src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> (انڈین مجاہدین مقدمہ گجرات) 1163 سرکاری گواہوں اور 8 دفاعی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد حتمی بحث شروع - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 1 جنوری، 2021

(انڈین مجاہدین مقدمہ گجرات) 1163 سرکاری گواہوں اور 8 دفاعی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد حتمی بحث شروع


(انڈین مجاہدین مقدمہ گجرات)
1163 سرکاری گواہوں اور 8 دفاعی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے بعد حتمی بحث شروع
استغاثہ کی بحث کے اختتام پر جمعیۃعلماء کے 
وکلاء بحث کریں گے، گلزار اعظمی



ممبئی31 دسمبر
سورت احمد آباد سلسلہ وار بم دھماکہ معاملہ میں 1163 سرکاری گواہوں اور 8 دفاعی گواہوں کے بیانات قلمبند ہونے کے استغاثہ نے حتمی بحث شروع کردی ہے، روزانہ صبح گیارہ بجے سے دوپہر دو بجے تک آن لائن بحث ہورہی ہے جس میں دفاعی وکلاء حصہ لیتے ہیں جبکہ سابر متی جیل سے ملزمین کو بذریعہ ویڈیو کانفرنسنگ عدالت میں پیش کیا جارہا ہے۔
انڈین مجاہدین (گجرات)ہندوستانی عدلیہ کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا ایسا مقدمہ جس میں سورت اور احمد آباد کے مختلف مقامات پر ہونے والے بم دھماکوں کی 35/ ایف آئی آر (شکایت) کو یکجا کرکے ایک ہی عدالت میں سماعت کی جارہی ہے جو اپنے آخری مراحل میں ہے۔
اس ضمن میں ملزمین کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ گجرات کے تجارتی شہروں احمد آباد اور سورت میں سال  2009 میں ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمات کی سماعت احمد آبا د کی خصوصی عدالت میں جاری ہے۔
استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے عدالت میں 1163 سرکاری گواہوں کو پیش کیا جبکہ دفاعی وکلاء نے ملزمین کے دفاع میں 8  گواہوں کو عدالت میں پیش کیا، اسی کے ساتھ ساتھ ایک ملزم نے بھی عدالت میں گواہی دی۔
تمام گواہوں کے بیانات کے اندراج کے بعد خصوصی جج نے استغاثہ کو حکم دیا کہ وہ حتمی بحث شروع کرے، عدالت کے حکم پر 14 دسمبر سے خصوصی وکیل استغاثہ آن لائن بحث کررہے ہیں۔ وکیل استغاثہ کی بحث مزید ایک ماہ تک چل سکتی ہے، استغاثہ کی بحث کے اختتام کے بعد دفاعی وکلاء بحث شروع کریں گے اور امید ہیکہ دفاعی وکلاء کی بحث دو ماہ میں مکمل ہوجائے گی۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ جمعیۃ علماء کی جانب سے ملزمین کے دفاع میں سینئر ایڈوکیٹ آر کے شاہ کی سربراہی میں ایڈوکیٹ ایل آر پٹھان، ایڈوکیٹ ایم ایم شیخ، ایڈوکیٹ خالد شیخ،ایڈوکیٹ الیاس شیخ،ایڈوکیٹ نینا بین و دیگر بحث کریں گے۔
گلزار اعظمی نے مزیدکہا کہ اس معاملے میں ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار78  ملزمین میں سے 63/ مسلم نوجوانوں کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء کررہی ہے   نیز گجرات مقدمہ میں ماخوذ ملزمین میں سے 13، ملزمین کو ممبئی انڈین مجاہدین مقدمہ اور7 ملزموں کو دہلی انڈین مجاہدین مقدمہ میں بھی ماخوذ بتا یا گیا ہے, اسی طرح ان ہی ملزمین پر حیدار آباد اور بنگلور کے بم دھماکوں کے سلسلے میں بھی مقدمات درج کیئے گئے ہیں جو زیر سماعت ہیں۔
جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی مذکورہ صوبوں میں بھی ان  ملزمین کے مقدمات کی پیروی کررہی ہے چونکہ حکومت گجرات نے ان ملزمین پر احمد آباد کے مقدمہ کے اختتام تک سی آرپی سی کی دفعہ 268 کے تحت ریاست سے باہر جانے پر پابندی لگا دی ہے جس کی وجہ سے احمد آباد کے علاوہ دیگر صوبوں کے مقدمات التواء کا شکار ہیں حالانکہ جمعیۃ علماء کے توسط سے داخل عرضداشت پر کارروائی کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ملزمین پر سے 268 ہٹانے کا حکم دیا تھااس کے باوجود ملزمین کو دوسری ریاستوں میں منتقل نہیں کیا جارہا ہے۔
جمعیۃ علماء مہاراشٹر  

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages