کورونا کے سبب 9 مارچ سے اسکول، کالج بند کرنے کے فیصلے سے 10 ویں 12 ویں کے طلبہ و طالبات پریشان
ساتھی مستقیم ڈگنیٹی کی قیادت میں وفد نائب کمشنر و ہیلتھ آفیسر سے ملا
مالیگاؤں : کل 8 مارچ کو مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کی جانب سے نائب کمشنر اور خاتون میئر نے پریس کانفرنس کے ذریعے اعلان کیا کہ کورونا کے امراض کی بڑھتی تعداد کو دھیان میں رکھتے ہوئے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے شہر کی تمام اسکول کالج کو 9 مارچ تا 31 مارچ تک بند کیا جاتا ہے . اس اعلان کے اثرات دسویں کلاس اور بارہویں کلاس کے طلبہ و طالبات پر پڑ رہے ہیں، چونکہ دسویں، بارہویں کے بورڈ امتحانات اپریل میں ہیں ایسے میں کلاسیس بند ہونے سے ان بچوں کے امتحانات اور رزلٹ پر اس کا سیدھا اثر ہوگا. بچوں کا مستقبل خراب نہ ہو اس فکر میں شہر کے سرکردہ شخصیات کے ساتھی مستقیم ڈگنیٹی نے ایک وفد کی شکل میں آج نائب کمشنر اور ہیلتھ آفیسر سے ملاقات کی . مستقیم ڈگنیٹی نے آفیسران کو لیٹر دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اسکولیں بند ہونے سے دسویں، بارہویں کے بچوں کا بڑا نقصان ہوسکتا ہے اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ شہر کی تمام اُردو مراٹھی اسکولوں میں دسویں جماعت اور بارہویں جماعت کو سرکاری ہدایت (سوشل ڈسٹنسگ، ماسک) کے ساتھ جاری رکھا جائے جس سے ان بچوں کے مستقبل پر کوئی آنچ نہ آئے گی. موصوف نے ضلع کلکٹر کے حوالے سے مزید کہا کہ ضلع کلکٹر کے ذریعے کارپوریشن کو جو ہدایت نامہ موصول ہوا ہے اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ اگر دسویں بارہویں بورڈ امتحان دینے والے طلباء کے سرپرست احتیاط اختیار کرتے ہوئے طلباء کو اسکول بھیجنا چاہتے ہیں اور اسکول انتظامیہ راضی ہو تو یہ کلاسز آپسی رضا مندی سے جاری رکھ سکتے ہیں .
نائب کمشنر اور ہیلتھ آفیسر نے وفد کے مطالبے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کہا کہ ضلع کلکٹر کی ہدایت پر غور کرتے ہوئے اگر بچوں کے والدین چاہتے ہیں اور اسکول انتظامیہ کو دسویں، بارہویں کی کلاس لینے میں کوئی پریشانی نہیں ہے تو ہم اس پر ایک دو دن میں کوئی مثبت فیصلہ لے گے. وفد میں ساتھی مستقیم ڈِگنیٹی کے علاوہ عمرفاروق الخدمت، مسیح اللہ بیسٹ، صغیر آرٹ، شفیق بھائی، زبیر القاسم، ابواللیث انصاری، آفتاب عالم شہر کے سرکردہ شخصیات موجود تھے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں