src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> وقف ایکٹ کے خلاف جلگاؤں میں احتجاج, ہزاروں کی شرکت - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 12 اپریل، 2025

وقف ایکٹ کے خلاف جلگاؤں میں احتجاج, ہزاروں کی شرکت

 وقف ایکٹ کے خلاف جلگاؤں میں احتجاج, ہزاروں کی شرکت





 جلگاؤں (عقیل خان بیاولی)10 اپریل سے 7 جولائی تک آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی طرف سے وقف قانون  2025 کے نفاذ کےخلاف صدر جمہوریہ ہند کو درخواست دینے سے متعلق ہدایات و رہنمائی ملنے پر مختلف جمہوری طریقوں سے احتجاج، زنجیری احتجاج، جیل بھروں آندولن،راستہ روکوں آندولن ، پریس کانفرنس،جلوس  عام وغیرہ کے ذریعے احتجاج کرنے کی ہدایات پر، وقف بچاؤ کمیٹی جلگاؤں نے کلکٹر آفس  کے باہر احتجاج کا اہتمام جمعہ کی شام ٤ تا ٥ بجے کیا جس میں  ہزاروں افراد نے شرکت کی اور وقف ایکٹ کے خلاف نعرے بازی کی ۔



وقف قانون ترمیم سے متعلق معلومات 



سب سے پہلے فاروق شیخ نے کہا کہ یہ تبدیلیاں غیر آئینی ہےاور اسے روکنے کے لیے مسلسل تحریک چلائی ہوگی ساتھ ہی وقف امید ایکٹ اور تحریک کی اصل پیش کش سے متعلق تفصیلی جانکاری دی۔ اس موقع پر مفتی خالد کے ساتھ مفتی رمیض، سعید دیش مکھ ، مولانا توفیق شاہ، مولانا اسامہ الٰہی، مولانا قاسم ندوی نے حاضرین کو بتایا کہ وہ کس طرح آئینی اور جمہوری طریقوں سے اس تحریک کو چلا کر مخالفت درج کرتے رہے گے 



صدرجمہوریہ ہند سے درخواست 


 بعدازاں صدر جمہوریہ سے بذریعہ  میمورنڈم درخواست کی گئی، لوک سبھا، راجیہ سبھا میں ممبران پارلیمنٹ نے اس کے خلاف احتجاج کیا، آن لائن اور تحریری درخواستیں اور شکایات موصول ہوئیں اس کے باوجود بھی حکومت نے اسے منظور کرلیا جو غیر آئینی ہے اس بناء پر اس قانون کو غیر آئینی تسلیم کریں اور فوری طور پر اس قانون کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کی درخواست مفتی خالد نے دی، ان کے ہمراہ مفتی رمیض، مولانا توفیق شاہ، مولانا قاسم، فاروق شیخ، ندیم ملک، امجد پٹھان انور خان، مظہر خان، متین پٹیل انیس شاہ وغیرہ موجود تھے۔



احتجاج میں  رضاکارانہ طور پر عوام کی شرکت



آندولن میں متوقع تعداد سے زیادہ تعداد میں لوگوں نے شرکت کر احتجاج درج کیا اس سے احساس ہوتاہے کہ وقف ایکٹ کو لے کر لوگوں کے ذہنوں میں عدم اطمینان پیدا ہو رہا ہے۔ آندولن اختتام تک بھیڑ ضلع مجسٹریٹ کے دفتر کے باہر جمع ہوتی رہی۔ منتظمین نے آئندہ آندولن میں بھی شرکت کا مطالبہ کیا۔ مفتی رمیض کی دعاؤں پر اختتام ہوا۔



سماجی  سیاسی شعبے کی شخصیات کی رہی موجودگی



  آندولن میں مذہبی رہنماء اختر ندوی، مولانا شفیق پٹیل، مولانا عمر، حافظ رحیم، مختار پٹیل، حافظ وسیم پٹیل، سیاسی شعبے کے ندیم ملک، امجد پٹھان، سلیم انعامدار، مظہر پٹھان، سید عمران، اور سلیم شیخ، مذہبی تنظیم کل جماعتی کے سید چاند، وحدت اسلامی، ڈاکٹر جاوید شیخ جماعت اسلامی کی طرف سے احسن اسلم، عارف دیش مکھ اور عادل خان، ایس آئی او سے ریان باغبان اور صدام پٹیل،سماجی تنظیم کے شریف بابا، ظفر مرزا افضل جناب ندیم شیخ منیر سر وغیرہ کی شرکت قابل ذکر ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages