دہشت گردی کے الزام سے
باعزت بری ملزمین نے گلزار
اعظمی سے ملاقات کی
قانونی امداد کے لئے شکریہ ادا کیا، سزا یافتہ ملزمین کی رہائی کے لئے کوشش کرنے کی درخواست کی
ممبئی 16جون : دہشت گردی کے الزام کے تحت گذشتہ نو سال سے زائد عرصہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید دو ملزمین خصوصی این آئی اے عدالت سے باعزت بری کئے جانے کے بعد انہیں قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی سے ملاقات کی اور انہیں قانونی امداد دینے کے لئے شکریہ ادا کیا اور ان سے سزا یافتہ ملزمین کی جیل سے رہائی کے لئے کوشش کرنے کی درخواست کی۔
محمد الیاس اور محمد عرفان تلوجہ جیل سے رہا ہونے کے بعد دفتر جمعیۃعلماء واقع امام باڑہ روڑ تشریف لائے جہاں انہوں نے وکلاء انصار تنبولی اور شاہد ندیم کی موجودگی میں گلزار اعظمی سے ملاقات کی۔ دوران ملاقات دونوں نوجوانو ں نے گلزار اعظمی سے کہا کہ جمعیۃ علماء کی کوششوں سے آج وہ جیل سے رہا ہوچکے ہیں ورنہ یو اے پی اے قانون کے تحت مقدمات کا سامنا کررہے ملزمین کے مقدمات دس دس سال گذر جانے کے باوجود شروع نہیں ہوسکے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جمعیۃ علماء کے وکلاء کی ٹیم کی سربراہی کرنے والے ایڈوکیٹ عبدالوہاب خان اور ایڈوکیٹ شریف شیخ نے جس طریقے سے مقدمہ لڑا ان کی جتنی پذیرائی کی جائے کم ہے، انہوں نے کہا کہ حالانکہ پانچ میں تین ملزمین کو سزا ہوئی لیکن مقدمہ جس نہج پر لڑا گیا، ہائی کورٹ سے یقیناً سزا یافتہ ملزمین کو راحت حاصل ہوگی کیونکہ پورا مقدمہ جھوٹے ثبوت و شواہد کی بنیاد پر بنایا گیا تھا جسے دفاعی وکلاء نے بڑے احسن طریقے سے عدالت کے سامنے پیش کیا۔
دوران ملاقات گلزار اعظمی نے کہا کہ یقینا نچلی عدالت کے فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا اور تینوں ملزمین کی فوری جیل سے رہائی کے لئے ہائی کورٹ میں پیرول کی عرضداشت داخل کرنے کے لئے وہ وکلاء سے صلاح و مشورہ کریں گے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ جلداز جلد مقدمہ کا فیصلہ ہو اور مسلم نوجوانوں کو راحت ملے لیکن ہندوستانی عدالتی نظام ہی اتنا فرسودہ ہوچکا ہے کہ ایک بے قصور کو اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں دسیوں سال لگ جاتے ہیں۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ وہ عدالت کے فیصلہ کا احترام کرتے ہیں لیکن نچلی عدالت سے تین ملزمین کو ملنے والی سزا کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جائیگا تاکہ انہیں بھی انصاف دلایا جاسکے۔
واضح رہے کہ گذشتہ کل ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت کے جج دنیش کوٹھلیکر نے دہشت گردی کے الزام کے تحت گرفتار پانچ ملزمین کے مقدمہ کا فیصلہ سنایا جس کے مطابق عدالت نے ملزمین محمد عرفان غوث اور محمد الیاس محمد اکبر کو ناکافی ثبوت وشواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے باعزت بری کردیا جبکہ ملزمین محمد مزمل عبدالغفور، محمد صادق محمد فاروق اور محمد اکرم محمد اکبر کو قصوروار ٹہراتے ہوئے انہیں دس سال قید بامشقت اور دس ہزار جرمانہ کی سزا سنائی تھی اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید ایک سال قید کی سزا کا حکم دیا تھا، سزا یافتہ ملزمین کو یو اے پی اے قانون کی دفعات 18,20,38 اور آرمس ایکٹ کی دفعہ 3,5,25,27کے تحت سزا ہوئی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں