src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> 15 سیکنڈ بعد اب 'اویسی برادران' پر مرغی والی کہاوت پر حملہ، نونیت رانا بی جے پی کی نئی اسٹار بن کر ابھر رہی ہے. - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

ہفتہ، 11 مئی، 2024

15 سیکنڈ بعد اب 'اویسی برادران' پر مرغی والی کہاوت پر حملہ، نونیت رانا بی جے پی کی نئی اسٹار بن کر ابھر رہی ہے.

 





15 سیکنڈ بعد اب 'اویسی برادران' پر مرغی والی کہاوت پر حملہ، نونیت رانا بی جے پی کی نئی اسٹار بن کر ابھر رہی ہے.



ممبئی: مہاراشٹر کی امراوتی سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر 2019 کے انتخابات جیتنے والے نونیت رانا بی جے پی کے اسٹار کمپینر کے طور پر ابھر رہی ہیں۔ مہاراشٹر کے اورنگ آباد سے لے کر حیدرآباد تک صرف ان کے بارے میں ہی بات ہورہی ہے۔ امراوتی میں دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد نونیت رانا اب مہاراشٹر سے باہر انتخابی مہم کے لیے روانہ ہو رہی ہیں۔ کارکنوں میں ان کے روڈ شو اور جلسوں کو لے کر کافی جوش و خروش دیکھا جا رہا ہے۔ نونیت رانا کے 15 منٹ کے بجائے 15 سیکنڈ والے بیان پر حیدرآباد میں اب بھی ہنگامہ برپا ہے۔
حیدرآباد سے واپسی کے بعد نونیت رانا مہاراشٹر سے  ایم آئی ایم پر حملہ کررہی ہیں۔ نونیت رانا نے بھی اسد الدین اویسی کے اس بیان پر ردعمل دیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ چھوٹے کو بھیجوں تو وہ ٹی ٹوئنٹی کرے گا۔ اس بیان پر نونیت رانا نے کہا ہے کہ ان کے لئے چھوٹا ایک توپ ہوگا لیکن وہ ایسی توپ گھر کے باہر سجاوٹ کے لیے رکھتی ہیں۔ نونیت رانا نے اس بیان کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کیا ہے اور اس میں انہوں نے لکھا ہے کہ مرغی کا بچہ کب تک خیر منائے گا؟ نونیت رانا نہ صرف ایم آئی ایم پر سخت حملہ کر رہی ہیں، بلکہ رانا اپنے طریقے سے ان مسائل کو بھی اٹھا رہی ہیں جن پر بی جے پی کے دیگر لیڈر نرم ہیں۔ یہی نہیں رانا نے راویر میں پارٹی امیدوار رکھشا کھڑسے کے روڈ شو میں مادھوی لتا کے انداز میں خیالی تیر چلایا، یہی نہیں، اس کا ویڈیو بھی شیئر کیا۔
نونیت رانا کی اویسی سے پرانی رنجش ہے۔ نئی پارلیمنٹ میں رام مندر اور دیگر مسائل پر بولتے ہوئے پہلی بار انہوں نے اسد الدین اویسی کو چیلنج کیا تھا۔ نونیت رانا نے کہا تھا کہ اگر آپ اس ملک میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو جئے شری رام کہنا پڑے گا۔ حیدرآباد سے واپس آنے کے بعد نونیت رانا نے اورنگ آباد سے شیوسینا کے امیدوار سندیپن بھومرے کے لیے بھرپور مہم چلائی۔ لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلے میں مہاراشٹر کی 11 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس میں اورنگ آباد، راویر سیٹیں شامل ہیں۔ یہی نہیں، نونیت رانا راؤ صاحب دانوے پاٹل کی مہم چلانے کے لیے مراٹھا ریزرویشن کے گڑھ جالنہ بھی پہنچی تھی۔ بی جے پی کے مضبوط گڑھ گجرات میں نونیت رانا کو بھی انٹری مل گئی۔ رانا نے انتخابی مہم کے تیسرے مرحلے میں گجرات کی بھڑوچ اور کچ لوک سبھا سیٹوں پر پارٹی امیدواروں کے لیے روڈ شو کیا تھا۔ ایسے میں سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ کیا نونیت رانا بی جے پی کی نئی اسٹار بن کر ابھری ہیں۔ نونیت رانا نے لوک سبھا انتخابات کے اعلان کے بعد بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، لیکن جس طرح انہوں نے  ایم آئی ایم کے گڑھ حیدرآباد میں اویسی برادران پر حملہ کیا۔ وہ بحث میں آگئی۔ جہاں تلنگانہ میں حیدرآباد طویل عرصے سے مجلس کا گڑھ رہا ہے وہیں مہاراشٹر میں اورنگ آباد سیٹ بھی ایم آئی ایم کے پاس ہے۔ 4 جون کو آنے والے نتائج سے یہ واضح ہو جائے گا کہ نونیت رانا کی انتخابی مہم بی جے پی کے لیے کتنی فائدہ مند رہی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages