مالیگاؤں 2008بم دھماکہ معاملہ: سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے احاطہ عدالت میں کار پارکنگ کی اجازت طلب کی
ایک ملزمین نے ممبئی میں رہنے کی سہولت نا ہونے کی بنیاد پر مقدمہ کی سماعت ملتوی کرنے کی گذارش کی
ممبئی 5/ اکتوبر: مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ معاملے میں آج لگاتارتیسرے دن خصوصی این آئی اے عدالت نے ملزمین کے بیانات درج کیئے، آج بھی عدالتی کاروائی کا آغاز تاخیر سے ہوا کیونکہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اور اس مقدمہ کی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر عدالت تاخیر سے پہنچی اور اس نے تاخیر سے پہنچے کی وجہ طبیعت اور ممبئی کی ٹرافک کو بتایا۔ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے عدالت تاخیر سے پہنچنے کی وجہ سے گیارہ کی بجائے ڈھائی بجے عدالتی کاروائی کا آغاز ہوا۔
خصوصی این آئی اے جج اے کے لاہوٹی نے آج ملزمین سے بم دھماکہ میں زخمی ہونے والے زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر تیل راندھے کی گواہی کی بنیاد پر سوالات پوچھے جس کا جواب ملزمین یہ کہتے ہوئے دیا کہ انہیں کچھ پتہ نہیں یا انہیں کچھ نہیں کہنا ہے یا غلط ہے۔ خصوصی جج نے ملزمین کو انگریزی، ہندی اور مراٹھی میں سوالات سمجھائے اور ان سے جواب طلب کیا۔ گذشتہ کل خصوصی این آئی اے عدالت نے ابتک ملزمین سے 213/ سوالات پوچھ چکی ہے، عدالت کل ایک بار پھر ملزمین سے سوالات پوچھے گی، خصوصی جج نے ملزمین کو کہا کہ عدالت سنیچر کے دن کرنل پروہت کی جانب سے داخل عرضداشت پر حکم جاری کریگی لہذا اس دن 313/ کے تحت سوالات نہیں ہونگے۔
ملزمین سے سوالات کے اختتام کے بعد سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر نے خصوصی جج اے کے لاہوٹی کو ایک عرضداشت دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ ان کی کار کو عدالت کے احاطہ میں پارکننگ کی اجازت دی جائے کیونکہ ان کی کار میں ان کی دوائیاں اور دیگر اشیاء رہتی ہے جس کی اسے کبھی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ سادھوی پرگیہ سنگھ کی عرضداشت کو پڑھنے کے بعد خصوصی جج نے انہیں کہاکہ پارکننگ کا معاملہ پرنسپل جج کے اختیار میں آتا ہے لہذا و ہ پرنسپل جج سے رجوع کرے جس کے بعد پرگیہ سنگھ کے وکلاء نے پرنسپل جج سے رجوع ہونے کے لیئے سیشن کورٹ ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ قائم کیا۔
اسی درمیان ملزم سدھاکر اوم کار چترویدی عدالت سے گذارش کی کہ عدالت عدالتی کارروائی کچھ دن کے لئے ملتوی کرے کیونکہ اس کے پاس رہنے کے لیئے جگہ نہیں ہے اور ممبئی میں کوئی انہیں کرایہ کا مکان نہیں دیتا۔ خصوصی جج نے انہیں کہاکہ وہ اپنے وکیل سے صلاح مشورہ کریں جس کے بعد عدالت اس کی عرضداشت پر کاروائی کریگی لیکن عدالت مقدمہ کی سماعت ملتوی نہیں کرسکتی ہے۔
اس دوران عدالت میں خصوصی سرکاری وکیل اویناس رسال، جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) کی جانب سے بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ شاہد ندیم، ایڈوکیٹ اعجاز شیخ و دیگر موجود تھے۔
واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔323سرکاری گواہان کے بیانات کے اندراج کے بعد عدالت نے ملزمین کے 313 کے بیانات کا اندراج شروع کردیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں