سپریم کورٹ سے ضمانت مگر پھر بھی سسپنس برقرار، اجیت یا شرد پوار کس گروپ میں جائیں گے نواب ملک؟
شرد پوار گروپ کے لیڈر انیل دیشمکھ نے بھی نواب ملک کی ضمانت پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواب ملک کو جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا۔ مجھے خوشی ہے کہ انہیں ضمانت مل گئی، ڈیڑھ سال جیل میں رکھا گیا۔ عوام جانتی ہے یہ معاملہ کیا ہے؟ مہاراشٹر اور ملک میں نچلی سطح پر جا کر تفتیشی ایجنسیوں کو سیاست کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
ممبئی: سابق وزیر اور این سی پی کے سینئر لیڈر نواب ملک کو 17 ماہ بعد ضمانت مل گئی ہے۔ سپریم کورٹ نے صحت کی بنیاد پر ملک کی دو ماہ کے لیے ضمانت منظور کی۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ملک اگلے ایک دو دن میں جیل سے باہر آجائیں گے۔ نواب ملک کی ضمانت کے بعد این سی پی کے دونوں گروہوں نے مٹھائیاں تقسیم کیں اور پٹاخے پھوڑے ۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ملک کا تعلق کس گروپ سے ہے۔ جیل سے باہر آنے کے بعد نواب ملک شرد پوار گروپ کا پرچم تھامیں گے یا اجیت پوار گروپ میں جائیں گے۔ اس پر ابھی تک سسپنس برقرار ہے۔ نواب ملک کا اصل کردار جیل سے باہر آنے کے بعد ہی سمجھ میں آئے گا۔ بی جے پی کے الزام کے بعد نواب ملک کی تحقیقات شروع کی گئی تھیں۔ پوچھ تاچھ کے بعد اسے بھی گرفتار کر لیا گیا۔ ملک کے جیل میں قیام کے دوران شیوسینا الگ ہوگئی۔
جس کے بعد مہاوکاس اگھاڑی کو ریاست میں اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اس کے بعد این سی پی میں بھی پھوٹ پڑ گئی اور اجیت پوار گروپ بی جے پی کے ساتھ اقتدار میں آگیا۔ جس کی وجہ سے شرد پوار کا گروپ کافی کمزور ہو گیا ہے۔ این سی پی میں تقسیم کے بعد اجیت پوار گروپ نے بھی ملک کو ان کے ساتھ آنے کی پیشکش کی تھی لیکن ملک نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہے ہیں کہ ملک جیل سے باہر آنے کے بعد کیا فیصلہ لیتے ہیں۔ ای ڈی نے فروری 2022 میں نواب ملک کو انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے متعلق ایک معاملے میں گرفتار کیا تھا۔ این سی پی لیڈر ملک عدالتی حراست میں ہیں اور فی الحال ممبئی کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
ادھر اجیت گروپ سے نواب ملک کی رہائی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ تاہم، اجیت پوار کے گروپ نے کافی نپا تلا جواب دیا ہے۔ اجیت گروپ کے لیڈر اور ایم پی سنیل تٹکرے نے کہا کہ میں نواب ملک کو ضمانت ملنے کی خبر سے خوش ہوں۔ ملک ایک سینئر لیڈر ہیں اور وہ کئی سالوں سے سیاست میں ہیں۔ جب وہ باہر آئیں گے تو درست فیصلہ کریں گے۔ میں اس پر بات نہیں کروں گا۔ انہیں باہر آنے دو۔ دوسری طرف این سی پی لیڈر امول مٹکری نے بھی نواب ملک کی ضمانت پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ این سی پی میں اب دو گروپ ہیں لیکن ملک دونوں گروپ کے لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد ہی وہ اپنا فیصلہ کریں گے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں