ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے بہار کے دو عظیم شاعر معین کوثر اور افتخار عاکف کے اعزاز میں محفل اعزازیہ و مشاعرہ کا انعقاد ۔
وفا کی شمع جلاؤ کہ ہم غزل کہہ لیں
اداس رات ہے آؤ کہ ہم غزل کہہ لیں
مرغوب اثر فاطمی ۔
مرے رزق میں برکتیں ہوگئیں
پرندوں کو دانا کھلانے کے بعد،
وارث اسلام پوری۔
پٹنہ پھلواری شریف 06/اکتوبر 2023 ( پریس ریلیز) صوبۂ بہار کی مشہور سرزمین۔۔ ۔۔ سے تعلق رکھنے والے دو مشہور ومعروف شاعر معین کوثر،اور افتخار عاکف کے اعزاز میں نیاز نذر کی صدارت میں ایک خوبصورت محفل اعزازیہ و مشاعرہ مشاعرہ کا انعقاد ہوا،
مہمان خصوصی کے طور پر مشہور و معروف شاعر، مصنف، سابق ڈی ایس پی، مرغوب اثر فاطمی نے شرکت کی ۔
تقریب کا اہتمام محمد ضیاء العظیم (ٹرسٹی ضیائے حق فاؤنڈیشن ) ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیر پرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن) ڈاکٹر نصر عالم نصر اور ان کی ٹیم نے کیا، واضح رہے کہ ضیائے حق فاؤنڈیشن ایک سماجی، فلاحی اور ادبی تنظیم ہے جو دیگر ادبی خدمات میں سرگرم رہنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی کاموں میں بھی پیش پیش رہتی ہے،اس سے قبل بھی کئی اہم شعراء و ادباء و صحافی کو ان کی علمی و ادبی خدمات کی بناء پر اعزازات سے نواز چکی ہے، ٹرسٹ خصوصیت کے ساتھ ان شعراء و ادباء کو تلاش کرتی ہے جو ایک اچھے فنکار ہونے کے باوجود بھی دنیائے ادب انہیں نظر انداز کرتی ہے اور وہ گمنامی کی زندگی گزار رہے ہوتے ہیں، انہیں تلاش کرکے ان کے علوم و فنون سے دنیائے ادب کو متعارف کراتی ہے ، مذکورہ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام شہر پٹنہ کے قلب میں واقع مسلم اکثریتی علاقہ پھلواری شریف میں ایک ادارہ مدرسہ ضیاء العلوم اور ایک لائبریری ضیائے حق فاؤنڈیشن پبلک لائبریری بھی چل رہی ہے، جہاں بچے بچیاں اپنی علمی و ادبی پیاس بجھا رہے ہیں۔
پروگرام کی نظامت مشہور و معروف طنز و مزاح کے شاعر رہبر گیاوی المعروف چونچ گیاوی، اور ڈاکٹر نصر عالم نصر نے کی، پروگرام کی شروعات عفان ضیاء نے نعت سےکیا، جبکہ باضابطہ آغاز وارث اسلام پوری نے اپنے مخصوص لب و لہجہ کے ساتھ نعت پاک سے محفل کو خوبصورت بنایا ۔
پھر ناظم مشاعرہ رہبر گیاوی المعروف چونچ گیاوی نے افتتاحی کلمات میں تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ضیائے حق فاؤنڈیشن کے مختصر تعارف میں انہوں نے کہا کہ بہت کم وقتوں میں یہ فاؤنڈیشن نے کارہائے نمایاں انجام دیا اور دے رہا ہے، اس کے بعد دونوں شعراء افتخار عاکف، معین کوثر کو ان کی علمی و ادبی خدمات کے اعتراف میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کی جانب سے شال اور سند سے نوازا گیا ۔
پھر ایک خوبصورت مشاعرہ کا انعقاد ہوا، مشاعرہ میں مشہور و معروف شاعر و ادیب شکیل سہسرامی نے معین کوثر اور افتخار عاکف کے اعزاز میں تہنیتی اشعار بھیجیے جسے محمد ضیاء العظیم نے سامعین کے سامنے پڑھا،
اشعار
شکیل سہسرامی
شاعر خوب افتخار عاکف
سب کے محبوب افتخار عاکف
حضرتِ رمز سے یہ کرتے ہیں
خود کو منسوب افتخار عاکف۔
یہ جو موصوف معین کوثر ہیں
طرزِ سنجیدگی کا مظہر ہیں
ان کے شعر و سخن کا کیا کہنا
میری نظروں میں ماہ و اختر ہیں۔
مشاعرہ میں شعراء کرام کے غزل سے چند اشعار
سہیل فاروقی
بدلنے کا ہنر بھی جانتا ہے
میں نازاں ہوں مزاج دوستاں پر،
نذر فاطمی
ہمارے ساتھ ہی چلنے کی ضد اگر ٹھہری
صعوبتوں میں بھی تم مسکرا سکو تو چلو،
شمیم شعلہ
ہے ہمیشہ کی طرح آج بھی روشن وہ چراغ
آندھیاں آئیں بہت، جسکو بجھانے کے لئے،
ڈاکٹر نصر عالم نصر
اسے معلوم منزل بھی نہیں ہے
مگر وہ سب سے آگے چل رہا ہے،
چونچ گیاوی
کہا یہ لیڈروں نے نوجوانو
تم اپنے آپ کو بیدار کر لو
الیکشن کا زمانہ آ رہا ہے
سب اپنا اسلحہ تیار کر لو
میر سجاد
آج کے لوگ پہ حاوی ہے نئے دور کا رنگ
اپنے اجداد کی تہذیب مٹانے نکلے،
اصغر حسین کامل
نہ کوئی دوست، نہ دشمن، نہ خاندان کی بات
زمیں پہ رہ کے وہ کرتا ہے آسمان کی بات،
وارث اسلام پوری
نہ اتنا ہنسو دل دکھانے کے بعد
تمہیں بھی ہے رونا رلانے کے بعد،
افتخار عاکف
پھوٹ پھوٹ کر رویا دل تب میں نے یہ غور کیا
جان بوجھ کر K. K. D نے عاکف کو اگنور کیا،
معین کوثر
کسک، سوزش، تپک، افسردگی، بے چینی، مایوسی
الہی تونے کیا کیا لکھ دیا میرے مقدر میں،
محمد ضیاء العظیم
ممکن ہے وہ مجھ کو بھول کر رہ لے گا
اچھا ہے پھر مجھ کو بھی آسانی ہے،
مرغوب اثر فاطمی (مہمان خصوصی شاعر )
منھ چڑھاتی ہیں مرا اب تو قفس کی تتلیاں
قید کی مدت بتا صیاد کتنی رہ گئی
آخر میں ناظم مشاعرہ ڈاکٹر نصر عالم نصر نے پروگرام کے حوالے سے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، انہوں نے دونوں بزرگ شاعر افتخار عاکف اور معین کوثر کے علوم و فنون اور ادبی خدمات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی شخصیات محتاج تعارف نہیں ہیں، دنیائے ادب ان کے شعر و ادب سے بھر پور استفادہ کرتی ہے، اس بزم میں ان کا تشریف لانا یہ ہمارے لئے خوش آئند ہے، کم وقتوں میں ان کے علوم و فنون پر گفتگو نہیں کی جاسکتی ہے۔ نیز میں ضیائے حق فاؤنڈیشن کی سرگرمیوں سے بخوبی واقف ہوں، اس تنظیم نے ان دو شعراء کا حسن انتخاب کیا کہ ان کی خدمات کو سراہا، یہ تنظیم اپنے محاذ پر بھر پور کارہائے نمایاں انجام دے رہی ہے، آج مجھے یہاں بہت خوشی محسوس ہورہی، یہ محفل میری زندگی کی یادگار کا حسین لمحہ ہوگا، آپ سب کی اس بے لوث محبت کو میں تا عمر یاد رکھوں گا، پھر ضیائے حق فاؤنڈیشن کے برانچ اونر محمد ضیاء العظیم نے تمام مہمانان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری یہ خوش بختی ہے کہ ہماری آواز پر آپ سب نے اپنی ہزارہا مصروفیات کے باوجود بھی یہاں آنے کی زحمت گوارا کی، ہم پروردگار کا شکر ادا کرتے ہیں اور آپ تمام مہمانان کا شکریہ، خصوصاً ڈاکٹر نصر عالم نصر ،ڈاکٹر صالحہ صدیقی چئیرپرسن ضیائے حق فاؤنڈیشن کا کہ آپ دونوں کے باہمی تعاون سے ہی یہ پروگرام منعقد ہوا، اب ہم سب کی کوشش ہو کہ اردو زبان و ادب کی تعلیم سماج و معاشرہ کا ہر ایک ایک بچہ حاصل کرے، پڑھے، سیکھے، اور بولے، ہماری تہذیب و ثقافت اسی زبان کے ذریعہ زندہ وتابندہ رہ سکتی ہے، ہم میں سے ہر ایک فرد ایک ذمہ داری کے ساتھ اس زبان کی تشہیر و اشاعت میں کوشاں رہے، پھر صدر محترم نیاز نذر کی اجازت سے محفل کے اختتام کا اعلان ہوا ۔
پروگرام میں مدرسہ ضیاء العلوم کے طلبہ سمیت پھلواری شریف کی معزز شخصیات شامل رہے ، اس پروگرام کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں خصوصی طور پر ضیائے حق فاؤنڈیشن کی چیئرپرسن و اسٹنٹ پروفیسر شعبۂ اردو سمستی پور کالج (متھلا یونیورسٹی) ڈاکٹر صالحہ صدیقی، ڈاکٹر نصر عالم نصر، محمد ضیاء العظیم کا نام مذکور ہے جن کی محنت و کاوش کی وجہ سے یہ پروگرام پایۂ تکمیل تک پہنچ سکا،
جبکہ عمومی طور پر فاطمہ خان، زیب النساء، شمیمہ بانو، فقیھہ روشن، قاری ابوالحسن، قاری عبدالواجد، مفتی نورالعظیم، حافظ ثناء العظیم، عفان ضیاء، حسان عظیم کا نام مذکور ہے.
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں