مالیگاؤں کے سرکاری اسپتال میں مسلم معذور شخص کی حاملہ اہلیہ کے ساتھ غیر انسانی سلوک
ہیلتھ آفیسراور ڈپٹی کمشنر سے شکایت کے باوجود طبی عملہ لاپرواہی سے باز نہیں آیا
مالیگاؤں ُ: مہنگے ترین پرائیوٹ اسپتالوں کا خرچ تو غریب مریضوں کی برداشت سے باہر تھا ہی لیکن متوسط طبقہ بھی اس خرچ کو برداشت کرنے متحمل نہیں ہو سکتا ہے. مالیگاؤں میں موجود سرکاری اسپتال اور ڈاکٹروں کے علاوہ عملہ کی نااہلی اور لاپراوہی کے سبب غریب مریض در در بھٹکنے پر مجبور ہو جاتے ہیں یہ بھی حقیقت ہے کہ بگڑے ہوئے سرکاری اسپتالوں کے نظام کی درستی کے لئے شہر کا کوئی بھی لیڈر اور آفیسر سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتا بلکہ سبھی صرف اور صرف بلند بانگ دعوے کرتے ہیں. سرکاری اسپتالوں اور طبی عملہ کے خلاف اگر کہیں کوئی احتجاج کرتا ہے تو اسے سخت قانون کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کا بےجا فائدہ سرکاری اسپتال اور طبی عملہ اٹھاتا ہے. شہر کے سرکاری اسپتالوں میں سے ایک علی اکبر اسپتال میں کسی حاملہ خاتون کو داخل کیا جاتا ہے تو طبی عملہ بہانے بازی کرتے ہوئے مریضہ کو جنرل اسپتال میں داخل کرنے کی بات کہتا ہے اور جب اس اسپتال میں کسی ایسی خاتون کو داخل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو اسے دھولیہ ہیرے میڈیکل کالج بنام سول ہاسپٹل روانہ کرنے کی بات کہی جاتی ہے یا پھر کسی مہنگے ترین پرائیوٹ اسپتال کا پتہ دیا جاتا ہے. کل صبح دونوں پیروں سے معذور ایک شخص اپنی حاملہ اہلیہ کو علی اکبر ہاسپٹل لے کر پہنچا. حاملہ خاتون کی تمام ٹیسٹ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اس سے کہا گیا کہ معاملہ بگڑ چکا ہے اس لئے اسے فورأ سے پیشتر جنرل اسپتال لے جاؤ. مسلسل تین گھنٹوں تک یہ معذور شخص روتا گڑگڑاتا رہا لیکن اس کے رونے بلکنے پر طبی عملہ کو رحم نہیں آیا تب ہیلتھ آفیسر سپنا ٹھاکرے اور ڈپٹی میونسپل کمشنر نتن کاپڑنیس سے بھی فون پر شکایت کی گئی مگر شکایت پر کوئی توجہ نہیں دی گئی تو جیسے تیسے کرکے مذکورہ حاملہ خاتون کو جنرل اسپتال منتقل کیا گیا جہاں نارمل و محفوظ طریقے سے خاتون کی ڈیلوری انجام پذیر ہوئی. اس تعلق سے حاملہ خاتون کے شوہر عظمت اللہ رحمانی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آخر شہر کے غریب افراد کب تک اس لاپرواہی اور طبی عملہ کی ظلم و زیادتی کا شکار ہو کر در در بھٹکنے پر مجبور رہیں گے.انھوں نے شہری انتظامیہ, رکن اسمبلی پر سخت تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ ان موٹی چمڑی والے ڈاکٹر اور دیگر عملہ کے خلاف اعلیٰ احکام ناسک ضلع پالک منتری چھکن راؤ جی بھجبل ، وزیر صحت راجیش ٹوپے اور ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے سے شکایت کرکے ان لوگوں پر فوراً قانونی کارروائی کی مانگ کی جائینگی گی ضرورت پڑھنے پر مالیگاؤں کے پولس ڈیپارٹمنٹ شہر اس پی سے بھی شکایت کی جائے گی.


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں