src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> جلگاؤں ضلع ایرنڈول کے ملنسار ہنس مکھ اپنائیت کے پیکر اردو فسانہ نگار سید ذاکر حسین کی رحلت ۔ - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

پیر، 20 جنوری، 2025

جلگاؤں ضلع ایرنڈول کے ملنسار ہنس مکھ اپنائیت کے پیکر اردو فسانہ نگار سید ذاکر حسین کی رحلت ۔

 جلگاؤں ضلع ایرنڈول کے ملنسار ہنس مکھ اپنائیت کے پیکر اردو فسانہ نگار سید ذاکر حسین کی رحلت۔







جلگاؤں (سعید پٹیل) اردو ادب کا ایک اور چراغ ہوا غل۔جلگاؤں ضلع کے تاریخی شہر ایرنڈول کے رہائش پذیر افسانہ نگار ، افسانوی مجموعہ ” راستے بند ہیں “ ہے کہ تخلیق کار سید ذاکر حسین صابر علی کا سفر ہوا تمام "راستے ہوۓ بند"وہ اپنے مالک حقیقی سے جاملے ۔گذشتہ روز اتوار ١٩ جنوری ٢٠٢٥ ء کو ناسک سے لوٹتے ہوۓ دوران سفر دل کا دورا پڑا جلگاؤں کے آرکڈ اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔تب ہی  انتقال کرگئے۔انا للہ وانا الیہ راجعون۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرماۓ و متعلقین کو صبر جمیل عطا کرے۔آمین مرحوم سید ذاکر حسین سبکدوش محکمہ آبپاشی کے انجینئر، اینگلو اردو ہائی اسکول و جونیئر کالج ایرنڈول کی انتظامیہ کمیٹی کے رکن تھے۔مرحوم ایک عمدہ افسانہ نگار تھے۔جلگاؤں شہر و ضلع بھر میں منعقد ہونے والے تعلیمی سیمنارز ،بالخصوص اردو نثری ادبی نشستوں میں شریک رہتے تھے اور اردو زبان کے ادباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوۓ ادب کی پیش رفت پر محبت بھرے اندر میں گفتگوکرتے، ہنس مکھ خوش مزاج ، ملنساری سے ملتے تھے۔مرحوم  عجز و انکساری اور صبر استقامت کا پیکر تھے۔آج ٢٠ جنوری ٢٠٢٥ء کو صبح ٩ بجے مقامی قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔اس موقعہ پر ملی  تعلیمی ، علمی ، ادبی شخصیات نے شرکت کیی ۔مرحوم کے انتقال پر ملال پر خاندیش اردو کونسل کے صدر عقیل خان بیاولی ، سیکریٹری سعید پٹیل ، نوشاد حمید سمیت اردو کے قلمکاروں نے مرحوم کے لیۓ دعاۓ مغفرت ، جنت الفردوس میں اعلی مقام کی اللہ عزوجل کے حضور دعائیں کی و تعزیت پیش کی۔تو سئنیر افسانہ نگار معین الدین عثمانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ مرحوم  خاندیش کے ایسے شریف النفس قلم کار تھے جنہیں تخلیقی صلاحیت کی دولت ورثے میں میسر آئی تھی یہی وجہ ہے کہ ان کے یہاں تخلیقات میں گہرائی کے ساتھ گیرائی کا عنصرحد درجہ نمایاں تھا‌ افسوس کہ علاقہ ایک خوش اخلاق اور ہنرمند قلم کار سے محروم ہوگیا ۔تو ڈاکٹر شکیل سعید نے کہا کہ ذاکر حسین اپنی مٹی کے قلم کار تھے  ریاستی حکومت کے محکمہ آبپاشی سے منسلک تھے وہی انہوں نے اردو زبان و ادب کی آبیاری کر ذرخیزی عطا کی "راستے بند ہیں"کے تخلیق کار کی زندگی کا سفر ہوا تمام ۔۔۔

ادبی دنیا میں نۓ راہ نقوش چھوڑ گیا۔"ہفت روزہ"خاندیش نامہ " کے مدیر اعلیٰ عمران خان نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ نۓ نثاروں کے لۓ مرحوم ھمیشہ رہنمائی کے لۓ حاضر ہوا کرتے تھے۔۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages