مدنی نگر کے 8 سالہ اسعد شیخ کے اہل خانہ کو بجلی کمپنی 10 لاکھ روپیے ہرجانہ فوری طور پر ادا کرے!!!
بجلی کمپنی کی تساہلی کے خلاف انٹر نیشنل ہیومن رائٹس کے صدر حضرت صابر نورانی (مدنی دربار) کے تیور سخت!!!
مالیگاؤں : (نامہ نگار )مالیگاؤں کی پرائیوٹ بجلی کمپنی کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے انٹر نیشنل ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے صدر حضرت صابر نورانی (مدنی دربار) نے کہا کہ مالیگاؤں شہر میں جب سے ریاست بنگال کی کلکتہ اٹامک انرجی نامی پرائیوٹ بجلی کمپنی کے ہاتھوں سپلائی نظام سونپا گیا ہے تب سے ہی مذکورہ پرائیوٹ کمپنی مختلف حیلوں بہانوں سے شہریان کے حق میں وبال جان بنی ہوئی ہے. کبھی فالٹی بل کے نام پر تو کبھی میٹر تبدیلی کرتے ہوئے تیز رفتار میٹر کی تنصیب کو لے کر اسی طرح اوور لوڈ بلنگ کے نام پر بنکروں اور گھریلو بجلی استعمال کرنے والوں کو مختلف طریقوں سے حیران و پریشان کرنا پرائیوٹ بجلی کمپنی نے روز مرہ کا معمول بنا رکھا ہے. مختلف بہانوں سے گھنٹوں کی بجائے ساری رات بجلی سپلائی مسدود رکھنا شہریان کے لئے حد درجہ تکلیف کا باعث بنا ہوا ہے. رمضان المبارک کے باوجود شہر کے مختلف علاقے اندھیروں کی آمجگاہ بنے ہوئے ہیں. اسی طرح گھریلو استعمال کے لئے نئے بجلی کنکشن کی حصولیابی بھی شہریان کے لئے حد درجہ تکلیف کا باعث ہوتی جارہی ہے. جس دن سے مذکورہ پرائیوٹ بجلی کمپنی نے سپلائی نظام اپنے ہاتھوں میں لیا ہے کساد بازاری اور بحران کے شکار چھوٹے بنکر مزید زیر بار ہوئے جارہے ہیں.کلکتہ بجلی کمپنی کے ظالمانہ سلوک اور سرکار کی صنعت دشمن پالیسی کی وجہ سے مالیگاؤں کی پاور لوم صنعت سسک سسک کر دم توڑ رہی ہے لیکن بجلی کمپنی ہے کہ اپنے آپ میں مست و بے خود صرف اور صرف بجلی بل کی وصولی اور بجلی کنکشن منقطع کرنے پر اپنی ساری قوت صرف کررہی ہے. حضرت صابر نورانی نے اپنے علاقے کا دل دہلا دینے والا واقعہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ جمعہ کو دوپہر میں تقریبا ڈیڑھ بجے کے درمیان مدنی نگر پاور ہاؤس کے پاس واقع ایک الیکٹرک پول میں کرنٹ آنے سے 8 سالہ معصوم بچہ اسعد شیخ جاوید کی موت واقع ہوگئی ۔یہ بچہ نماز جمعہ ادا کرنے کے لیے جارہا تھا ۔سعد شیخ مدنی نگر گھر نمبر 153 ، سروے نمبر 198 گلی نمبر 2 کا ساکن تھا . جمعہ سے قبل ڈیڑھ بجے کے دوران 8 سالہ اسعد شیخ گھر سے نماز کے لئے نکلا اور مدنی نگر پاور ہاؤس کے قریب واقع الیکٹرک پول کے پاس سے گزر رہا تھا کہ تبھی اسے زور دار شاک لگا جس کے سبب وہ جاں بحق ہوگیا.آپ نے پرائیوٹ بجلی کمپنی سے کہا کہ معصوم سعد شیخ کے اہل خانہ کو 10 لاکھ روپے مالی مدد فوری طور پر کی جائے نیز شہر بھر کے الیکٹرک پول کی جانچ کی جائے. جہاں جہاں پول پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں وہاں مورم ڈالا جائے. بجلی کمپنی شہریان کی جان سے کھلواڑ بند کرے ورنہ کمپنی کو شہر بدر کردیا جائے گا.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں