src='https://pagead2.googlesyndication.com/pagead/js/adsbygoogle.js?client=ca-pub-2927126055114474'/> مراٹھا ریزرویشن: تحریک پرتشدد : ایم ایل اے کے گھر جلائے گئے، بیڑ اور عثمان آباد میں کرفیو، جانیں تازہ ترین صورتحال - مہاراشٹر نامہ

Breaking

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Responsive Ads Here

منگل، 31 اکتوبر، 2023

مراٹھا ریزرویشن: تحریک پرتشدد : ایم ایل اے کے گھر جلائے گئے، بیڑ اور عثمان آباد میں کرفیو، جانیں تازہ ترین صورتحال

 








مراٹھا ریزرویشن: تحریک پرتشدد : ایم ایل اے کے گھر جلائے گئے، بیڑ اور عثمان آباد میں کرفیو، جانیں تازہ ترین صورتحال


 وہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے پوری طرح پابند ہیں : وزیر اعلی کی یقین دہانی



 ممبئی: مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرنے والی پرامن تحریک پیر کو اچانک پرتشدد ہو گئی۔  پیر کو بیڑ میں این سی پی کے ایم ایل اے پرکاش سولنکے کے گھر اور ایم ایل اے سندیپ کشر ساگر کے دفتر پر پہلے پتھراؤ کیا گیا اور پھر آگ لگا دی گئی۔  وہاں کھڑی گاڑیاں جلا دی گئیں۔  بیڑ میں شرد پوار گروپ کے این سی پی کا دفتر بھی آگ کے حوالے کر دیا گیا۔ مراٹھا مظاہرین نے کئی مقامات پر سڑکوں پر ٹائر جلا کر احتجاج کیا۔  مظاہرین کی جارحیت کو دیکھتے ہوئے حکمراں پارٹی کے کئی ایم ایل اے اور ایم پیز کے گھروں کی سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔  شام تک بیڑ اور  عثمان آباد میں غیر معینہ مدت کے لیے دفعہ 144 کا اطلاق کر دیا گیا ہے۔  اس دوران وزیر اعلی شندے نے گورنر رمیش بیس سے ملاقات کی۔  اس سے قبل ایم وی اے کا وفد بھی گورنر سے ملنے گیا تھا۔



وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے مظاہرین سے امن کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ حکومت مراٹھا برادری کو ریزرویشن دینے کے لیے پابند عہد ہے۔  انہوں نے گزشتہ 6 دنوں سے موت کا انشن کر رہے مراٹھا احتجاجی لیڈر منوج جرانگے پاٹل سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنی صحت کا خیال رکھیں اور تحریک کو پرتشدد راستے پر نہ لے جائیں۔  اس کے جواب میں جرانگے پاٹل نے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی اور یہ بھی الزام لگایا کہ جاری تشدد کے پیچھے برسراقتدار کا ہاتھ ہے۔  انہوں نے کہا کہ انہیں پہلے ہی اس بات کا خدشہ تھا۔


 جیسے ہی تحریک نے زور پکڑا، پیر کو مراٹھا ریزرویشن سے متعلق کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔  میٹنگ کے بعد وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے صحافیوں کو بتایا کہ 11,530 پرانے ریکارڈوں میں کنبی ذات کا ذکر ہے۔  جن لوگوں کے کاغذات میں کنبی ذات کا ذکر ہے، انہیں نئے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا کام منگل سے شروع ہوگا۔  یہ قابل ذکر ہے کہ کنبی زراعت میں مصروف ایک کمیونٹی ہے، جو مہاراشٹر میں دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کے زمرے میں درجہ بندی کی گئی ہے اور انہیں تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں ریزرویشن کا فائدہ ملتا ہے۔


وزیر اعلی شندے نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت نے پہلے ہی ریٹائرڈ جج سندیپ شندے کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو مراٹھا برادری کے لیے کنبی ذات کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کرے گی۔  حکومت کو اس کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ مل گئی ہے۔  یہ رپورٹ منگل کو ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔  شند نے کہا کہ ان کی حکومت اس معاملے میں پوری طرح سنجیدہ ہے۔  وہ یقینی طور پر ریزرویشن کے لیے جو بھی مناسب ہوگا وہ قدم اٹھائے گی۔  وزیر اعلی نے مزید کہا کہ وہ مراٹھا ریزرویشن کے لیے پوری طرح پابند ہیں۔  


وزیر اعلی شندے نے سپریم کورٹ میں مراٹھا ریزرویشن مسئلہ سے متعلق کیوریٹیو پٹیشن دائر کرنے کے لئے تین ریٹائرڈ ججوں کی ایک ماہر مشاورتی کمیٹی کا اعلان کیا ہے۔  یہ کمیٹی کیوریٹیو پٹیشن کے سلسلے میں ریاستی حکومت کو مناسب مشورہ دے گی۔  یہی نہیں، حکومت سینئر وکلاء کی ٹاسک فورس کو بھی مکمل تعاون فراہم کرے گی جو مراٹھا ریزرویشن کی قانونی جنگ لڑنے کے لیے بنائی گئی ہے۔  آپ کو بتا دیں کہ اس کمیٹی میں جسٹس شندے، جسٹس بھوسلے اور جسٹس گائیکواڑ شامل ہیں۔  حکومت نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے کی حساسیت کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔


 مراٹھا ریزرویشن کی حمایت میں اب تک دو ایم پی اور دو ایم ایل اے استعفی دے چکے ہیں۔  اتوار کو ہنگولی سے شندے دھڑے کے ایم پی ہیمنت پاٹل نے استعفیٰ دے دیا تھا۔  پیر کو، ناسک کے شنڈے دھڑے کے ایم پی ہیمنت گوڈسے نے بھی استعفیٰ دے دیا۔  یہاں بیڈ ضلع کے گیورائی سے بی جے پی ایم ایل اے لکشمن پوار نے استعفیٰ دے دیا ہے۔  لکشمن پوار نے اپنا استعفیٰ اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو بھیج دیا ہے، جب کہ ہیمنت گوڈسے نے اپنا استعفیٰ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو بھیج دیا ہے۔  اس کے علاوہ کانگریس ایم ایل اے سریش ورپوڈکر نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Post Bottom Ad

Responsive Ads Here

Pages