کورونائی یلغار کا شکار ہونے والے مالیگاؤں کے بے لوث ,عظیم سماجی خادم مرحوم زین الدین منصوری کی یاد میں مشاعرہ کامیابی سے ہمکنار, مقررین انھیں یاد کرکے رو پڑے
مالیگاؤں (نامہ نگار) ایک تھا سماجی خادم جو دیوانہ وار عوامی خدمات کے لئے شب و روز سرگرداں رہتا تھا. لاک ڈاؤں کے ایام میں جب عوام و خواص روزی روزگار سے محروم ہو کر بھکمری کے دہانوں تک پہنچ گئے تھے انھیں اجناس و دیگر اشیاء کی فراہمی کا سبب بننے اور طبی خدمات سے محروم افراد کو مفت طبی خدمات مہیا کرنا اور حادثوں کے شکار افراد کو مختلف اسپتالوں تک پہنچا کر انھیں علاج و معالجہ کی سہولیات مہیا کرنے کا بے مثال کارنامہ انجام دینے والے سماجی خادم اور شہر سماج وادی پارٹی صدر زین الدین منصوری المعروف زینو ممبر کو کورونائی عفریت نے نگل لیا تھا. اس بے لوث خادم نے اپنی نمایاں خدمات کے ذریعے نام و نہاد سیاسی لیڈران کو برسوں شرمندہ کئے رکھا تھا. کل اسی مشہور و معروف حقیقی سماجی خادم کی یادوں کو زندہ رکھنے کے لئے ان کے ہی علاقہ گلشن ابراہیم میں ایک عظیم الشان عوامی مشاعرہ کا انعقاد ایکتا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام جواں سال ناظم مشاعرہ ارشاد انجم کی نظامت میں کیا گیا ارشاد انجم کی بر جستہ و بذلہ سنج نظامت نے اس مشاعرہ کو ایک نئی تاریخ سے آشنا کردیا ہے . سکندر پہلوان کی صدارت میں منعقدہ اس مشاعرے میں مدعو تمام تر شعرائے کرام نے مرحوم زین الدین منصوری کی نمایاں خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے منظوم خراج عقیدت پیش کرکے داد و تحسین حاصل کی. ضلع دھولیہ سماج وادی پارٹی کی مہیلا صدر کلپنا گنگوار نے اشکبار آنکھوں اور بھرائے ہوئے لہجہ میں زین الدین منصوری کی خدمات کا اعتراف کیا اور ان کے کارہائے نمایاں کا صدق دل سے سراہنا کرتے ہوئے انھیں یاد کیا. انھوں نے نمدیدہ آنکھوں سے مجمع عام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس مشاعرے میں شامل ہر فرد میں مجھے زینو بھائی نظر آرہے ہیں جو یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ شہر میں کتنے مقبول تھے نیز انھوں نے یہ تلقین بھی کی کہ اپنے پیش رو کی خدمات کو انھیں کی طرح جاری رکھنا چاہیے. سماج وادی پارٹی مالیگاؤں کے موجودہ صدر شریف منصوری نے بھی اشکبار آنکھوں کے ساتھ مرحوم کے دونوں بیٹوں کے ہمراہ گڈو کاکر (دھولیہ )عقیل انصاری (دھولیہ) جمیل انصاری (دھولیہ) اطہر حسین مجن (مالیگاؤں) اخیر وقت تک مشاعرہ کے اسٹیچ پر بر اجمان رہتے ہوئے اپنے عظیم سماجی خادم کو مسلسل یاد کرتے رہے. رات دیر گئے مشاعرے کا اختتام جب ہوا تو سامعین نے بر ملا اظہار کیا کہ آج زین الدین منصوری ہمارے درمیان زندہ ہیں. .مشاعرے سے قبل اخباری نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے جمیل منصوری اور سماج وادی پارٹی کے صدر شریف منصوری وغیر کے علاوہ تمام مدعو مہمانوں نے مرحوم زین الدین منصوری کی بے لوث خدمات کا نہ صرف کھل کر اعتراف کیا بلکہ ان کے نقش قدم پر چلنے کا عندیہ بھی ظاہر کیا. انھوں نے شہری حالات کے تناظر میں کہا کہ آج کے نامساعد حالات میں نہ صرف ہمیں بلکہ پورے شہر کو زین الدین منصوری کی کمی کا احساس ستائے جا رہا ہے.شریف منصوری نے کہا کہ میں اپنی پوری کوشش کرتے ہوئے اس کمی کو دور کرنے کے لئے شب و روز محنت کروں گا حالانکہ میرے بھائی کا ثانی اور نعمل البدل تو نہیں بن سکتا لیکن ان سا تو کرنے کی سعی کر سکتا ہوں. مذکورہ مشاعرہ میں شہر کے منتخب خوش فکر خوش گلو شعراء نے اپنے بلاغت نظام سے سرد لہروں کو بھی گرما کر ایک نئی تاریخ مرتب کردی.


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں