src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> دیدی کی تاریخی اننگ کے سامنے بی جے پی 85 پر دھیڑ. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 3 مئی، 2021

دیدی کی تاریخی اننگ کے سامنے بی جے پی 85 پر دھیڑ.

بنگال ٹائیگریس ممتا دیدی
 

دیدی کی تاریخی اننگ کے سامنے  بی جے پی 85 پر دھیڑ. 


 خصوصی تحریر : وفا ناہید

پانچ ریاستوں کے چناؤ نتائج آنے کے بعد پورے ملک میں مغربی بنگال کی جیت سیکولرازم کی جیت قرار دی جارہی ہیں. '2 مئی دیدی گئی' کا نعرہ لگانے والوں کو مغربی بنگال سے خود اپنا بوریا بستر سمیٹنا پڑا.  گودی میڈیا نے تو بنگال چناؤ کے ساتھ ہی 'اب کی بار 200 پار ' کا نعرہ دیا تھا مگر تنہا دیدی نے بی جے پی کی اننگ کو 85 پر سمیٹ دیا اور زبردست پاری کھیل کر تاریخی جیت رقم کی .  بی جے پی لگاتار سات سالوں سے کامیابی کے رتھ پر سوار تھی.  جس کی ہوا بنگال میں ممتا بنرجی نے نکال دی. 


 بے شک یہ مودی, شاہ اور یوگی کے تکبر کی شکست ہے . اب تک  فتح کے نشے میں چور مودی,  شاہ اور یوگی کی ٹولی خود کو ناقابل تسخیر سمجھ رہی تھی (یہ اور بات ہے کہ سارا کارنامہ ای وی ایم مشین کا تھا)  . جہاں بڑے بڑے سورما اس تکڑی کو ہرانے میں ناکام تھے . وہیں ایک کمزور عورت نے بھاری اکثریت سے جیت حاصل کرکے مودی, شاہ اور یوگی کو شکست کی دھول چٹادی.  حالانکہ بنگال فتح کرنے کے لئے یہ ٹولی بنگال میں خیمہ زن ہوگئی تھی . شاید انہیں عورت کی طاقت کا اندازہ نہیں تھا.  اسی لئے بنگال فتح کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کا زور لگادیا گیا , مگر دیدی کے چراغ کے سامنے بی جے پی کا سورج غروب ہوگیا. اب ممتا بنرجی نے فتح کی بنیاد رکھ دی ہے.  دوسری ریاستوں کو اس پر عمل کرکے بی جے پی کا مکمل صفایآ کرنا ہے. اپنے گھمنڈ میں چور امیت شاہ نے کہا تھا کہ اگر بنگال میں 200 سیٹ نہیں ملی تو استعفی دیدوں گا . امیت شاہ مرد قول و فعل کا پکا ہونا چاہئے. اب عوام آپ کے استعفی کا انتظار کررہی ہیں کہ مغربی بنگال کو حلوہ سمجھ لیا گیا تھا ,  مگر بنگالی عوام نے گجراتیوں کے زعم کو پارہ پارہ کرکے سنچری تو دور 90 کے اندر ہی سمیٹ دیا. جس طرح سات سالوں میں بی جے پی نے پورے ملک میں بدامنی انتشار پھیلا دیا ہے.  ملک کی پراپرٹی اس طرح فروخت کردی جیسے یہ مودی کے باپ کو جہیز میں ملی تھی.  بڑے بڑے میاں تو بڑے میاں چھوٹے میاں سبحان اللہ کے مصداق یوگی ادتیہ ناتھ نے نام بدلنے کا کام شروع کردیا.  پورے ملک میں جہاں جہاں بی جے پی کی حکومت ہے بیٹیوں کی عصمتیں محفوظ نہیں ہیں.  مہنگائی اس قدر بڑھادی گئی ہے کہ صرف کارپوریٹ سیکٹر ہی خوش ہیں . غریبوں کی پہنچ سے تو ہر چیز اس قدر دور ہوگئی ہے جیسے دلی سے چاند.  یہاں تک کہ پیٹرول ڈیزل کو بھی نہیں بخشا گیا.  سات سالوں سے  ملک کی عوام اگر زندہ ہے تو نوٹ بندی کے نام پر قطار میں کھڑی ہے اور مرگئی تو شمشان اور قبرستان کی قطار میں.  کورونا بحران میں حکومت کے دوغلے پن نے عوام کو موت کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے. آکسیجن کی کمی سے تو لوگ مر رہے تھے.  اب تو عوام کو موت کی نیند سلانے کا نیا ٹرینڈ نکل گیا ہے.  حس کا ہدف کوویڈ ہاسپٹل کے آئی ای یو ہے . پتہ نہیں کس طرح اب آتشزنی نے کوویڈ ہاسپٹل کا رستہ دیکھ لیا ہے. اچانک رات دیر گئے کوویڈ ہاسپٹل کے آئی سی یو وارڈ میں شارٹ کٹ کی وجہ سے آگ لگ رہی ہے اور وینٹی لیٹر کے مریض ہلاک ہورہے ہیں. جب کہ ہاسپٹل کو فائر آڈٹ کرانا پڑتا ہے . اس کے باوجود آگ کوویڈ ہاسپٹل میں موت کا کھیل کھیل رہی ہے.  اس کا ذمے دار کون ؟  ناسک میں آکسیجن ٹینکر سے آکسیجن کا اخراج ہوتا ہے اور ہاسپٹل کے وینٹی لیٹر ہر 22 مریض آکسیجن کی کمی سے دم توڑ دیتے ہیں.  ملنڈ , بھانڈوپ, تھانہ,  ممبرا,  دہلی اور گجرات کے ہاسپٹل مریضوں کے لئے مسیحا نہیں موت کا پروانہ بن گئے  . ملک میں موت کا ابلیسی رقص جاری تھا اور وزیراعظم و وزیر داخلہ مغربی بنگال الیکشن کی تشہیری مہم چلا رہے تھے.  ایک ہٹلر تھا جو روم کے جلنے پر بانسری بجا رہا تھا.  اب اس کی جگہ نریندر مودی نے لے لی ہے. ملک کی سیاسی پارٹیوں اور عوام کو بنگال کی جیت پر ایک بات سمجھ میں آجانی چاہئے کہ کس طرح بنگال کی عوام نے اپنے اتحاد و اتفاق سے مودی اینڈ کمپنی کو شکست کا مزہ چکھا دیا. جس طرح بنگال میں ڈیولپمیٹ اور  ہندو مسلم  ایکتا کے سامنے بی جے پی کا ہندو مسلم کارڈ بے ضر ثابت ہوا بالکل اسی طرز پر اب پورے ملک کو یک ج ٹ ہوکر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہے.  تاکہ ہندوستان کی جمہوری فضا میں ایک بار واپس سے بھائی چارے کا نغمہ سنائی دیں .

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages