15000 کروڑ روپے کا فراڈ، ایف آئی آر میں 32 نام... مہادیو بیٹنگ ایپ کی تحقیقات ممبئی کرائم برانچ کو سونپی گئی۔
ممبئی: مہادیو بیٹنگ ایپ سے متعلق 15,000 کروڑ روپے کے مبینہ جوا اور سائبر فراڈ کی ایف آئی آر کی تحقیقات ممبئی کرائم برانچ کو سونپ دی گئی ہے۔ ایک اہلکار نے جمعرات کو یہ معلومات دی۔ افسر نے کہا کہ کیس میں تفصیلی تحقیقات کی ضرورت کے پیش نظر، ممبئی پولیس کمشنر وویک پھانسالکر نے اسے کرائم برانچ کو منتقل کر دیا۔ پولیس نے پہلے کہا تھا کہ اس ماہ کے شروع میں ممبئی کے ماٹونگا پولیس اسٹیشن میں عع 32 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، ۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے لوگوں سے تقریباً 15 ہزار کروڑ روپے کا دھوکہ کیا ہے۔ ای ڈی نے دعوی کیا کہ فارنسک تجزیہ اور ایک 'کیش کورئیر' کے ذریعہ دیئے گئے بیان سے چونکا دینے والے الزامات کا انکشاف ہوا ہے کہ مہادیو بیٹنگ ایپ کے پروموٹرز نے اب تک چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو تقریباً 508 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور یہ تحقیقات کا معاملہ ہے۔ بعد میں بی جے پی نے شبھم سونی کا ایک ویڈیو جاری کیا جس میں سونی کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ وہ ایپ کے مالک ہیں اور ان کے پاس چھتیس گڑھ کے چیف بھوپیش بگھیل کو اب تک 508 کروڑ روپے کی ادائیگی کا ثبوت ہے۔ حالانکہ وزیر اعلیٰ نے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
ممبئی میں ایک سماجی کارکن کی شکایت پر 7 نومبر کو درج کی گئی ایف آئی آر میں 31 لوگوں کے نام درج ہیں، جب کہ 32 ویں شخص کا نام معلوم نہیں ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق، موہت برمن مبینہ مہادیو بیٹنگ ایپ میں 16 ویں ملزم ہیں۔ گورو برمن 18ویں نمبر پر ہیں۔ برمن خاندان نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں ایف آئی آر کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ تمام الزامات بے بنیاد ہیں۔ ایف آئی آر جھوٹی اور بے بنیاد ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں