مالیگاؤں کے مسلم علاقوں میں یوم جمہوریہ کا جشن قابل دید
شہیدوں کی یادگار کے قریب بلا خوف و خطر ترنگے کو سلامی دی گئی
مالیگاؤں : یوں تو جشن جمہور ہر سال آتا جاتا رہا ہے لیکن امسال یوم جمہور مالیگاؤں شہر میں اس جوش و خروش سے منایا گیا کہ ماضی کے سارے رنگ اورجوش پھیکے پڑ گئے. نوجوانوں کے غول در غول جشن جمہور مناتے ہوئے گلیوں گلیوں اور چوک چوراہوں پر ترنگا لہرا کر آزادی کے متوالوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے آئین کا جشن مناتے نظر آئے. ہر سال کی طرح امسال بھی یوم جمہوریہ کی سرکاری تقریب یہاں کے عید گاہ میدان میں منعقد کی گئی جس میں ایڈیشنل کلکٹر کے ہاتھوں رسم پرچم کشائی ادا کی گئی. اس تقریب میں اعلی سرکاری عہدے داران سمیت اعلی پولیس آفسیران موجود تھے. ماضی میں تعمیر شدہ شہیدان مالیگاؤں سے منسوب یادگار سے قریب نئی تعمیر شدہ تعمیر جس پر اردو, مراٹھی اور انگریزی زبانوں میں ہندوستانی آئین کی تمہید کندہ ہے وہاں نہ صرف ترنگا لہراتے ہوتے راشٹریہ گیت پیش کیا گیا بلکہ خلافت تحریک کے شہداء کی قربانیوں کو یاد کر کے ان کے بے مثال عزم و ہمت ,حوصلوں کو سلام پیش کیا گیا ایسا ایک صدی گزرنے جانے کے بعد پہلی بار دکھائی دیا ہے اور اس کے شرخیل جنتا دل سیکولر کے عوامی نمائندے مستقیم ڈگنیٹی ہیں اور یہ کارنامہ محض دکھاوا اور نمائش پسندی نہیں تھا بلکہ انھیں کے بقول کہ ہر کام کے لئے دل میں خلوص اور نیک جذبہ رہنا چاہیے اور جس کے اندر یہ جنون کروٹیں لینے لگے تو سمجھ لیجئے راہ کی ہر دشواری خود آگے بڑھ کر آسانیاں بہم کردیتی ہیں. یہ صدی کا اولین کارنامہ ہے جو شہیدوں کے نام پر مگر مچھ کے آنسو بہانے والوں کو برسوں اپنے کھوکھلے وعدوں اور بے سود کاوشات کے لئے شرمندہ کرتا رہے گا.
گزشتہ ربع صدی سے ہم دیکھتے آئے ہیں کہ قدوائی روڑ پر موجود بے نام آدھی ادھوری شہیدوں کی یادگار کے قرب و جوار کا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا جاتا تھا امسال بھی پولیس محمکہ نے اپنی نفری بڑھاتے ہوئے یہاں سخت انتظام کر رکھا تھا لیکن جنتا دل سیکولر کے جیالوں نے شہیدوں کی محبت سے سرشار یہاں موجود نئی تعمیر شدہ شہیدوں سے منسوب عمارت کے قریب ترنگا لہراتے ہوئے قوم و وطن کی جئے گا کر بلند شگاف نعروں کے درمیان جھنڈے کو سلامی دیتے ہوئے ہندوستانی آئین اور ترنگے کی عظمتوں کے ساتھ ساتھ یوم جمہوریہ کا جشن منایا. اس موقع پر رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی بھی موجود تھے. اسی طرح اعلان کے مطابق رضوان بیٹری والا بھی آج دوپہر بارہ بجے کے بعد سات شہیدوں کے اقرباء کے ہمراہ شہیدوں کی یادگار تک پہنچے. پہلے انھوں نے اس یادگار پر عقیدیت کے پھول نچھاور کئے پھر شہیدوں کو سلامی دینے کے بعد انھوں نے کہ آج ہم نے یہاں شہدائے مالیگاؤں کے نام لکھنے کا جو اعلان کیا تھا وہ میونسپل کمشنر کے تحریری وعدے پر ملتوی کرتے ہیں لیکن جب تک اس یادگار پر سات مسلم شہیدوں کے نام نہیں لکھے جاتے ہماری تحریک جاری رہے گی.ریاست مہاراشٹر میں آئینی تمہید کندہ کرنے اور اشوک استھمب کی تنصیب ایسا اولین کارنامہ ہے جس کی خبریں عام ہوتے ہی بارہ متی کی رکن پارلیمان سپریہ سولے نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے سے مطالبہ کیا کہ ریاست کی تمام بلدیہ جات میونسپل کونسل اور کارپوریشن علاقوں میں دستور ہند کا ستون یعنی اشوک استھمب تعمیر کرتے ہوئے اس پر دستور کا عہد رقم کیا جائے. انھوں نے مہاراشٹر کے تمام سرکاری و نیم سرکاری مقامات پر دستور کے ستونوں کی تعمیر کے لئے فیصلہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے.




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں