src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> کل جماعتی تنظیم کا حکومت کو سخت انتباہ لاک ڈاؤن کے نام پر بے جا سختیاں ناقابل برداشت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعرات، 8 اپریل، 2021

کل جماعتی تنظیم کا حکومت کو سخت انتباہ لاک ڈاؤن کے نام پر بے جا سختیاں ناقابل برداشت



کل جماعتی تنظیم کا حکومت کو سخت انتباہ لاک ڈاؤن کے نام پر بے جا سختیاں ناقابل برداشت

مسلمان مساجد میں قنوت نازلہ اور گھروں میں دعاؤں کا،  یسین شریف کا ختم  اور آیت کریمہ کے ورد کا اہتمام کریں۔


مالیگاؤں : مورخہ 8 اپریل بروز پیر دوپہر 2 بجے کل جماعتی تنظیم کے ارکان نے سبھی مسالک کے علماء کرام کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ سٹی پولیس اسٹیشن مالیگاؤں میں پہنچ کر شہر ایس پی چندرکانت کھانڈوی صاحب کو لاک ڈاؤن کے خلاف ایک میمورنڈم دیا اور روبرو بات کی۔ اس موقع پر کل جماعتی تنظیم کے ترجمان حضرت مولانا عبد الحمید ازہری صاحب نے کل جماعتی تنظیم کا موقف بہت واضح انداز میں رکھا کہ ملک کے انتہائی ابتر اقتصادی حالات میں لاک ڈاؤن اب عوام کے لئے نا قابل برداشت ہے۔ مولانا نے فرمایا کہ شہر میں محمد علی روڈ،  قدوائی روڈ، مچھلی بازار،  بڑی بازار جیسے علاقوں میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کو بھی حکومت اگر کاروبار سے روکتی ہے تو اس کا رد عمل عوام کی جانب سے بہت شدید ہوگا جس پر قابو پانا مشکل ہو جائے گا۔ روز کمانے روز کھانے والوں کو بھی کاروبار سے روک دینا دراصل انہیں موت کے منہ میں ڈھکیلنا ہے جو کسی ظالم و سفاک حکومت ہی کا شیوہ ہو سکتا ہے۔ کل جماعتی تنظیم کا یہ احساس ہے کہ اس مرتبہ لاک ڈاؤن میں اب اصحاب خیر اور متوسط طبقہ گذشتہ کی طرح عوام کہ امداد بھی نہیں کر سکے گا کہ مسلسل ایک سال سے ان کے کاروباری حالات بھی خراب ہیں۔ اسلئے حکومت لاک ڈاؤن کے بارے میں محتاط اور سہولت والا رویا اپنائے۔ نیز مولانا نے فرمایا کہ مساجد میں نماز با جماعت پر کلی یا جزوی پابندی بھی قبول نہیں اسلئے کہ مسجدیں اللہ کے لئے وقف ہوتی ہیں جہاں عبادت کے لئے آنے والوں کو روکا نہیں جا سکتا۔ رمضان المبارک میں پنج وقتہ نمازوں کے علاوہ مساجد میں تراویح اور اعتکاف کا بھی اہتمام ہوتا ہے جس سے مسلمان دست بردار نہیں ہو سکتے۔ اسلئے مساجد کو نوٹس دینا بند کیا جائے۔ اگر لاک ڈاؤن ضروری ہو تو صرف رات دس بجے سے صبح پانچ بجے تک لگایا جائے۔ 
یوسف الیاس صاحب نے اپنی مخابطت میں کہا مالیگاؤں کے علماء کرام نے ہمیشہ حالات کو قابو میں رکھنے میں پالیس کی معاونت کی ہے بلکہ بعض موقعوں پر پولس کو پبلک کے عتاب سے بچایا ہے۔ لیکن آج پولس لاک ڈاؤن کے نام پر بے سختیاں شروع کر دی ہیں۔ کاروبار بند کرایا جا رہا ہے۔ رمضان کی آمد کی مناسبت سے بیوپاریوں نے بہت کچھ مال جمع کیا ہے۔ اب اگر کاروبار بند کارایا جائے گا تو  آپ بتائیے کہ ان کا کیا ہوگا۔ شہر مالیگاؤں حساس شہر ہے۔ پبلک اگر مشتعل ہو گئی تو سنبھالنا مشکل ہو جائے گا۔
یوسف سیٹھ نیشل والے نے کہا کہ گورنمنٹ کی گائڈ لائن میں weak lockdown کا ذکر ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہاں تو strong lockdown ہے۔ لوگوں کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔
دوسری جانب کل جماعتی تنظیم عوام سے یہ بھی اپیل کرتی ہے کہ کورونا کی اس مہاماری میں بلا ضروت گھروں سے باہر نکل کر بھیڑ بھاڑ کرنے سے پرہیز کریں،  ماسک لگا کر ہی باہر نکلیں،  سوشل ڈسٹینسنگ کا حتی الامکان اہتمام کریں۔ دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ نیز سماجی خدمت کے میدان میں پیش پیش رہیں۔
کل جماعتی تنظیم عام ائمہ کرام سے یہ اپیل کرتی ہے کہ مساجد میں قنوت نازلہ کا اہتمام کریں نیز مسلمان اپنے گھروں میں دعاؤں کا، سورہ یس شریف کے ختم کا اور آیت کریمہ کے ورد کا اہتمام کریں۔ 
آج کی اس ملاقات میں کل جماعتی تنظیم کے ارکان میں یوسف الیاس صاحب،  شکیل فیضی صاحب، عبدالعظیم فلاحی صاحب، اکبر اشرفی صاحب،  مولانا سراج قاسمی،  اطہر اشرفی،  مولانا جمال عارف ندوی،  مولانا جمال ناصر ایوبی، عارف حسیب پاپا،  حافظ اشفاق احمد محمدی، مولانا انوار الرحمن محمدہ،  صوفی انیس احمد،  حافظ اسمعیل اشرفی،مولانا عبید الرحمن، مولنا عبد الرحمن،  مولانا حسن ملی، مولانا ساجد ندوی،  صوفی نور العین صابری،  حافظ غفران اشرفی،  ڈاکٹر رئیس رضوی،  آصف حسین داؤدی، کے علاوہ علماء کی ایک بڑی تعداد شریک رہی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages