دہلی انڈین مجاہدین مقدمہ : ناکا فی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر سیشن عدالت نے سبحان قریشی کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا
جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی قانونی پیروی
نئی دہلی 22 ؍ دسمبر 2025 : دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار دو مسلم نوجوان مسلم نوجوان عبدالسبحان قریشی( ممبئی ) اور عریض خان کو پٹیالہ ہائوس سیشن عدالت (نئی دہلی) نے کا کافی ثبوت و شواہد کی بنیاد پر مقدمہ سے ڈسچارج کردیا ۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ملزمین کے خلاف فرد جرم عائد کرنے کے یئے پختہ ثبوت و شواہد استغاثہ نے پیش نہیں کیئے ہیں لہذا ملزمین کے خلاف چارج نہیں فریم کیا جاسکتا ہے اور انہیں مقدمہ سے ڈسچارج کیا جاتا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج امیت بنسل نے دفاعی وکلاء ایم ایس خان اور کوثر خان کے دلائل کی سماعت کے بعد حکم جاری کیا۔ ملزم سبحان قریشی کو جمعیۃ علماء مہاراشٹر(ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے قانونی امداد فراہم کی ہے۔دوان سماعت وکیل ایم ایس خا ن نے بحث کرتے ہوئے عدالت کو بتایا تھاکہ تحقیقاتی ایجنسی NIAنے ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی ہے لیکن چارج شیٹ میں تحقیقاتی دستہ ایسا کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے جس سے یہ واضح ہوتا ہوکہ ملزم ممنوع تنظیم سیمی اور انڈین مجاہدین کا رکن ہے نیز وہ ماضی میں کسی بھی طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ایڈوکیٹ ایم ایس خا ن نے عدالت کو بتایا تھاکہ ملزم پر کھنڈوا، بھوپال ، احمد آباد ، ممبئی، دہلی ، پٹنہ ، بدھ گیا وغیرہ مقام پر ہونے والی دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث ہونے کا الزام تحقیقاتی ایجنسی نے عائید کیا تھا لیکن چارج شیٹ میں ملزم کے خلاف ایسا کوئی بھی پختہ ثبوت موجود نہیں ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہو کہ ملزم واقعی میں ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث تھا ۔ایڈوکیٹ ایم ایس خان نے عدالت کو بتایا کہ استغاثہ یہ بھی ثابت کرنے میں ناکام ثابت ہوا ہیکہ ملزم سیمی اور انڈین مجاہدین جیسی ممنوع تنظیم کا متحرک رکن تھا اور اس نے دہشت گردانہ کاررائیوں میں مدد کرنے کے لیئے نوجوانوں کی ذہن سازی کی تھی ۔دفاعی وکلاء نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ ملزمین کے قبضوں سے کسی بھی طرح کی ضبطی نہیں ہوئی ہے ، محض شک کی بنیاد پر انہیں دہشت گردی جیسے سنگین الزامات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے ۔
واضح رہے کہ عبدالسبحان قریشی کو دہلی پولس نے 23؍ جنوری 2018کو گرفتار کیا تھا اور اس پر ملک بھر میں رونما ہونے والے دہشت گردانہ واقعات میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ملزم سبحان قریشی پر ممبئی، دہلی، کیرالا اور دیگر صوبوں میں مقدمات زیر سماعت ہیں، دہلی سیشن عدالت کی جانب سے ملزم کو مقدمہ سے ڈسچارج کیئے جانے والے فیصلے کا دوسر ے مقدمات پر اثر پڑے گا۔ سبحان قریشی اور عریض خان پر یو اے پی اے قانون کی دفعات18اور 20؍ نیز تعزیرات ہند کی دفعہ 120B؍ کے تحت مقدمہ قائم کیاگیا تھا جس کا نمبر 307/2018ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں