مہاراشٹر میں جلد ہوگا 'کھیلا'، شیو سینا اور این سی پی کے بعد اگلا نمبر کانگریس کا، تلنگانہ کے وزیراعلی کے سی آر کے دعوے سے مچی کھلبلی
ممبئی: مہاراشٹر میں شیوسینا کی تقسیم کے ایک سال بعد این سی پی میں بھی بغاوت ہوگئی۔ اس سے یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ آنے والے دنوں میں کانگریس پارٹی میں پھوٹ پڑنے والی ہے۔ ان سب کے درمیان تلنگانہ کے وزیر اعلی کے. چندر شیکھر راؤ نے بھی چونکا دینے والا انکشاف کیا ہے۔ کے سی آر کے دعوے کے مطابق کانگریس جلد ہی مشکل میں پڑ جائے گی، جلد ہی کانگریس میں بڑی پھوٹ ہوگی۔ ایسے میں یہ بحث بھی شروع ہو گئی ہے کہ کانگریس کا کون سا لیڈر بغاوت کا آغاز کرے گا وزیراعلی تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے کولہاپور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ دعویٰ کیا۔ کے سی آر نے کہا کہ شرد پوار ہمیں بی جے پی کی بی ٹیم کہتے تھے۔ لیکن آج آپ ان کی پارٹی کا حال جانتے ہیں۔ مہاراشٹر میں شیوسینا ٹوٹی، این سی پی ٹوٹی، اب کانگریس میں بھی پھوٹ کے آثار ہے۔
کے سی آر نے کہا کہ مہاراشٹر حکومت کسانوں کی خودکشی سے لاتعلق ہے۔ ہم نے مہاراشٹر میں بھی تلنگانہ پیٹرن کو نافذ کرنے کی بات کہی تھی لیکن اس حکومت کا کسانوں کی خودکشی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ مہاراشٹر میں ہی ایک اہلکار نے بتایا کہ تقریباً ایک لاکھ کسان پریشانی کی وجہ سے خودکشی کے موڈ میں ہیں، لیکن حکومت اس حقیقت کو نظر انداز کر رہی ہے۔
این ڈی اے یا انڈیا میں کیوں نہیں گئے؟ اس پر چندر شیکھر راؤ نے بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تیسرے محاذ کے طور پر کام نہیں کرنا چاہتے۔ ہم نہ ہندوستان کے حق میں ہیں اور نہ ہی این ڈی اے کے حق میں ہیں۔ لیکن ہم نے عوام کو ایک نیا آپشن فراہم کیا ہے۔ کانگریس 50 سال اور بی جے پی 10 سال اقتدار میں رہی لیکن آج بھی لوگ مایوس ہیں۔ ہمارے کام کرنے کا طریقہ دیکھ کر بہت سی جماعتوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے۔ ہم نے 50 فیصد کام مکمل کر لیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مہاراشٹر میں بی آر ایس کے 14 لاکھ سے زیادہ عہدیدار ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں