ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن نے حکومت اور وزیر تعلیم سے کیا بنیادی سہولتوں اور آرڈیننس کا مطالبہ ،
آزاد صحت مند زندگی ، بہتر غذا اور صاف و شفاف تعلیم ہر شہری کا بنیادی حق ہے __ انجینئر نوید بیتاب۔
بھیونڈی: 9 مارچ (وفا ناہید کے ذریعے) موجودہ پرآشوب وبائی دور میں جہاں دو وقت کی روٹی کا حصول ہی دقت طلب مسئلہ بنا ہوا ہے وہاں تعلیمی اخراجات اور بطور خاص مکمل لاک ڈاؤن کے باوجود بھی نجی اسکولوں کا فیس کے لئے پر یشان حال والدین پر دباؤ ڈالنا "مرے پر سو درے" کے مصداق ہے۔ اوپر سے مفاد عامہ پر بامبے ہائی کورٹ کا حالیہ گڈ مڈ معماتی فیصلہ ہنوز معمہ بنا ہوا ہے۔ حالانکہ عدالت عالیہ نے حکومت اور محکمہ تعلیم کو نا صرف فیصلہ لینے کا اختیار یعنی آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیا ہے بلکہ 8 مئی 2020 کے جی آر پر لگی روک کو بھی مسترد کردیا ہے پھر بھی حکومت اور محکمہ تعلیم نا جانے کیوں عوام و طلباء کے حق میں کوئی بھی فیصلہ لینے سے قاصر ہے؟ انہی حالات کے زیر اثر گزشتہ روز ممبئی کی نمائندہ تنظیموں نے ، ایک متحدہ پلیٹ فارم آل انڈیا پیرینٹس اسٹوڈنٹس رائٹ ایسوسی ایشن قائم کرکے ، ممبئی مراٹھی پترکار سنگھ میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔
پریس میٹ میں متحدہ تنظیم کے جنرل سیکریٹری گنگا ساگر شرما نے مجوزہ تنظیم کی ضرورت و قیام کے مقصد کو اجاگر کیا اور حکومت سے فوری آرڈیننس جاری کرنے کا مطالبہ کیا وہیں ڈاکٹر فیضان عزیزی نے عدالت عالیہ کے حالیہ معماتی اور کنفیوز فیصلہ پر مکمل رہنمائی فرمائی اور متحدہ تنظیم کے مطالبے کو دہرایا۔
مذکورہ پریس کانفرنس کے مرکزی خطیب انجینئر نوید بیتاب نے واضح کیا کہ "دنیا بہ کتاب اندر __ دریا بہ حباب اندر" کے مصداق تمام تعلیمی مسائل کا حل 21 مئی 2010 اور 26 فروری 2020 کے جی آر کا عملی اطلاق ہے پھر نا کسی کو عدالت اور نہ ہی کسی وزیر کی چوکھٹ پر دستک دینے کی ضرورت ہوگی۔ جی آر کے مطابق ایک طرف شکایت ازالہ کمیٹی اپنا کام کرے گی تو دوسری طرف اساتذہ والدین تنظیم ہر سطح پر اپنی نمائندگی کرے گی۔ "کیا پدی کیا پدی کا شوربہ" کے مثل ٹرسٹ اور اسکول کو اپنی تمام تجاویز پہلے اساتذہ والدین تنظیم کے سامنے پیش کرنی ہوگی پھر آگے کچھ کاروائی ہوسکے گی۔ اسکولوں کی منافع خوری اور ناجائز فیس وصولی پر پہلے ہی مرحلہ میں اساتذہ والدین تنظیم (Parents Teachers Association) کی طرف سے روک لگ جائے گی اور یہی ہوگا بدعنوانی سے پاک ہندوستان کا پہلا قدم۔
انجینئر نوید بیتاب نے آخر میں پھر متحدہ تنظیم کے مطالبے کو دہراتے ہوئے حکومت اور وزیر تعلیم سے پرزور مطالبہ کیا کہ فوراً سے پیشتر کوویڈ - 19 کے لاک ڈاؤن وقفہ کی اسکول فیس کی رعایت کے تعلق سے آرڈیننس نکالا جائے اور پی ٹی اے کا منصفانہ عملی نفاذ کرکے ، شکایت ازالہ کمیٹی مقامی محکمہ تعلیم آفس میں جلد سے جلد شروع کی جائے۔
مذکورہ پریس کانفرنس اور متحدہ پلیٹ فارم کے قیام میں ہیومن ایڈ فاؤنڈیشن ، آل انڈیا پیرینٹس و ٹیچرس ایسوسی ایشن ، الحسن اسٹڈی و ریسرچ سینٹر ، ہیومن سوشل کیئر فاؤنڈیشن ، بھارتیہ ودیارتھی سنگٹھنا ، شگون پبلک چیریٹیبل ٹرسٹ ، آل انڈیا فیڈریشن آف پی ٹی اے ، سسکا فاؤنڈیشن ، وغیرہ کے ہمراہ ملکی سطح کے معاشرتی خدام شامل تھے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں