مہاڈا کی لاٹری میں ملا فلیٹ، رقم جمع نہ ہوسکی تو الاٹمنٹ منسوخ، بامبے ہائی کورٹ نے دی راحت
ممبئی: ممبئی ہائی کورٹ نےمہاڈا کو جھٹکا دیا ۔ عدالت نے مہاڈا کے اس حکم کو منسوخ کر دیا ہے، جس میں ایک شخص کو فلیٹ کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی گئی تھی۔ کورونا کی دوسری لہر میں بیمار ہونے کی وجہ سے یہ شخص مقررہ وقت میں رقم جمع نہیں کروا سکا۔ جسٹس ملند جادھو نے سماعت کے بعد کہا کہ کوویڈ کے دوسرے لاک ڈاؤن نے پورے ملک کو متاثر کیا ہے۔ یہ لاک ڈاؤن 16 مارچ سے 28 جون 2021 کے درمیان نافذ کیا گیا تھا۔ 2019 میں مہاڈا لاٹری کا فاتح بننے والا شخص کورونا کی دوسری لہر کے دوران دو بار بیمار پڑا۔ دونوں بار اسے ہسپتال میں داخل کیا گیا۔ چیمبور کے ساکن کو ایل آئی جی کیٹیگری میں مکان ملا تھا۔ اہلیت کی تصدیق کرنے کے بعد، اس شخص کو پہلے رقم کا 25 فیصد جمع کرنے کو کہا گیا۔ جسے وہ جمع کرانے میں ناکام رہا۔ اس کی وجہ سے، 18 اپریل 2022 کو، مہاڈا کے ڈپٹی چیف آفیسر نے فلیٹ کی الاٹمنٹ منسوخ کر دی۔
لاٹری جیتنے والے نے مہاڈا کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مہاڈا نے ان کا فریق سنے بغیر فلیٹ کی الاٹمنٹ منسوخ کردی ہے۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے رقم جمع کرانے کی مدت میں 90 دن کی توسیع کی تھی، لیکن مہاڈا نے اس پر غور نہیں کیا۔
دریں اثنا، مہاڈا کے وکیل نے کہا کہ رقم کی ادائیگی سے متعلق شرائط و ضوابط کی تعمیل نہ کرنے کی وجہ سے فلیٹ کا الاٹمنٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ مہاڈا کا حکم مکمل طور پر درست ہے۔ لیکن جسٹس نے درخواست کے حقائق کو دیکھتے ہوئے مہاڈا کے حکم کو منسوخ کر دیا اور رقم کی ادائیگی کے بعد درخواست گزار کو مکان الاٹ کرنے کی ہدایت کی۔ جسٹس جادھو نے مہاڈا کو باقی رقم پر 13.5 فیصد سالانہ سود وصول کرنے کی اجازت دی ہے۔ جسٹس جادھو نے کہا کہ یہ حکم صرف درخواست گزار تک محدود ہے۔
اس پر مہاڈا کے وکیل نے کہا کہ وہ اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ جانا چاہتے ہیں، کیونکہ اس طرح کے کئی معاملے ہیں۔ اس لیے فیصلے کو روکا جائے۔ مہاڈا کے وکیل کی اس درخواست کے پیش نظر جسٹس نے فیصلہ پر چار ہفتوں کے لیے روک لگا دی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں