10 گرام چرس کم ہونے پر ہائی کورٹ نے گرفتار ملزم تاجر کو دی بڑی راحت ۔
ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے چرس ضبط کرنے کے ایک مقدمے میں ملزم تاجر کو ضمانت دے دی کیونکہ جب دو ماہ بعد مجسٹریٹ کے سامنے چرس کا وزن کیا گیا تو اس کا وزن ایک کلو گرام سے 10 گرام کم تھا۔ جب پولیس نے تاجر کو پکڑا تو اس کا وزن 1.01 کلو گرام تھا۔ عدالت نے مجسٹریٹ کے روبرو پیش ہونے والے وزن کا نوٹس لے لیا۔ ملزم تاجر کی ضمانت منظور کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ مجسٹریٹ کے سامنے نمونے لینے میں تاخیر پولیس کے بس سے باہر تھی۔ ایسی صورت حال میں جب مقدمہ ابھی شروع نہیں ہوا اور ملزم کا کوئی سابقہ مجرمانہ ریکارڈ بھی نہیں ہے، تب اسے ضمانت مل جاتی ہے۔
باندرہ کے تاجر سنیل نائیک کو 1.01 کلو چرس کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ایم ایس کارنک نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں وزن کے لحاظ سے چرس کی مقدار ایک کلو سے کم تھی۔ اس صورت میں یہ مقدار تجارتی مقدار نہیں ہے. نائیک کو اپریل 2022 میں باندرہ پولیس کے انسداد منشیات یونٹ نے حراست میں لیا تھا۔ نائیک کے وکیل انیکیت نکم نے دلیل دی کہ جب ایسپلینڈ کورٹ کے سامنے ممنوعہ مادہ کا وزن کیا گیا تو یہ کمرشیل زمرے میں نہیں آتا تھا۔ عدالت کو اس پر انحصار کرنا پڑا۔ چرس این ڈی پی ایس ایکٹ میں بھانگ کے تحت آتا ہے، اس زمرے میں 1 کلو سے زیادہ کو تجارتی مقدار کہا جاتا ہے۔
نائیک کو باندرہ پولیس کے انسداد منشیات یونٹ نے ایک اور ملزم کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔ اس کے پاس 1.02 کلو چرس تھی۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اس کے پاس کمرشل مقدار ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ مجسٹریٹ کے سامنے پیمائش میں 59 دن کی تاخیر ہوئی۔ یہ بات تفتیشی ایجنسی کے بس سے باہر تھی۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ تاخیر سے چرس سوکھ گئی۔ جس کی وجہ سے مزید وزن کم ہوگیا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ضبطی کے دوران وزن کو مدنظر رکھا جائے۔ تو ملزم کے وکیل نے اس پر اعتراض کیا۔ ہائی کورٹ دوبارہ سماعت کے دوران اس پر غور کرے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں