطرناک بیماری سر اٹھائے کھڑی ہے. سرکاری اور پرائیوٹ دوا خانوں میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی بھیڑ اس بات کی گواہی دے گی کہ گندے اور بدبو دار پانی کی وجہ سے ہر عمر کے افراد خصوصاً کم عمر بچے ڈائریا جیسی بیماری کی لپیٹ میں ہیں اور واٹر سپلائی محمکہ اس سے نابلد خواب خرگوش میں گم ہے. اس موقع پر شان ہند نہال احمد، محمد مستقیم ڈِگنیٹی، کارپوریٹر عبدالباقی راشن والے، معاون کارپوریٹر سید سلیم، سہیل عبدالکریم، عارف حسین پاپا، مسیح اللہ بیسٹ، صغیر آرٹ، عمران باقی، آفتاب عالم، عبدالرحمن انصاری، ابواللیث انصاری، افتخار بیلباغ، تنویر اشرف، جاوید گلنار، امجد پٹھان، اسرائیل پاپے وغیرہ نے مل کر وہ ہنگامہ کھڑا کیا کہ واٹر سپلائی کے ذمہ داران بغلیں جھانکتے نظر آئے نیز انھوں نے  شہریان سے گذارش کی کہ  پانی کو اُبال کر پئے اور لوزموشن کی شکایت پر فوراً کارپوریشن کے اسپتال یا پرائیویٹ اسپتال سے رجوع ہو.

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages