src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مالیگاؤں کی قدیم آگرہ روڑ کے تعمیری کام کا آغاز , دیکھئے کیا گل کھلاتا ہے . ‏ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

جمعہ، 18 دسمبر، 2020

مالیگاؤں کی قدیم آگرہ روڑ کے تعمیری کام کا آغاز , دیکھئے کیا گل کھلاتا ہے . ‏

مالیگاؤں کی قدیم آگرہ روڑ کے تعمیری کام کا آغاز , دیکھئے کیا گل کھلاتا ہے . 





مالیگاؤں :  ایک طویل عرصہ سے آگرہ روڑ کی تعمیر کا مسئلہ سنگین رخ اختیار کئے ہوئے ہے. شہر کے سبھی لیڈران نے اس روڑ کی تعمیر کے لئے کوششیں کی ہیں لیکن تا ہنوز اس بدنصیب سڑک کی تعمیر میں رخنہ اندازی حائل ہوتی جارہی ہے . یہ مصروف ترین شاہراہ ٹریفک اژدہام میں آج اپنی تنگ دامانی کا شکوہ کررہی ہے. عام دنوں کے علاوہ خصوصاً جمعہ کا دن مالیگاؤں شہر کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل رہا کرتا ہے. حالیہ دنوں فلائے اوور بریج کی آدھی ادھوری تعمیر اور اس سے لگ کر غیر قانونی تجاوزات کے علاوہ بے ترتیب پارکنگ  بھی آمد و رفت میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سبب بنی ہوئی ہیں. اس سڑک پر بے ہنگم ٹریفک کو ترتیب سے رواں دواں رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس بھی شاذو نادر  دکھائی دیتے ہیں  . اگر اتفاق سے کبھی اس سڑک پر ٹریفک پولیس  دکھائی بھی دیتے ہیں تو انہیں صرف اور صرف اپنے مالی فوائد کی فکر سوار رہتی ہے. شمالی رخ سے آنے والی مہا منڈل کی تمام بسیں بس اسٹیشن میں نہ روکتے ہوئے آگرہ روڑ پر روک کر سواریوں کو اتارتے ہیں. اس طرح جب کبھی  مہامنڈل کی بسیں سڑک پر رکتی ہیں تو دور تک دیگر گاڑیوں کی قطاریں آمد و رفت کو مسسدود کرتے ہوئے ٹریفک نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیتی ہیں جس سے مسافرین کے علاوہ راہگیروں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے. مرے پر سو درے کے مصداق ان دنوں اس روڑ کی تعمیر کے لئے جے سی بی مشین اور روڑ رولر کے ذریعے نکیلے پتھر بچھا کر اسے ہموار کرنے کا کام کیا جارہا ہے اس طرح ایک جانب سے سفر میں مصروف تمام سواریوں اور راہگیروں خصوصاً خواتین مسافرین کو مجبوراً غلط رخ پر بے ترتیبی سے آنے جانے کے لئے مجبور ہونا پڑ رہا ہے ایسے حالات میں اگر زندگی اور موت کی کشکمش میں مبتلا کسی مریض کو لے جانے والی ایمبولنیس  اس بے ہنگم ٹریفک میں پھنستی ہے تو جان کنی کے عالم میں مبتلا مریض کی جان پر بن آتی ہے. ٹریفک پولیس کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگاتا ہوا ٹریفک کا یہ بے ہنگم نظام چیخ چیخ کر ان کی تساہلی اور لاپرواہی کا ثبوت دے رہا ہے. اس مصروف ترین شاہراہ پر جے سی بی اور روڑ  رولر جیسی ہاتھی نما مشینوں کے علاوہ دیگر ساز و سامان لانے والی دیو ہیکل گاڑیوں کی رخنہ اندازی کی وجہ سے یہ شاہراہ موت کی شاہراہ بنتی جارہی ہے. اس شاہراہ پر آمد و رفت میں مصروف مسافرین اپنی جان  ہتھیلی پر رکھتے ہوئے سفر کرنے پر مجبور کردیئے گئے ہیں جبکہ اس مصروف ترین سڑک پر ٹریفک کا شور و غل اور آمد و رفت کو کم کرنے کے لئے ایک عدد بائے پاس روڑ  بھی تعمیر کیا گیا ہے لیکن شمال سے مغرب کی جانب سفر کرنے والی سامان سے لدی ہوئی تمام مال ٹرکیں وسط شہر سے گزرنے والی اسی سڑک کو  استعمال کرتے ہیں. ٹریفک پولیس محمکہ کو چاہیے کہ جس مقام پروسط شہر کی یہ مصروف ترین شاہراہ اور بائی پاس شاہراہ کا سنگم موجود ہے وہیں پر موجود رہتے ہوئے مغربی سمت میں جانے والی مال گاڑیوں کو بائی پاس سے گزرنے کا بندوبست کریں تب ہی شہر کے درمیانی حصے سے گزرنے والی اس آگرہ روڑ کا  بے ہنگم ٹریفک ختم ہوگا. یہ بھی حقیقت ہے کہ اس روڑ پر بے ہنگم اور بے ترتیب ٹریفک کی وجہ سے سینکڑوں جانیں تلف ہو چکی ہیں. اتنی کثیر تعداد میں جانوں کا اتلاف ہونے کے باوجود شہری لیڈران اور محمکہ پولیس ہوش کے ناخن نہیں لے رہے ہیں.







1 تبصرہ:

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages